
:محمد ندیم قیصر
:تفصیلات
پاکستان کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پہلی پوزیشن دلوانے والے اور اس بنیاد پر پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شپ اور ہیڈ کوچ کے دونوں مرکزی عہدوں کا سٹیٹس انجوائے کرنیوالے مصباح الحق کا نام ایک بار پھر قومی ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ کی حیثیت سے گونجنے لگا ہے۔ بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی چار دیواری کی خبروں بارے مصدقہ اطلاعات کے دعویداروں نے مصباح الحق کو غیر سرکاری طور پر مبار بادی کا پیغام بھی ارسال کیا ہے ۔ ان میں 90ء کی دہائی کے دبنگ بیٹسمین باسط علی بھی شامل ہیں کہ جنہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیج ایکس پر باقاعدہ پوسٹ لگائی ہے مصباح الحق کی تصویر کے نیچے لکھا تو کیپشن ہے لیکن ہے وہ بریکنگ نیوز کہ
’’ریڈ بال کے ہیڈ کوچ، مصباح الحق۔ مبارک ہو۔‘‘
پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی، جو اپنے جرات مندانہ تبصروں کے لیے مشہور ہیں، نے اس بار مصباح الحق کی قومی ریڈ بال کے ہیڈ کوچ کے طور پر قبل از وقت واپسی بارے بریکنگ نیوز کے انداز میں اعلان کرکے ایک بار پھر گفتگو کو ہلچل مچا دی ہے۔باسط علی نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پاکستان کی ٹیسٹ جرسی میں مصباح کی تصویر پوسٹ کی، جس کے کیپشن کے ساتھ لکھا: ’’ریڈ بال کے ہیڈ کوچ، مصباح الحق۔ مبارک ہو۔‘’- اس طرح باسط علی نے پیشن گوئی کر دی ہے کہ مصباح الحق-پاکستان-ریڈ بال-ہیڈ کوچ ہوں گے۔تاہم مصباح الحق یا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہو سکی تو تردید بھی نہیں کی گئی ہے باخبر حلقے اس خاموشی کو بھی معنی خیز قرار دے رہے ہیں۔ باسط علی کی یہ ایکس پوسٹ پی سی بی کی جانب سے نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے مائیک ہیسن کو پاکستان کے نئے وائٹ بال ہیڈ کوچ کے طور پر مقرر کرنے کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد منظر عام پر آئی۔نیوزی لینڈ کے سابق کوچ پی ایس ایل 10 کے اختتام کے بعد 26 مئی سے باضابطہ طور پر چارج سنبھالیں گے۔ وہ اس وقت اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ کے پانچ ہائی پروفائل مینٹورز کی فراغت یا متبادل اسائنمنٹ دیئے جانے پر غور۔
ذرائع کے مطابق کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پانچ ہائی پروفائل مینٹورز کی فراغت یا انہیں کوئی نئی آسانی دیئے جانے کے آپشن پر سنجیدگی سے غور کیاجارہا ہے ان مینٹورز کی تقرری پہلے چیمپئنز کپ کے لیے کی گئی تھی۔مینٹورز میں سابق کپتان مصباح الحق، وقار یونس، شعیب ملک، سرفراز احمد اور سابق ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق شامل ہیں۔کرکٹ حلقوں میں یہ بھی شنید ہے کہ مصباح اور سرفراز پی سی بی سرکل میں مختلف کردار ادا کر سکتے ہیں، جو باسط علی کے اس دعوے کی تائید کرتا ہے کہ مصباح ریڈ بال فارمیٹ کے ہیڈ کوچ بن سکتے ہیں۔ مصباح الحق نے 2019 سے 2021 تک پاکستان کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، اس دوران ٹیم نے 16 ٹیسٹ میچز کھیلے، سات جیتے اور چھ میں شکست ہوئی۔کوچ کے لحاظ سے مصباح کے ہیڈ کوچنگ دور خاص طور پر طویل فارمیٹ میں دیرپا حکمت عملی کا تاثر نہیں ملتا۔ اور ناقدین نے طویل عرصے سے مشکل حالات میں اس کی فیصلہ سازی اور کھیل کی آگاہی پر سوال اٹھایا ہے۔