پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا متفقہ نیشنل کاٹن پالیسی متعارف کرانے کا فیصلہ۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے متفقہ نیشنل کاٹن پالیسی (این سی پی) متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان کسان اتحاد کو بھی آن بورڈ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سابق حکومت کی پالیسیوں کے باعث 120 سے زائد سپننگ ملز اور 800 سے زائد جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں۔حکومت فوری طور پہ ای ایف ایس اسکیم واپس لے، برابری اور مساویانہ بنیادوں پر کاروبار کے مواقع فراہم کرے۔
پی سی جی اے کے چیئرمین ڈاکٹر جسومل، اپٹما چیئرمین کامران ارشد نے پی سی جی اے ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جننگ، سپننگ اور ٹیکسٹائل کی بحالی کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں گے اور اس حوالے سے کسان اتحاد کی مشاورت کو بھی یقینی بنائیں گے اور مشترکہ جدوجہد کریں گے۔اسں موقع پر سابق چئیرمین حاجی محمد اکرم، چوہدری وحید ارشد،سہیل محمود ہرل بھی موجود تھے۔حکومت فوری طور پر ملکی کاٹن اور کاٹن یارن ٹیکس کا نفاذ ختم کرے۔ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم (ای ایف ایس)کے تحت درآمدی کاٹن، کاٹن یارن اور کپڑا پرسیلز ٹیکس اور ڈیوٹیز نفاذ کیا جائے۔

فیصلہ سازوں کے پالیسی کے باعث پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر سے آٹھویں نمبر پر چلا گیا۔

پی سی جی اور اپٹما قیادت کا مزید کہنا تھا کہ فیصلہ سازوں کے پالیسی کے باعث پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر سے آٹھویں نمبر پر چلا گیا۔امریکہ، چین اور بھارت کی مقابلے میں پیداواری لاگت بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستان مقابلے اور مسابقت کی دوڑ سے باہر ہو گیا ہے۔ملک کی 70 فیصد سے زائد زرعی آبادی کے روزگار کا دارومدار کپاس جیسی واحد نقدآور فصل پر ہے۔حکومتی سرپرستی اور گائیڈ لائن نہ ہونے کی وجہ سے اپ کے پاس کی پیداوار ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پانچ ملین گانٹھ پر آگئی ہے۔
حکومت کے نافذ کردہ تمام ٹیکس کاشتکاروں، کسانوں پر منتقل ہو رہے ہیں جس سے کاشت کار مالی بوجھ اور بددلی کا شکار ہو گئے ہیں۔حکومت ملکی صنعت کو سہولیات فراہم کرے۔حکومت سے امید کرتے ہیں کہ آئندہ بجٹ میں کپاس کے تمام سٹیک ہولڈرز کسان، جنرز اور ٹیکسٹائل مل مالکان کو اعتماد میں لے کر پالیسی مرتب کی جائیں۔ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی شرح میں کمی کی جائے،بجلی کی قیمت میں کمی کی جائے درآمدی کاٹن،کاٹن یارن اور کپڑے پر سیل ٹیکس اور ڈیوٹیز عائد کی جائیں۔پاکستان کی زرعی معیشت اور ٹیکسٹائل اکانومی کو تحفظ دینے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں،صنعتی روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔بیمار صنعتوں کی بحالی کے لیے بیل آؤٹ پیکج دیا جائے۔

  • Related Posts

    جب تک عوام پاک فوج کے ساتھ ہے کوئی ملک کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر ۔

    :محمد ندیم قیصر…

    حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس پر محفل سماع کا انعقاد۔ زہد و تقویٰ کی راہ مل جائے تو مائل بہ توبہ انسان کو گوہر نایاب کا درجہ مل جاتا ہے: پیر سید یاسین گیلانی

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *