
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
چیئرمین سینیٹ پاکستان، سید یوسف رضا گیلانی نے رباط، مراکش میں منعقدہ تیسرے ساؤتھ پارلیمانی ڈائیلاگ فورم سے خطاب کیا اور اس فورم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل ساؤتھ اپنے وسیع قدرتی وسائل اور متحرک انسانی سرمایہ کے ساتھ عالمی ترقیاتی ایجنڈے کی تشکیلِ نو میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے زور دیا کہ اس صلاحیت کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے مربوط اقدامات، باہمی افہام و تفہیم اور امن، استحکام اور ترقی کے مشترکہ وژن کی ضرورت ہے۔انہوں نے ساؤتھ تعاون کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سٹریٹجک محلِ وقوع۔جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور چین کے سنگم پر—علاقائی روابط اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک منفرد نقطۂ نظر فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو ایک نمایاں مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ بنیادی ڈھانچے، توانائی اور تجارتی منصوبے پورے خطے میں مثبت معاشی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ اگرچہ اقتصادی ترقی ناگزیر ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، جامع ترقی کو فروغ دینے اور کلائمیٹ فائنانس تک منصفانہ رسائی کو بھی یقینی بنانا ضروری ہے، خاص طور پر ان ممالک کے لیے جیسے پاکستان، جو عالمی کاربن اخراج میں معمولی حصہ رکھتے ہیں مگر موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔
پاکستان کے فلیگ شپ منصوبے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا یوسف رضا گیلانی کے خطاب میں حوالہ
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان کے فلیگ شپ منصوبے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے اسے سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے ایک کامیاب ماڈل کے طور پر پیش کیا، جس سے پاکستان کی عوامی مرکزیت پر مبنی ترقی کے لیے وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔بین الاقوامی پارلیمان کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے خطے میں مزید گہرے پارلیمانی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے، خوراک کے تحفظ، تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علاقائی یکجہتی، ہم آہنگی اور مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہیں۔عالمی سطح پر، چیئرمین سینیٹ نے ایک منصفانہ بین الاقوامی نظام کے قیام پر زور دیا، جہاں ترقی پذیر ممالک کو اقوام متحدہ، عالمی تجارتی تنظیم اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے عالمی فیصلہ سازی کے پلیٹ فارمز پر مضبوط آواز میسر ہو۔ انہوں نے ایسے اصلاحاتی اقدامات کی وکالت کی جو عصرِ حاضر کی حقیقتوں کی عکاسی کریں اور ایک منصفانہ، شفاف اور جامع عالمی حکمرانی کو فروغ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ساؤتھ تعاون کو مضبوط بنانا عالمی نظام کی نفی نہیں بلکہ اس کی بہتری کی جانب ایک قدم ہے—ایسا نظام جہاں کوئی خطہ پیچھے نہ رہ جائے۔چیئرمین سینیٹ نے فورم کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ نہ صرف نظریات کے ساتھ بلکہ ایک نئی ذمے داری کے احساس کے ساتھ واپس جائیں۔ انہوں نے بین الپارلیمانی نیٹ ورکس کو مضبوط بنانے، جامع قانون سازی کو فروغ دینے اور باہمی تعاون و تبادلہ پروگراموں کے ذریعے ادارہ جاتی صلاحیت کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔سید یوسف رضا گیلانی نے اتحاد، جدت اور باہمی احترام کے جذبے کے ساتھ پاکستان کے بھرپور کردار کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی کاوش کے ذریعے گلوبل ساؤتھ دنیا کو ایک زیادہ منصفانہ، مساوات پر مبنی اور پائیدار راستے پر گامزن کر سکتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے میزبانی اور شاندار انتظامات پر مراکش گورنمنٹ اور ایسوسی ایشن آف سینیٹس، شورا اینڈ ایکویویلنٹ کونسلز ان افریقہ اینڈ دی عرب ورلڈ (اے ایس ایس سی سی اے اے) سے اظہار تشکر کیا۔