
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
ٹیکس چوری اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے مصنوعی ذہانت سے استفادہ کا فیصلہ کر لیا گیا ۔اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے منظوری دے دی۔متعلقہ حکام کو ٹیکس چوری و سمگلنگ کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات کے جلد اور موثر نفاذکی ہدایت کی گئی ہے حکومت کی طرف سے تشویش کا اظہار کیا گی ہےکہ70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کیلئے سخت اقدامات ضروری ہیں، ٹیکس دینے والے افراد اور کاروبار کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں گی، ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔ دریں اثناءوزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور اورجاری اصلاحات بارے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطائ اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
ٹیکس دینے والوں کیلئے مراعات اور جوروں کا محاسبہ ہو گا: وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا دو ٹوک اعلان۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور نظام کو خود کار بنانے کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کیلئے سخت اقدامات ضروری ہیں، ٹیکس دینے والے افراد اور کاروبار کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں گے، ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں، ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کے خلاف مؤثر قانونی کاروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ایف بی آر اور اس کے معاون قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیکس آمدن میں اضافے کی کوششوں کو سراہا۔
ٹیکس دینے والوں کیلئے مراعات اور جوروں کا محاسبہ ہو گا: وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا دو ٹوک اعلان۔
ایف بی آر اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں سیلز ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے نیشنل ٹارگٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، اس نظام کے تحت مصنوعات کی نقل وحمل میں شامل گاڑیوں کو ای ٹیگ اور ڈیجیٹل ڈیوائس کے ذریعے براہ راست ٹریک کیا جائے گا۔ مزید برآں ای-بلٹی کا نظام بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جو کہ ایف بی آر کے سسٹم پر جاری کی جائے گی، ملک کی تمام بڑی شاہراہوں اور شہروں میں داخلے کی جگہوں پر ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا جائے گا، اس اقدام سے سمگلنگ و سیلز ٹیکس چوری کا خاتمہ ہوگا اور عام شہریوں کو رکنے کی دقت سے نجات اور وقت کی بچت ہوگی، مذکورہ نظام سے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ممکن ہو گی اور محصولات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر درآمدات و برآمدات کی ڈیجیٹل و خودکار نگرانی کیلئے کسٹم ٹارگٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، اس نظام کو مقامی و بین الاقوامی ڈیٹا بیس سے منسلک کیا جائے گا اور مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لاتے ہوئے ٹیکس چوری و سمگلنگ کی روک تھام کی جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کی افرادی قوت کو نئے نظام سے روشناس کرانے کیلئے ان کی تربیت کا مؤثر انتظام بھی کیا جارہا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس نظام کو دو مراحل میں نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں کسی ایک بڑے شہر سے اس کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔ایف بی آر اجلاس میں سیمنٹ، ہیچریز، پولٹری فیڈ، تمباکو اور مشروبات کے شعبے میں سیلز ٹیکس کی نگرانی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی کی صنعت پر نافذ کر دہ نگرانی کے نظام کی طرح تمباکو، مشروبات، سٹیل و سیمنٹ کے شعبوں میں پیداوار کی نگرانی کیلئے ایف بی آر اور معاون اداروں کے افسران و اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے تمام اقدامات کو جلد، مؤثر اور پائیدار طریقے سے نافذ کرنے کی ہدایت کی۔