:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

خاموش فلموں کی مزاحیہ اداکاری میں منفرد نام مقام بنانے والے چارلی چیپلن کی 125ویں سالگرہ منائی گئی۔88 برس کی عمر پائی۔فلمیں بھی بنائیں 16 اپریل 1889ء کو پیدا ہونیوالے چارلی چیپلن نے 25 دسمبر 1977ء کو وفات پائی تو اس وقت ان کی عمر 88 برس تھی ۔ان کا پیدائشی نام چارلز سپینسر تھا ۔ لیکن فلمی دنیا میں انہوں نے چارلی چیپلن کے نام سے شہرت پائی ۔ ان کی فلمی دنیا میں وجہ شہرت خاموش فلموں میں ایکشن سے فلم بینوں کوہنسانا بنی انہوں نے ایک ایسے دور میں گونگے اداکار کی حیثیت سے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کو منوایا کہ جب ڈائیلاگ کے بغیر فلم سازی کا ٹرینڈ مقبول تھا۔

خاموش فلموں کے گونگے مزاحیہ اداکار چارلی چیپلن کوآج کے جدید فلمسازی کے عہد میں بھی منفرد مقام حاصل

خاموش فلموں کے گونگے مزاحیہ اداکار چارلی چیپلین کوآج کے جدید فلمسازی کے عہد میں بھی منفرد مقام حاصل ہے۔ ان کی مزاحیہ اداکاری کے ایکشن انداز کو آج بھی کاپی کیا جاتا ہے ۔ اردو انگریزی سمیت دنیا بھر میں بننے والی فلموں میں جب بھی کہیں بھی اگر چیپلن کے گیٹ اپ کو نقل کیا گیا تو اداکار کی پہلی انٹری نے ہی فلم بینوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دیتی ہے۔برطانیہ سے تعلق رکھنے والے چارلی چیپلن نے اور ہدایت کار بھی کی امریکی سینما کے کلاسیکی ہالی وڈ کے ابتدائی اور درمیانی دور میں چارلی چیپلن نے فلمساز اور موسیقار کی حیثیت سے بہت شہرت پائی۔چارلی چیپلن نے خاموش فلموں کے دور میں اپنی فلموں میں نہ صرف خود اداکاری کی بلکہ وہ اپنی فلموں کا مصنف ، خالق ، ہدایتکار ، پیشکار اور بعد ازاں موسیقار بھی خود ہی ہو کرتے تھے ۔ فلمی قد کاٹھ کے لحاظ سے ان کا شمار اپنے دور کی سب سے با اثر فلمی شخصیات میں ہوا کرتا تھا دنیا بھر کو اپنی خاموش اداکاری سے متاثر کرنیوالے چارلی چیپلن خود فرانس کی خاموش فلموں کے مزاحیہ اداکار میکس لنڈر کی اداکاری کی مداح تھے۔

اداکار چارلی کوآج کے جدید فلمسازی کے عہد میں بھی منفرد مقام حاصل تمام عہد کے بیسٹ 10 اداکاروں میں شامل

اداکار چارلی کوآج کے جدید فلمسازی کے عہد میں بھی منفرد مقام حاصل تمام عہد کے بیسٹ 10 اداکاروں میں شامل کیا گیا ہے۔چارلی چیپلن کی زندگی کی پون صدی یعنی 75 برس اداکاری فلمسازی ۔ ہدایت کاری اور پیشکاری ۔میں گذر گئے۔اداکار چارلی کوآج کے جدید فلمسازی کے عہد میں بھی منفرد مقام حاصل تمام عہد کے بیسٹ 10 اداکاروں میں شامل کیا گیا ہے ۔انہوں نے یونائیٹڈ آرٹسٹس نامی فلم سٹوڈیو قائم کیا۔ 1999ء میں امریکن فلم انسٹی ٹیوٹ نے چیپلن کو تمام ادوار کا 10 واں بہترین اداکار قرار دیا۔ 2008ء میں “چارلی: اے لائف” نامی کتاب پر تبصرہ میں مارٹن سیف نے تحریر کیا، “چیپلن صرف بڑا نہیں تھا، وہ دیوہیکل تھا۔” اس نے فلموں کی ہر فیلڈ میں کام کیا ۔ اداکار، ہدایتکار، پیشکار، مکالمہ نویس، موسیقار ۔ وہ فلمی صنعت کا “واحد جینیئس” فنکار کہلاتا تھا۔

چارلی کو اداکاری وراثت میں ملی لیکن فیملی لائف آزردگی کا شکار رہی ۔ تین سالہ چارلی کے والدین میں علیحدگی ۔ 12 سال کے تھے کہ والد چل بسے

چارلی کو اداکاری وراثت میں ملی لیکن فیملی لائف آزردگی کا شکار رہی ۔ تین سالہ چارلی کے والدین میں علیحدگی ۔ 12 سال کے تھے کہ والد چل بسے۔چارلز سپینسر چیپلن لندن، انگلستان میں پیدا ہوا۔ اس کے والدین بھی موسیقی سے تعلق رکھنے والے فنکار تھے۔ ان کے والد صداکار و اداکار تھے اور ماں، ہیناہ گلوکارہ و اداکارہ تھیں۔ چارلی کے والدین میں اس وقت علیحدگی ہو گئی جب ان کی عمر صرف 3 سال تھی۔ چارلی نے اپنا بچپن اپنی ماں کے ساتھ گزارا ۔ چیپلن کے والد کا اپنے بیٹے سے بہت کم رابطہ رہتا تھا ۔ 1901ء میں، جب چارلی 12 برس کا تھا، ان کے والد جگر کے عارضہ کے باعث انتقال کر گئے۔ چیپلن کی ماں کا 1928ء میں ہالی وڈ میں انتقال ہوا۔

چارلی کا تاریخی کردار دی ٹریمپ خاموش فلموں کی مقبولیت کی علامت بن گیا اور ایک بین الاقوامی کیریکٹر سمجھا جانے لگا

چارلی ایک طائفہ فریڈ کارنو کے ساتھ 1910ء سے 1912ء تک امریکہ میں قیام پذیر رہے چارلی کی پہلی فلم “میکنگ اے لونگ” تھی ۔ چارلی چیپلن کے شہرۂ آفاق کردار دی ٹریمپ (آوارہ گرد) کا آغاز خاموش فلموں کے دور کی کیسٹون کی مزاحیہ فلم کڈ آٹو ریسز ایٹ وینس جو 7 فروری 1914ء کو ریلیز ہوئی میں ہوا۔ کیسٹون کے ہدایتکار میک سنیٹ کے کرداروں میں چیپلن کا لٹل ٹریمپ (ننھا آوارہ گرد) سب سے زیادہ مشہور ہو گیا۔ چیپلن نے ٹریمپ کے کردار کی ادائیگی کو درجنوں چھوٹی فلموں اور مٹھی بھر طویل فلموں میں جاری رکھا۔ دی ٹریمپ خاموش فلموں کی مقبولیت کی علامت بن گیا اور ایک بین الاقوامی کیریکٹر سمجھا جانے لگا۔ 1920ء کی دہائی میں جب بولتی فلموں کا آغاز ہوا تو چیپلن نے اس کردار پر مبنی ٹاکی ( ڈائیلاگ والی ) فلم بنانے سے انکار کر دیا۔ 1931ء میں ان کی پیش کردہ فلم سٹی لائیٹس بھی بغیر مکالموں کے تھی۔ چارلی چیپلن کی صحت اس کی آخری فلم “اے کاؤنٹیس فرام ہانگ کانگ” کی تکمیل کے بعد 1960ء کی دہائی کے اواخر میں گرنے لگی اور 1972ء میں اسے اکیڈمی ایوارڈ ملنے کے بعد اس میں تیزی آگئی۔

چارلی کی موت کے بعد بھتہ خوروں نے ان کی قبر سے میت نکال لی لیکن رقم ہتھیانے سے پہلے ہی پکڑے گئے

 چارلی چیپلن کو بولنے اور چلنے پھرنے میں مشکل ہونے لگی اور انہوں نے وہیل چیئر کا استعمال شروع کر دیا۔ سویٹزرلینڈ میں 25 دسمبر 1977ء کو کے روز سوتے میں اس کی موت واقع ہو گئی ۔ سوئٹزرلینڈ میں ہی ان کی تدفین کر دی گئی ۔چارلی کے مرنے کے بعد ایک عجیب واقعہ ہوا ۔ یکم مارچ 1978ء کو اس کے خاندان سے رقم ہتھیانے کے لیے نوسر بازوں کے ایک گروہ نے ان کی قبر سے ان کی میت چرا لی ۔ مگر یہ سازش ناکام ہو گئی ۔ چوروں کو گرفتار کر لیا گیا اور جسد خاکی 11 ہفتوں کے بعد جھیل جنیوا کے قریب سے برآمد کر لیا گیا۔ ان کی دوبارہ تدفین کے بعد قبر پر 6 فٹ موٹی کنکریٹ کی تہ ڈال دی گئی تاکہ مستقبل میں کوئی دوبارہ ایسی کوشش نہ کرسکے ۔