افواج پاکستان کی جنگی مہارت نے چین کے اسلحہ کی عالمی منڈی میں اہمیت کئی گنا بڑھا دی۔ چین امریکہ معاہدہ بھی روائتی حریف ممالک کے درمیان جنگ بندی کے ردعمل کا بیانیہ تقویت پانے لگا۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

بلا اشتعال بھارتی جارحیت کو پاکستان کے ہاتھوں جو ذلت و رسوائی اٹھانا پڑی اس کے پس پردہ بہت سے عالمی چہرے اور پاکستان مخالف عزائم ایسے بے نقاب ہوئے کہ وہ بھی دفاعی مؤقف اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔ پاک بھارت جنگ کو دو ہمسایہ لیکن روائتی حریف ممالک کی جنگ قرار دینے والی امریکی حکومت کو بھی یکدم پینترا بدلنا پڑ گیا اور دونوں ممالک کو جنگ کی بجائے تجارت روابط کی نصیحت کرنے لگا۔ دوسری طرف اگرچہ پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی ٹھکائی اور یکطرفہ جیت کے پس منظر میں چین کے جدید اسلحہ اور جنگی ٹیکنالوجی کو قرار دیا جارہا ہے لیکن یہ تبصرہ کرنیوالے اس سائنسی اصول سے مخصوص مقاصد کے تحت چشم پوشی کر رہے ہیں کہ افواج پاکستان کی جنگی مہارت کی وجہ سے ہی چینی اسلحہ کی دنیا بھر میں مانگ یکدم بڑھ گئی ہے اور جنگی جنوں میں مبتلا انڈین فضائیہ کی نااہلی کے باعث فرانس کے جدید ترین رافیل طیاروں کی مارکیٹ ویلیو تیزی سے تنزلی کا شکار ہوئی ہے۔

پاکستان ہر مسلط کی جنگ میں بھارتی ذلت و رسوائی میں صرف جدید ترین اسلحہ اور ٹیکنالوجی کو اہمیت دینے والوں کیلئے بھی یہ منہ توڑ لیکن ٹیکنیکل جواب کافی ہے کہ اگر کھیل کے میدان میں بھی کسی اناڑی کھلاڑی کو بہترین سازو سامان کے ساتھ اتارا جائے تو وہ اتنا ہی نکما ثابت ہو گا کہ جتنا بھارتی فوج اپنی پوری تیاری کے ساتھ لڑی گئی جنگ میں پاکستان کے مقابلے میں نکمی ثابت ہوئی ہے۔

چین امریکہ معاہدہ والی

امریکہ نے “ایٹمی جنگ” کو روکا! یا اسلحہ مارکیٹ میں چینی اسلحہ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مانگ نے مجبور کیا؟ بیانیہ کی اپڈیٹ سامنے آ گئیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل رپورٹس میں پاک بھارت کشیدگی اور جنگی صورتحال اور ایٹمی وار کے خدشات کے حوالے سے امریکہ کی ڈپلومیسی کے بارے میں بھی ماہرانہ رائے اور تجزیہ کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق کیا واقعی امریکہ کا پاک بھارت کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں تھا تو پھر اچانک سب کچھ بدل گیا۔ اچانک ٹرمپ منظر پر آئے اور بحران کو کم کرنے کے لیے مکمل جنگ بندی کا اعلان کر دیا، جس کے نتیجے میں بھارت عالمی سطح پر شرمندگی کا شکار ہوا اور اس کی ساکھ ختم ہو گئی۔کچھ تو ایسا تھا جس نے مغرب کو ہلا کر رکھ دیا۔سب سے اہم ترین پہلو یہ کہ بھارت خلاف جنگ میں پاکستان کی جنگی مہارت کی بدولت چین کی فوجی ٹیکنالوجی کی واہ واہ ہوگئی پاکستان نے چینی ساختہ پی ایل -15 میزائلز اوربلاک جے ایف -17 ۔ III لڑاکا طیارے استعمال کرتے ہوئے بھارتی رافیلز کو مار گرایا، تو چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز آسمان کو چھونے لگے اور جب افواج پاکستان نے چینی اسلحہ کو تکنکی مہارت سے استعمال کرتے ہوئے انڈین “آپریشن سندور” کو “کولڈ تندور” میں تبدیل کر کے رکھ دیا توچینی اسلحہ ساز کمپنی ایوک شینگ ایئر کرافٹ کارپوریشن جو کہ جے ایف – 17 اور جے 10 -سی طیارے بناتی ہے اس کمپنی کے شیئرز صرفب 48 گھنٹوں میں 36 فیصد بڑھ گئے۔ دنیا بھر میں اسلحہ ساز کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو کا گراف تبدیل ہو گیا اور ملٹری انویسٹرز کا رجحان یکدم سے چین کے تیار کردہ ہتھیاروں کی طرف ہو گیا۔

کیونکہ پاکستان نے چینی اسلحہ کی کرشمہ سازی کو باقاعدہ جنگی ڈیمو کی صورت میں اکشے کمار کی فلموں میں نہیں بلکہ حقیقی جنگی میدان میں پوری کامیابی سے کر کے دکھادیا جس یہ حقیقت بھی کھل کر سامنے آ گئی کہ پاک بھارت جنگ صرف جنوب ایشیاء کے دو روائتی حریف ممالک کے درمیان جنگ نہیں تھی بلکہ یہ چینی اور مغربی جنگی ٹیکنالوجی کی عملی جنگی میدان میں مقابلے کی جنگ بھی تھی اور پاکستان نے اپنے اتحادی ملک چین کو ایک کامیاب “لائیو ڈیمو” دیا۔

ہندو-یہودی اتحاد کے خلاف پاکستان کی وار میٹنگ کی “لیک شدہ” حکمت عملی نے عالمی پنڈتوں کے بھی ہوش اڑا دیئے اور جنگ بندی واحد حل طے پایا۔

ہندو-یہودی اتحاد کے خلاف پاکستان کی وار میٹنگ کی “لیک شدہ” حکمت عملی نے عالمی پنڈتوں کے بھی ہوش اڑا دیئے اور جنگ بندی واحد حل طے پایا۔ اس بیانیہ کا پس منظر یہ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی شمولیت نے خود اس کے ریاستی تحفظ پر سوالات اٹھا دیئے اسرائیل نے اس تنازعہ میں بھارت کی حمایت کی اور بھارت نے اسرائیلی ہیروپ 77 ڈرونز پاکستان کے خلاف استعمال کیے۔یہ ڈرونز نہ صرف میدان جنگ بلکہ عالمی میڈیا کی سرخیوں میں بھی آگئے۔ جس کے نتیجے میں مسلم دنیا، خاص طور پر کشمیر اور پاکستان میں اینٹی اسرائیل جذبات بھڑک اٹھے۔اوریوں یہ صرف پاک بھارت جنگ نہ رہی بلکہ مسلمانوں کے خلاف ایک “ہندو-یہودی اتحاد” بن گیا یہ وہ نکتہ تھا جہاں مغرب کو دوہرا خطرہ محسوس ہوا۔چین کی فوجی ٹیکنالوجی نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی۔اسرائیل کی ساکھ پر سوال اُٹھنے لگے، دوسرا بڑا دھچکا امریکہ کو تب لگا۔

جب پاکستان نے ایک غیر متوقع قدم اُٹھایا۔داخلی ذرائع کے مطابق، پاکستان کی وار روم میں ایک خاص میٹنگ کی تفصیلات مبینہ طور پر “لیک” ہو گئیں یا “لیک” کردی گئیں ، لیک شدہ وار میٹنگ تفصیلات کے مطابق کہ بھارت کے ذریعے اسرائیل کی مداخلت پاکستان کو ایک جائز وجہ فراہم کرتی ہے کہ وہ براہِ راست اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے اگر ضرورت پڑے۔ پاکستان، جو کہ ایک ایٹمی طاقت ہے اور چین کی حمایت رکھتا ہے، اسرائیل کو نشانہ بنانے کی بات کر رہا تھا یہ وہ “ریڈ لائن” ہے جو مغرب کبھی نہیں چھیڑنا چاہے گا۔وہ اس خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔اور امریکہ کو اچانک اپنا پاک بھارت جنگ دو روائتی حریف ممالک کی جنگ والا بیانیہ بدلنا پڑ گیا اور دونوں ممالک کو جنگ نہیں تجارت کا مشورہ دیا جانے لگا۔

جنگ بندی کے اعلان والی سرخی

پاک بھارت جنگ بندی کے امریکہ چین” ٹریڈ وار” پر مثبت اثرات ۔ باہمی تجارتی سازو سامان پر امپورٹ ٹیرف میں اچانک 115 فیصد کمی۔6 سو ارب ڈالر کھل گئی۔

پاک بھارت جنگ بندی کے امریکہ چین” ٹریڈ وار” پر مثبت اثرات ۔ باہمی تجارتی سازو سامان پر امپورٹ ٹیرف میں اچانک 115 فیصد کمی کردی گئی۔ اس کا پس منظر یہ بتایا جا رہا ہے کہ جب ساری دنیا کی توجہ سیز فائر اور سوشل میڈیا کی لڑائی پر تھی، اس دوران ایک انتہائی اہم میٹنگ جنیوا میں ہوئی۔

اچانک امریکہ اور چین تجارتی بات چیت کے لیے بیٹھ گئے اور اس سے قبل صرف چند گھنٹوں میں دونوں ممالک کے ماہرین نے میٹنگ کا ایجنڈا بھی طے کر لیا۔اس اہم میٹنگ کے نتیجہ میں امریکہ نے چین کی امپورٹ اشیاء پر ٹیرف 145 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد کر دیا اور چین نے ٹیرف 125 فیصد سے کم کر کے 10فیصد کر دیا۔اور یوں 600 ارب ڈالر کی منجمد تجارت دوبارہ کھل گئی اور متفقہ اعلامیہ جاری کردیا گیاکہ چین امریکہ تجارتی محصولات میں کمی پر متفق ہو گئے ہیں فریقین نے ان محصولات میں 115 فیصد پوائنٹس کی کمی پر اتفاق کیا جس کے بعد امریکی محصولات 30 فیصد اور چین کی جانب سے عائد کردہ ڈیوٹی 10 فیصد رہ جائے گی۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک آئندہ 90 دن کے لیے ایک دوسرے پر عائد جوابی تجارتی محصولات میں نمایاں کمی کریں گے جس سے اس تجارتی جنگ کی شدت میں کمی آئے گی ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی جنگ شروع کرنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلی بات چیت ہے جس کے بعد دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں نے ایک مشترکہ بیان میں اتفاق کیا کہ وہ تین ہندسوں پر مشتمل محصولات کو دو ہندسوں تک لائیں گے اور مذاکرات کا دروازہ کھلا رہے گا۔

  • Related Posts

    سندھ طاس معاہدہ کی عملی خلاف ورزی۔بھارت نے چناب کے پانی کا رخ موڑنے کے لیے پری فزیبلٹی سٹڈی شروع کر دی۔

    : محمد ندیم…

    اللّٰہ کے مہمانوں کی راحت کیلئے کوشش جاری رکھیں گے:سعودی ولی عہد حج انتظامات پر اطمینان کا اظہار

    : محمد ندیم…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *