
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
وفاقی حکومت نے بجلی صارفین کو بڑا ریلیف دینے کا اعلان کردیا جس کے تحت گھریلو صارفین کے لئے بجلی کی قیمت میں 7 روپے 41 پیسے اور صنعتی صارفین کے لئے 7 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا گیا ہے اور مستقبل میں بھی بجلی کی قیمت میں مزید کمی کی خوشخبری سنائی گئی ہے یہ توقع بھی ظاہر کی گئی اگلے 5 برسوں میں گردشی قرضوں کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائےگا، بجلی کی قیمت میں نمایاں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی ، سالہا سال سے بند پڑے زنگ آلود “جنکوز “کو بیچا جائےگا، ڈسکوز کوپرائیویٹائز یا پروفیشنلائز کیاجائےگا، سالانہ 600 ارب روپے کی بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، نجکاری و رائٹ سائزنگ کےبغیر پاکستان ترقی نہیں سکتا۔
بجلی نرخ میں بڑے ریلیف کیلئے باقاعدہ تقریب کا انعقاد ۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا خصوصی خطاب۔
وزیراعظم شہباز شریف بجلی کےنرخوں میں کمی کے حکومتی پیکج کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا ۔ تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزرا، ارکان پارلیمان، سرمایہ کار ، کاروباری شخصیات اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ معاشی میدان میں کامیابیوں کا سلسلہ آگے بڑھارہے ہیں۔ اب منشور میں کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کاوقت آگیا ہے،یہ معاشی ترقی واستحکام کے نتیجے میں خوشخبری سنانے کا موقع ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ انہیں اس حقیقت کا ادراک ہے کہ مہنگی بجلی سے عوام متاثرہوئے،ملک کی خاطر عام آدمی کی قربانیوں کامکمل احساس رکھتے ہیں،مہنگی بجلی کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بھی متاثرہوئی ہیں۔
معاشی ترقی کیلئے سستی بجلی ناگزیر۔پٹرولیم مصنوعات کے نرخ برقرار رکھنے کی حکمت عملی سے بجلی صارفین کیلئے بڑا ریلیف۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ تمام شعبوں کی ترقی میں مہنگی بجلی ایک رکاوٹ ہے،ترقیاتی عمل آگے بڑھانے کیلئے بجلی قیمت میں کمی ناگزیرہے۔بجلی کی قیمت میں کمی کے لئے ٹاسک فورس کی کاوش قابل ستائش ہے۔ عیدسے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھتے ہوئے بجلی کے شعبے میں فائدہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جون 2024ء سے لے کر آج تک اس میں 3.5 روپے کی کمی ہوئی، آج گھریلو صارفین کے لئے مزید 7.41 روپے فی یونٹ کمی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جون 2024ء میں صنعتوں کیلئے فی یونٹ بجلی کی قیمت 58.50 روپے تھی جس میں مشترکہ کاوش سے 10.30 روپے فی یونٹ کمی کی گئی جو 48.19 روپے فی یونٹ تک پہنچی۔ آج اس میں مزید 7 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
بجلی کا کا گردشی قرضہ 2کھرب 393ارب روپے۔ سرکاری پاور پلانٹس سالہا سال سے بند۔حل تلاش کر لیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 2393 ارب روپے (2کھرب 393ارب روپے)ہے، اس گردشی قرضے کے مسئلہ کا مستقل حل تلاش کرلیا گیا ہے، آئندہ پانچ برسوں میں گردشی قرضہ بتدریج ختم ہو جائے گا لیکن اس کے لئے شرط یہ ہے کہ ہم خود کو تبدیل کریں۔ خود کو تبدیل کئے بغیر اس گردشی قرضے سے جان نہیں چھوٹے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری پاور پلانٹس (جنکوز ) سالہا سال سے بند پڑے ہیں اور ایک کلو واٹ بجلی وہاں سے پیدا نہیں ہو رہی، لیکن سالانہ اربوں روپے کی تنخواہیں اور مراعات جاری ہیں جو بہت بڑا ظلم ہے۔اس کا بوجھ بھی عوام پر پڑتا ہے۔ یہ وہ کینسر ہے جسے جڑ سے کاٹنا ہوگا۔
پاورجینکوز سفید ہاتھی ۔پہلی لاٹ کی صاف شفاف فروخت کا عمل مکمل۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاورجینکوز سفید ہاتھی ۔پہلی لاٹ کی صاف شفاف فروخت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ جس سے 9 ارب روپے وصول ہوں گے جبکہ بند پڑے ہوئے زنگ آلود جینکوز پرسالانہ7ارب روپے کا خرچ ہو رہے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ وہ مسائل ہیں جو کسی ایک حکومت کے پیدا کردہ نہیں، یہ 77 سال کا بوجھ ہے جس کے نیچے قوم دبی ہوئی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کے بعد اب ہمیں اصلاحات اور سٹرکچرل تبدیلیاں کرنی ہیں۔ سالانہ 600 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے۔اس چوری کاخاتمہ کرنا ہے۔ اوپن مارکیٹ کے ذریعے بجلی کو مزید سستاکرناہے۔
آئی پی پیز کو باور کروایا کہ بہت کچھ کھا پی لیا اب عوام کو ریلیف دینے کی باری۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ڈسکوزمیں بہت بہتری لے کر آئی ہے لیکن اب بھی وہاں سب ٹھیک نہیں ہے۔ عام صارفین کو ڈسکوز میں تنگ کیاجاتا ہے، ان ڈسکوز کو فوری طورپر پرائیویٹائز۔ یا پروفیشنلائز کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرضے کے مسئلے کا مستقل حل تلاش کر لیا ہے۔آئندہ پانچ سال میں گردشی قرضہ تبدریج ختم ہو جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری پیداواری پلانٹس کے نقصانات پر بھی توجہ دی گئی۔ زنگ آلود پلانٹس پر سالانہ خرچہ 7 ارب روپے تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی قیمت میں کمی کےلئے آئی پی پیز کے ساتھ بھی مذاکرات کئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئی پی پیز کے حوالے سے ماضی میں جو کچھ ہوتا رہا اس پر بات نہیں کریں گے، جب یہ آئی پی پیز آئیں تھی تو یہ ایک مثبت قدم تھا۔ ہم نے آئی پی پیزکے ساتھ مذاکرات کئے۔ انہیں باور کرایا کہ انہوں نے بہت پیسہ کمالیااب قوم کو فائدہ دیں۔ اس کے لئے حکومتی ٹاسک فورس نے بہت محنت کی۔آئی پی پیزکو قائل کرنا بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس سے پہلے بھی ایک ایسی ہی کوشش ہوئی تھی جو دھری کی دھری رہ گئی تھی۔ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں آنے والے سالوں میں جو 3 ہزار 696 ارب روپے قوم کو اداکرنے تھے اب وہ ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی۔ اسی طرح مختلف آئی پی پیز جن کی مدت 3 سے 25 سال اور اوسط مد ت 15 سال تھی انہیں جو اضافی ادائیگیاں ان برسوں میں ہونا تھیں اس کی مدت میں بچت ہو گی۔ وزیراعظم نے معیشت کی بہتری کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا ذکرکرتےہوئے کہا کہ معاہدے کی تمام شقوں پر عملدرآمد کے لئے پر عزم ہیں۔آئی ایم ایف کو قائل کرنا بہت مشکل امر تھا۔
بجلی نرخ میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو قائل کرنا پڑا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی نرخ میں بڑے ریلیف بارے حکومت کی حکمت عملی بارے کہا کہ عید سے پہلے تیل کی قیمت میں کمی کافائدہ ہم نے عوام کو منتقل نہیں کیا بلکہ اسے بجلی کی قیمت میں کمی کے لئے استعمال کیا۔ اس سلسلہ میں ہمیں آئی ایم ایف کو قائل کرنا پڑا۔ ماضی میں آئی ایم ایف کے اعتماد کو جو ٹھیس پہنچی تھی ، اس کو مد نظررکھتے ہوئے ہم ملک و قوم کی بہتری کے لئے کئےگئے اقدامات کو آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتے ہوئے ماضی پرنظرڈالنابھی اہم ہے،حکومت سنبھالی تو کمزورمعیشت اور دیوالیہ ہونے کاخطرہ منڈلا رہاتھا،پاکستان کو ڈیفالٹ تک پہنچانے والے خوشی کے شادیانے بجارہے تھے، انتشاری ٹولے کاپختہ یقین تھاکہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔ اللہ کے فضل سے ہماری محنت رنگ لائی اور ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹولے نے ملکی مفاد ات کونقصان پہنچانے کیلئے تمام حدیں پار کیں ،معیشت کے استحکام کیلئے کاوشوں کی راہ میں ان عناصر نے بھاری رکاوٹیں کھڑی کیں،ذاتی مفاد اور سیاست کیلئے اس ٹولے نے ریاست کے ساتھ کھلواڑکیا۔
تیل و بنیادی اشیا کی قلت کے خدشات کے پیش نظر وفاقی حکومت کو ایل سی پالیسی پر کڑی نظر رکھنا پڑی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رکاوٹیں ڈالنے کی بھی کوشش کی گئی لیکن ہم نے پرخطرراستے پر چیلنجز کا محنت سے مقابلہ کیا۔ ایک وقت میں حالت اتنی خراب تھی ایندھن و بنیادی ضروریات کی درآمد کے لئے ایل سی کھولنے کے لئے بھی تگ و دو اور مجھے خود مداخلت کرنا پڑتی تھی تاکہ کہیں ملک میں تیل و بنیادی اشیا کی قلت پیدا نہ ہو جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ الحمداللہ معیشت میں بنیادی استحکام أ چکا ہے، مائیکرواکنامک اشاریے بہترہوچکے ہیں،اقتصادی استحکام کیلئے آرمی چیف کابھرپورتعاون حاصل رہا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ملک کو پسماندگی کی طرف دھکیلنے والے مسائل کوحل کرناہے۔مسائل کے حل کےلئے سرجری کرنی ہے،مشکل فیصلوں اورسخت محنت سے اپنی منزل حاصل کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے۔ نئی صبح کا سورج طلوع ہواچاہتاہے۔وزیراعظم نے کہاکہ اس سارے عمل اور دورانیئے میں عام آدمی کی قربانی کا اعتراف نہ کرنا زیادتی ہو گی جس کے ایثار تحمل اور برداشت کی بدولت یہ ممکن ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن )کے قائد میاں محمد نوازشریف کی رہنمائی قدم قدم پر ہمیں میسر رہی۔
ایک سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 38 روے فی لیٹر کمی کا عوامی ریلیف۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ایک سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 38 روے فی لیٹر کمی ہوئی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پورے خطے میں سب سے کم ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ 12 فیصد پر آ گیا ہے۔ نجکاری اور رائٹ سائزنگ معاشی اصلاحات کی کڑی ہیں۔ سرکاری اداروں کے نقصانات کی وجہ سے 800 ارب روے سالانہ خزانے پر بوجھ پڑتا ہے۔ معاشی اصلاحات اوراداروں کو منافع بخش بنانے کے لئے سب کو مل کر سوچنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لئے اپنے محاصل میں اضافہ ضروری ہے۔ ٹیکس محاصل میں 35فیصد اضافے کاہدف ہے ،پائیدار ترقی کیلئے اپنے محاصل میں اضافہ ضروری ہے،وزیراعظم نے کہا کہ زرعی شعبے میں ترقی کی بہت استعداد موجود ہے،غیرمتزلزل عزم کے ساتھ ترقی کی منزل حاصل کریں گے۔
وفاقی وزارت توانائی پاور ڈویژن کا بجلی شعبہ میں اصلاحات بارے واضح موقف سامنے آ گیا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویڑن)سردار اویس احمدلغاری نے بجلی کے شعبہ میں اصلاحات اور اس ضمن میں وزیراعظم کی شب و روز محنت اور فراہم کی گئی رہنمائی کا بالخصوص ذکرکیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی اور ضروری رہنمائی فراہم کی۔ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔توانائی کے شعبے کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام امور میں شفافیت اور میرٹ پر توجہ مرکوز ہے اور وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں کی جانے والی کاوشیں رنگ لا رہی ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار ،وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب، وفاقی وزیر پاور ڈویڑن اویس احمد خان لغاری، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر اعظم کے معاون خصوصی محمد علی، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال، سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم عرفان ، چیرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال اور نیشنل کوآرڈینیٹر برائے ٹاسک فورس انرجی لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کیں۔
مہنگائی کی شرح میں واضح کمی حکومتی پالیسیوں کی درست سمت اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کا نتیجہ۔
مہنگائی کی شرح میں واضح کمی حکومتی پالیسیوں کی درست سمت اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کا نتیجہ ہے اس حوالے سے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اظہار اطمینان کرتے ہوئے مزید کہا کہ رواں سال ماہ رمضان کے دوران شرح مہنگائی گزشتہ کئی دہائیوں کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، مہنگائی کی شرح میں واضح کمی حکومتی پالیسیوں کی درست سمت اور حکومت کی عوامی فلاح و بہبود کے لئے انتھک محنت کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مارچ 2025 میں مہنگائی کی شرح 0.7 فیصد ریکارڈ ہوئی، گزشتہ سال اسی ماہ یہ شرح 20.7 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر ہے، اس سال ماہ رمضان کے دوران بھی شرح مہنگائی گزشتہ کئی دہائیوں کی کم ترین ریکارڈ کی گئی، مہنگائی کی شرح میں واضح کمی حکومتی پالیسیوں کی درست سمت اور حکومت کی عوامی فلاح و بہبود کے لئے انتھک محنت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی سے عام آدمی کی زندگی پر مثبت اثرات بھی سامنے آرہے ہیں، مہنگائی میں کمی سے بتدریج ملکی معیشت پر مثبت اثرات آ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے، حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لئے دن رات محنت کر رہی ہے۔
بجلی نرخ میں نمایاں کمی۔ وفاقی وزراء اویس لغاری۔ حنیف عباسی اور اعظم تارڑ عوام سے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے پر عزم ۔
بجلی نرخ میں نمایاں کمی پر اظہار مسرت کرتے ہوئے وفاقی وزراء اویس لغاری۔ حنیف عباسی اور اعظم تارڑ عوام سے دیگر وعدوں کو پورا کرنے کیلئے بھی پر عزم ہیں۔ وفاقی وزیر پاور ڈویڑن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ آج بجلی کی قیمت میں7.41 روپے گھریلو اور 7.69 روپے صنعتی فی یونٹ کی تاریخی کمی حکومت کا عوام سے کیا گیا وعدہ وفا کرنے کی طرف ایک اہم اقدام ہے۔ وفاقی وزیر پاور ڈویڑن نے بجلی کے ٹیرف میں کمی پر جاری بیان میں کہا کہ پاور ڈویڑن اب مزید پہلوﺅں پر کام کرکے بجلی کی قیمت میں مزید کمی اور استحکام پر کام کر رہا ہے، عوام کو بجلی کے شعبے میں اب بہتری ہی نظر آئے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کے تقسیم کار سسٹم میں مزید بہتری لا کر بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں، اس وقت ملک کے دو کروڑ صارفین کو بجلی کی پیداواری قیمت کا بھی 70فیصد ڈسکاﺅنٹ مل رہا ہے، ان دو کروڑ صارفین کو 11.50 روپے سے بھی کم فی یونٹس بجلی ملنے لگی ہے۔اویس لغاری نے مزید کہا کہ انشائ اللہ عنقریب ہمارے ان اقدامات کی وجہ سے صنعتوں کا پہیہ پوری قوت کے ساتھ چلنا شروع ہوگا۔
وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی مسلسل محنت اور قابل قیادت پر اللہ تعالیٰ کا یہ انعام ہے کہ آج قوم کیلئے بجلی کے بلوں میں7.41 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا۔ سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اب بحیثیت قوم ہمیں وطن کے خلاف کسی بھی سازش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے تاکہ ترقی کا سفر جاری رہے۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ بجلی یونٹ سستا ہونے سے عوام کو ریلیف ملے گا۔اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ہم دعوئوں نہیں، عمل پر یقین رکھتے ہیں، عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی مسلم لیگ ن کی اصلاحات کا حصہ ہے، مستقبل میں بھی عوام دوست فیصلے جاری رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو سیاست سے بالاتر ہو کر بجلی میں کمی کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے۔
آئی سی سی آئی قیادت کا بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیرمقدم، کاروباری دوستانہ پالیسیاں جاری رکھنے کی توقعات۔
چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) اسلام آباد نے وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے گھریلو اور صنعتی صارفین دونوں کے لیے انتہائی ضروری ریلیف قرار دیا ہے۔آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی، سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے حکومت کے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 7.41 روپے فی یونٹ اور صنعتی صارفین کے لیے 7.59 روپے فی یونٹ کمی کے اقدام کو سراہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ قدم نہ صرف عوام پر مالی دبائو کو کم کرے گا بلکہ پیداواری لاگت کو کم کرکے صنعتوں کو نمایاں فروغ بھی فراہم کرے گا۔صدر ناصر منصور قریشی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایک خوش آئند قدم ہے کیونکہ بجلی کی بلند قیمتیں طویل عرصے سے کاروباروں بالخصوص صنعتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج رہا ہے ۔سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے بھی اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مقامی صنعتوں کی مسابقت میں اضافہ ہوگا، برآمدات کو فروغ ملے گا اور مجموعی اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔آئی سی سی آئی کی قیادت نے حکومت پر مزید زور دیا کہ وہ کاروباری دوستانہ پالیسیاں متعارف کروانا جاری رکھے جو اقتصادی توسیع اور پائیداری میں معاون ہوں۔ انہوں نے ملک میں پیشرفت اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے پالیسی سازوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے آئی سی سی آئی کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے ۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و پاکستان بزنس فورم نے یکساں سلیب سسٹم اور بجلی کمپنیوں سے معاہدوں بارے نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و پاکستان بزنس فورم نے یکساں سلیب سسٹم اور بجلی کمپنیوں سے معاہدوں بارے نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و پاکستان بزنس فورم کاشف چوہدری نے بجلی نرخ میں کمی کے حوالے سے ملک بھر کے تاجروں ،صنعتکاروں اور عوام کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے شاندار جدوجہد پر خراج تحسین و مبارکباد پیش کیا اور کہا کہ حکومت کی جانب سے گھروں کیلئے 41 .7 روپے کمرشل صارفین کیلئے 69 .7 روپے صنعتوں کیلئے 59 .7 روپے فی یونٹ کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں، بجلی نرخ میں یہ کمی خوش آئند ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت اوسط پیداواری لاگت کے مطابق مقرر کر کے بجلی کے بل کو کم کرنے کیلئے بل پر لگائے گئے مختلف قسم کے ٹیکسز کا خاتمہ بھی وقت کی ضرورت ہے ۔کاشف چوہدری نے کہا کہ بجلی کا یکساں سلیب سسٹم نافذ کیا جائے اور آئی پی پیز کی دیگر کمپنیوں کے معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے ،گردشی قرضہ کے مستقل خاتمہ کیلئے قابل عمل روڈ میپ جاری کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ لائن لاسز ،بجلی چوری اور مفت خوری کو بند کرنے کے اقدامات کئے جائیں ۔
بجلی نرخ میں ریلیف پر آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی خوشی سے نہال۔
بجلی نرخ میں ریلیف پرآل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی خوشی سے نہال ہے ۔مرکزی قائدین خالد چوہدری ، الطاف حسین شاہ۔اخلاق عباسی، اسد عزیز ، راجہ ذو الفقار ، شاہد عباسی ، احمد خان ، نعیم اعوان ، شہزاد عباسی ، چوہدری ظفر گجر، چوہدری وحید چیمہ اور اختر عباسی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے صنعتوں اور گھریلو اور کمرشل صارفین کے لئے بجلی کے نرخوں میں کمی کرنے کا اعلان کیا ہے جو خوش آئند ہے ، صنعتوں کے لئے بجلی کے نرخ بہت زیادہ تھے صنعتیں بند ہو رہی تھیں ،بجلی نرخ میں نمایاں ریلیف ملنے سے امید ہے کہ اب پروڈکشن کاسٹ میں کمی ہو گی اور صنعتوں کا پہیہ چلے گا ، گھریلو اور کمرشل صارفین کے لئے سات روپے 40پیسے کا ریلیف دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی چوروں کو سخت سزائیں دی جائیں اور کمرشل بجلی کے نرخ میں بھی نمایاں کمی کی جائے ۔
سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک کا بجلی کے ٹیرف میں کمی کے فیصلے کا خیر مقدم۔
سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے بجلی کے ٹیرف میں کمی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صنعتوں کے لیے مجموعی پیداواری لاگت کم ہو گی اور پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹوں میں زیادہ مسابقتی بن جائیں گی۔ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی طویل عرصہ سے صنعتکاروں کے لیے ایک بہت بڑا بوجھ تھی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت محدود ہو چکی تھی۔ ٹیرف میں کمی کے بعد صنعتی پیداوار میں اضافہ ہو گا، سرمایہ کاری راغب ہو گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جس سے اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا بجلی کے ٹیرف میں کمی کا فیصلہ صنعتی صارفین اور عوام دونوں کے لیے ایک بڑا ریلیف ہے۔ یہ فیصلہ اقتصادی استحکام میں معاون ثابت ہو گا کیونکہ اس سے صارفین کی قوت خرید میں اضافہ ہوگا اور تمام شعبوں میں مالی دبائو کم ہوگا۔ یہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا کیونکہ توانائی کی قیمتیں براہ راست اشیاء اور خدمات کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی ایک اہم تبدیلی ثابت ہو گی جس سے صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا اور عوام سکھ کا سانس لیں گے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ گھریلو صارفین کے لیے یہ بہت بڑا ریلیف ہے، خاص طور پر مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام سے بجلی کے بلوں کا بوجھ کم ہو گا جبکہ ٹیرف کم ہونے کے بعد مہنگائی میں کمی سے بھی وہ براہ راست مستفید ہوں گے۔