
محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
صرف دو برس پہلے تک بیٹرز کیلئے ہیبت کی علامت احسان اللّٰہ کہنی کی انجریز سے صحت یاب نہ ہو پائے تھے کہ پاکستان کے لیگ فرنچائز سے بھی دل برداشتہ ہوگئے اور انہوں نے اچانک سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ۔احسان اللّٰہ نے ہنگامی بنیاد پر ریٹائرمنٹ کی وجہ پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے بے اعتنائی بے رخی کو قرار دیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ 2023ء میں ملتان سلطانز کی طرف سے تیز رفتار نپی تلی باؤلنگ سے قومی و بین الاقوامی بیٹرز کیلئے ہیبت کی علامت احسان اللہ دیکھتے ہی دیکھتے ہی فرنچائز کرکٹ مالکان کی آنکھ کا تارا بن گئے تھے لیکن ایسی نظر لگی کہ کہنی کی انجریز کا شکار ہوئے ملک بیرون ملک علاج معالجہ کے بعد بھی صحت یاب نہ ہو پائے۔ اور اب نوبت یہاں تک ان پہنچی ہے کہ پی ایس ایل سیزن 10 کیلئے کسی بھی فرنچائز مالک کی فاسٹ باؤلر احسان اللہ پر نظر کرم نہیں پڑی جس پر دل برداشتہ ہو کر احسان اللہ نے اپنے وطن کی فرنچائز کرکٹ پی ایس ایل کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہنے کا اعلان کردیا انجریز کے شکار فاسٹ باؤلر احسان اللہ نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ میں ناکامی کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ فرنچائزز کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر مایوسی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید اس مقابلے میں حصہ نہیں لیں گے۔
بیٹرز کو پیس اور باؤنسر اٹیک سے آؤٹ کرنے کے بعد احسان اللہ کمان سے تیر چھوڑنے کا ایکشن بناتے تھے جو پاپولر بھی ہوا لیکن انجریز کے تمام فرنچائزز کی جانب سے نظرانداز کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے احسان اللّٰہ نے کہا کہ میری ماضی کی پرفارمنس کے باوجود مجھے نظر انداز کیا گیا ہے۔” کسی ایک فرنچائز نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ اگر آپ کارکردگی دکھاتے ہیں تو یہ فرنچائزز آپ کے پیچھے آئیں۔ لیکن کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔
تیس سالہ فاسٹ باؤلرجو اپنی تیز رفتاری کے لیے مشہور ہیں، نے اپنے ناقدین کو غلط ثابت کرنے کا عزم کیا۔ احسان اللہ نے کہا، میں فاسٹ باؤلنگ کے ردھم کے ساتھ واپس آؤں گا اور سب فرنچائز مالکان میرے پیچھے آئیں گے میں 150-160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروں گا، اور جنہوں نے کہا ہے کہ میں 130-135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کا باؤلر رہ گیا ہوں ، میں انہیں دکھاؤں گا کہ میں پہلے سے بھی بہت بہتر ہو چکا ہوں ۔
ملتان سلطانز کے مالک علی ترین احسان اللہ کی فٹنس بارے خدشات سے دوچار
دوسری جانب احسان اللہ کی مایوسی ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے تبصروں سے بھی بڑھ رہی ہے، جنہوں نے سوال انداز میں پوچھا کہ کیا ک پیسر اپنی کہنی کی سرجری کے بعد کبھی اپنی ٹاپ فارم میں واپس آسکتے ہیں؟
علی ترین نے کہا تھا کہ علاج معالجہ اور سرجری کے باوجود احسان اللہ اپنی سابقہ رفتار سے باؤلنگ نہیں کر پائیں گے۔ ترین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا، یہ مجھے بھی دکھ ہے کہ چاہے میں کچھ بھی کروں،لیکن سرجری کے باوجود ان کا بازو کبھی بالکل سیدھا نہیں ہوگا۔