
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کے نرخ میں دو روپے فی لیٹر کمی کردی۔فنانس ڈویژن کے مطابق اگلے دو ہفتوں کیلئے پیٹرول کا نیا نرخ 252.63 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کے لیے 256.64 روپے مقرر کیا گیا ہے تاہم مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کے سابقہ نرخ برقرار رہیں گے۔پچھلی مرتبہ پٹرول نرخ میں 10 روپے تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا لیکن بلوچستان اور سندھ میں شاہراہوں کی تعمیر ومرمت اور مواصلاتی ترقی کیلئے اور پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح میں اضافہ کیا گیا ۔ پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران عالمی منڈی میں تیل کے نرخ میں نمایاں کمی کے باوجود ایک بار پٹرول ڈیزل کے نرخ میں کمی نہ کی گئی اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے بجلی یونٹ کے نرخ میں کمی کی گئی۔
عالمی منڈی میں تیل نرخ میں کمی کا فائدہ پٹرول نرخ میں کمی کی بجائے بجلی نرخ میں کمی کا فارمولہ اپنایا گیا
سرکاری حلقوں کے مطابق حکومت پہلے ہی پٹرول، ایچ ایس) اور ہائی آکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) پر زیادہ سے زیادہ قابل اجازت پٹرولیم لیوی 70 روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ قیمت کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کے لیے ایک نئے قانون کی ضرورت تھی۔یہ پٹرولیم لیوی قانون میں ترمیم اور لیوی میں 80 روپے فی لیٹر اضافے کے ذریعے کیا گیا۔ حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ پیٹرولیم کی قیمت کو مزید کم نہ ہونے دیا جائے، جس سے طلب میں اضافہ، کاربن کے اخراج کی حوصلہ افزائی اور زیادہ زرمبادلہ کی لاگت آسکتی ہے۔عالمی منڈی میں پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں بالترتیب 6 ڈالر اور 5 ڈالر فی بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ لیوی میں اضافے کے ذریعے جمع ہونے والے فنڈز سندھ اور بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کیے جائیں گے، اگرچہ اس فیصلے کو بعض حلقوں کی جانب سے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی لیکن بالواسطہ طور پر وفاقی حکومت کے اس فیصلہ کو بہر حال عوامی فیصلہ کی حیثیت سے بھرپور پذیرائی ملی ہے ۔ پٹرول نرخ میں تازہ ترین دو روپے لٹر کی کمی بارے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کے نرخ میں کمی کے مقابلے میں کم ریلیف دیا گیا ہے ۔عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنے شاہانہ اخراجات کو کم کرکے عوام کو ریلیف دینا چاہیئے ۔