
محمد ندیم قیصر (ملتان)
تفصیلات
کریڈٹ ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسی فچ ریٹنگز نے پاکستان کے معاشی پیش منظر کو مستحکم قرار دے دیا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کر دی ہے ۔ پاکستان کی طویل مدتی ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) کو ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی منفی کر دیا ہے۔فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان میں اقتصادی محاذ پر پیشرفت ہوئی ہے، بجٹ خسارے میں کمی، ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے پاکستان کی ریٹنگز میں بہتری کے عوامل رہے ہیں،حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور بیرونی مالی ضروریات پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔
پاکستان کا بین الاقوامی مالیاتی توسیعی فنڈ سہولت پروگرام-زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری بجٹ سرپلس کے اہداف حاصل
پاکستان نے مارچ 2025ء میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ 7 ارب ڈالرمالیت کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام اور 1.3 ارب ڈالر کے ‘ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی ‘ پر سٹاف سطح کامعاہدہ کیا ، زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری بجٹ سرپلس کے اہداف حاصل کیے گئے۔ فچ نے مالی سال 2025ء میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا چھ فیصد اور درمیانی مدت میں 5فیصد رہنے ۔ پرائمری سرپلس دو فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے،اس مد میں حکومتی اخراجات میں کمی اور صوبائی سرپلس مددگار ثابت ہوں گے۔ریٹنگ ایجنسی کے مطابق مالی سال 2024ء میں جی ڈی پی کے تناسب سے پاکستان کا قرضہ 67فیصد رہا جو 2023ء ءمیں 75فیصد تھا۔ اگلے چند برسوں میں اس میں مزید کمی متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2025 ءمیں صارفین کیلئے قیمتوں کاعمومی اشاریہ 5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے جو پچھلے دو سالوں میں 20 فیصد کی سطح سے زائد رہا۔سٹیٹ بینک نے مارچ میں پالیسی ریٹ 12 پر برقرار رکھا جبکہ جی ڈی پی میں 3 فیصد نمو کی توقع ہے۔ مالی سال 2025 ءکے پہلے 8 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 700 ملین ڈالرفاضل رہا، درآمدات میں اضافہ کے باوجود حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کےایک فیصد سے کم رہنے کی امید ہے۔ مارچ 2025 ءتک زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 18 ارب ڈالر ہو گئے جو تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں، 2023 ءمیں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر سے بھی کم تھے۔
ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم 3 فیصد-فچ کا عالمی غیر یقینی صورتحال سے لاحق خطرات کا حوالہ
عالمی غیر یقینی صورتحال سے لاحق خطرات کاحوالہ دیتے ہوئے فچ ریٹنگ نے کہاہے کہ بین الاقوامی تجارتی کشیدگی سے پاکستان کی برآمدات خاص طور پر امریکہ کو کی جانے والی برآمدات جن میں زیادہ تر ٹیکسٹائل شامل ہیں متاثر ہو سکتی ہیں، مالی سال 2024ء میں پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم 3 فیصد اور مجموعی قومی برآمدات میں ٹیکسٹائل کاحصہ 35 فیصد تھا تاہم درآمدی اشیاء کی قیمت میں کمی تجارتی توازن پر پڑنے والے اثرات کو کسی حد تک کم کر سکتی ہے۔ ترسیلات زر پاکستان کے بیرونی مالی وسائل کا بنیادی ذریعہ ہیں، زیادہ تر ترسیلات زر مشرق وسطیٰ سے آتی ہیں اور عموماً معاشی اتار چڑھائو کے خلاف مزاحم ہوتی ہیں۔ اگرچہ حالیہ برسوں میں پاکستان کی مارکیٹ اور کمرشل فنانسنگ پر انحصار کم ہوا ہے لیکن مالیاتی منڈی میں ہلچل اب بھی قرضوں تک رسائی کو محدود کر سکتی ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی اداروں کی جانب سے پاکستانی معیشت کی ریٹنگ میں بہتری معاشی ترقی اور اقوام عالم کے پاکستانی معیشت پراعتماد کا مظہر ہے انہوں نے مزید کہا کہ فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کا ٹرپل سی پلس سے بی مائنس پر آنا انتہائی خوش آئند ہے،فچ نے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی اداروں کی جانب سے پاکستانی معیشت کی ریٹنگ میں بہتری معاشی ترقی اور اقوام عالم کے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے،ملکی معیشت میں مزید بہتری کے لیے حکومت پاکستان انتھک محنت کر رہی ہے۔
وزارت خزانہ کو فچ ریٹنگز کے اقدامات سے پاکستان کی معیشت میں استحکام کی امید
وزارت خزانہ کو فچ ریٹنگز کے اقدامات سے پاکستان کی معیشت میں استحکام کی امید ہے اس حوالے سےوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارے فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنا پاکستان کی معاشی اصلاحات اور پالیسیوں پر اعتماد کا بھرپور اظہار ہے اور ملکی معیشت میں استحکام آئے گا۔وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق فچ ریٹنگز نے تین سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے اور ہمارے معاشی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔ فچ ریٹنگز کے اقدامات سے حکومت کے معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی۔ اس پیش رفت کے بعد ملک میں مزید سرمایہ کاری آئے گی، تجارت اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے، صنعتی ترقی اور اضافی مالی وسائل دستیاب ہوں گے۔ حکومت معاشی اصلاحات اور معاشی استحکام کا سفر جاری رکھے گی، آنے والے وقتوں میں ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا۔وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔