قومی سلامتی کمیٹی اجلاس۔بھارت کا بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی اقدام پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ۔قومی سلامتی کونسل پاکستان ۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

قومی سلامتی کمیٹی پاکستان نے بھارت کے بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی اقدام کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنے دفاع میں معصوم جانوں کے ضیاع اور اس کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لئے اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی علاقائی سالمیت کا پرعزم طریقے سے دفاع کیا ۔ قوم کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

بین الاقوامی برادری بھارت کے بلا اشتعال،غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ ٹھہرائے۔پاکستان وقار اور عزت کے ساتھ امن کے لئے پرعزم ہے لیکن کبھی بھی اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا۔قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، شہدا کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔

خیالی دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایاگیا۔ این ایس سی اجلاس۔

این ایس سی نے بھارت کے بلا اشتعال، بزدلانہ اور جنگ کےغیر قانونی اقدام سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر غور کیا۔بیان میں بتایا گیا کہ 6/7 مئی 2025ء کی درمیانی شب کو بھارت کی مسلح افواج نے پاکستان کی خود مختار سرزمین کے اندر متعدد مقامات پر مربوط میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کئے، جن میں پنجاب میں سیالکوٹ، شکر گڑھ، مریدکے اور بہاولپور، آزاد کشمیر میں کوٹلی اور مظفر آباد شامل ہیں۔ ان بلا اشتعال اور بلا جواز حملوں میں خیالی دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایاگیا ، جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے اور مساجد سمیت شہری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ بھارت کے جارحانہ عمل سے برادر خلیجی ممالک سے تعلق رکھنے والی کمرشل ایئر لائنز کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوا، جس سے جہاز میں موجود ہزاروں مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ اس کے علاوہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو بھی بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان پہلے ہی 6 مئی 2025 کو ان ”خیالی دہشت گردی کے کیمپوں“ کا دورہ کر چکے تھے اور 7 مئی کو مزید دورے کئے جانے تھےتاہم اپنے جھوٹ کے بے نقاب ہونے کے خدشے کے پیش نظر اور اپنے دعوﺅں کے بارے میں ثبوت کے بغیر کسی بھی اخلاقیات سے عاری بھارتی قیادت اپنے فریب زدہ خیالات اور تنگ نظری پر مبنی سیاسی مقاصد کی تسکین کیلئے معصوم شہریوں پر حملے کرنے کی حد تک چلی گئی ہے۔

معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناؤنا اور شرمناک جرم۔

قومی سلامتی کمیٹی نے واضح طور پر ان غیر قانونی کارروائیوں ،جو بین الاقوامی قانون کے تحت صریح جنگی کارروائیوں کے زمرے میں اتی ہیں ،کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔ بیان کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناؤنا اور شرمناک جرم ہے جو انسانی اقدار اوراصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کےدعوﺅں سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتا رہا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ 22 اپریل 2025ء کے فوراً بعد پاکستان نے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش کی جسے بدقسمتی سے قبول نہیں کیا گیا۔پاکستان کیلئے اپنے معصوم شہریوں پر حملہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر تمام تر ہوشمندی کو بالائے طا ق رکھ کر خطے میں آگ بھڑکائی ہے، جس کے نتیجے میں ہونے والے نتائج کی تمام تر ذمہ داری پوری طرح بھارت پر عائد ہوگی۔بیان کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج نے ، 22 اپریل 2025ء کو این ایس سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے تحت حق دفاع اور ردعمل کے فریم ورک کے مطابق، بھارتی جارحیت کے خلاف آزاد جموں و کشمیر سمیت پاکستان کی علاقائی سالمیت کا پرعزم طریقے سے دفاع کرتے ہوئے پانچ بھارتی لڑاکا طیاروں اور ”یو اے ویز“ کو مار گرایا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق، پاکستان اپنے دفاع میں، اپنے معصوم شہریوں کی جانوں اور اپنی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لئے اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج کو اس ضمن میں برابر کے اقدامات کرنے کا باضابطہ اختیار دے دیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی ننگی جارحیت پر شدید غم و غصہ کا شکار پوری پاکستانی قوم مسلح افواج کی بہادری ، جرات اور مادر وطن کے دفاع میں بروقت کارروائی کو بے حد سراہتی ہے۔ قوم مزید کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم اور تیار ہے۔ این ایس سی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے بلا اشتعال غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اوراصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ بنائے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عزت اور وقار کے ساتھ امن کے لئے بدستور پرعزم ہے اور اعادہ کرتا ہے کہ وہ کبھی بھی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا اور نہ ہی اپنے قابل فخر عوام کو کوئی نقصان پہنچانے دے گا۔

دشمن کے پاکستان پر بزدلانہ حملہ کا منہ توڑ جواب ۔ قومی اسمبلی میں مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش۔

دشمن کے پاکستان پر بزدلانہ حملہ کا منہ توڑ جواب دینے ہر قومی اسمبلی میں مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ روایتی جنگ میں پاکستان نے اپنی برتری ثابت کی ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے پاکستان کے خلاف بزدلانہ شب خون کا منہ توڑ جواب دینے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ہماری مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار تھیں،پاک فضائیہ کے جوانوں نے بھارتی غرور خاک میں ملادیا،روایتی جنگ میں پاکستان نے اپنی برتری ثابت کی ہے،تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کو عظیم تر بنانے کے لئے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور ملک کے لئے ہم سب اکھٹے ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ رات انڈیا کے بزدلانہ حملے میں کئی بچے،خواتین اور مرد شہید ہوگئے، ان شہداء کے درجات اللہ بلند کرے اور ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 22 اپریل کو انڈیا کے ناجائز زیرقبضہ کشمیر میں واقع پہلگام میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا، اس واقعہ کے فوری بعد ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا اور بغیر کسی ثبوت کے میڈیا اور حکومتی سطح پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا گیا۔

جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ واقعہ کے تانے بانے انڈیا سے ملتے تھے۔ناقابل۔تردید ثبوت موجود۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سے کچھ عرصہ قبل بلوچستان میں دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کیا جس میں بی ایل اے کے ساتھ ٹی ٹی پی شامل تھی اور اس کے تانے بانے انڈیا سے ملتے تھے جس کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، جس میں درجنوں شہادتیں ہوئیں۔ہمارے ایس ایس جی کے جوانوں نے جوانمردی سے دہشت گردوں کو جہنم واصل کرکے ان مغویوں کو رہا کرایا تاہم بھارت کی جانب سے اس واقعہ کی مذمت تک نہیں کی گئی اوردنیا کے سامنے اس کا مذاق اڑایا، وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد عالمی رہنماﺅں سے بات ہوئی،ہم نے واضح کیا کہ پاکستان کا واقعہ سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، پھر بھی صاف شفاف تحقیقات کے لئے عالمی انکوائری کمیشن کے قیام کی پیشکش کی، لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں روزانہ اطلاعات ملتی تھیں کہ انڈیا کی جانب سے اس حملہ کو بنیاد بنا کر کوئی جارحیت کی جائے گی، افواج پاکستان 24 گھنٹے تیار تھیں کہ کب دشمن کے جہاز اڑیں اور ہم انہیں سبق سکھائیں۔

انڈیا کو اپنے رافیل پر بڑا ناز تھا،کچھ دن قبل ان کے جہاز اڑے تو ہماری فضائیہ کے شاہینوں نے ان کی کمیونیکشن لاک کر دی، وہ فوراً واپس سرینگر اتر گئے، یہ ہماری فوج کی تیاری اور عزم کا اظہار تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں انڈیا کے مذموم عزائم کی پل پل کی خبر تھی، گزشتہ رات پوری تیاری سے انڈیا کے 80 جہازوں سے آزاد کشمیرکے دو شہروں، مریدکے، بہاولپور اور سیالکوٹ میں حملہ کیا گیا، پاکستان کے عقاب مکمل تیاری میں تھے،ہمارے جہازوں نے سرحد عبور نہیں اور جن طیاروں نے پاکستان پر حملہ کیا ان پر جھپٹے اور انڈیا کے پانچ جہاز،دوڈرون مار گرائے۔انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی عزت پاکستان کے عوام کو نہیں مل سکتی تھی۔

اپوزیشن کو ساتھ مل کر چلنے کی دعوت۔پاکستانی عوام کو قوم کو عظیم بنانے کا موقع ۔

وزیراعظم نے اپوزیشن سمیت ایوان سے التماس کی کہ آئیں ملک کے لئے ہم سب اکھٹے ہوں، اس سے زیادہ اچھا موقع کوئی نہیں ہو سکتا، میں سپیکر چیمبر میں ان سے ملنے کو تیار ہوں، پاکستان کو عظیم قوم بنانے کا یہی موقع ہے، اللہ نے قوم کو دوبارہ موقع دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان کی وجہ سے آج پاکستان کا سر بلند ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ اس بہترین اور منہ توڑ جواب پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف،آرمی چیف،پاک فضائیہ اور بحریہ کے سربراہوں اور جوانوں کے لئے تحسین کی قرارداد منظور کی جانی چاہیے۔

اللہ کے شکر گزار ہیں جو یہ کہتے تھے کہ پاکستان روایتی جنگ میں بہت پیچھے ہے، ان کے تمام تجزیے غلط ثابت ہوئے، پاکستان کی فوج فولادی فوج ہے، اس کی وجہ سے پاکستان کو دنیا میں تکریم ملی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک شہید کا جنازہ ہے جس میں صدر مملکت اور آرمی چیف کے ہمراہ شرکت کی ہے تاکہ شہید کے خاندان اور دنیا کو یہ پیغام جائے کہ شہید جنہوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر،اپنے بچوں کو یتیم کرکے قوم کے بچوں کو یتیم ہونے سے بچایا اور سرحدوں کی حفاظت کی، وہ قوم کے ہیرو ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل کے واقعہ میں اللہ نے پاکستان کو عظیم فتح عطا کی، اعلی پائے کی تیاری اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار پاک فوج کے افسر و جوان یک جان دو قالب تھے،اسی لئے پانج جہاز مار گرائے گئے،یہ زیادہ بھی ہو سکتے تھے تاہم پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

  • Related Posts

    بھارتی جارحیت ۔ پنجاب بھر میں ایمرجنسی نافذ۔ سکیورٹی اداروں کا ہائی الرٹ کردیا گیا

    :محمد ندیم قیصر…

    بھارت کی دراندازی کے خلاف پاک فوج کی مؤثر کارروائی۔ 25 اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز مار گرائے۔ پی ایس ایل کراچی منتقل ۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *