
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
محرم الحرام کی آمد آمد ہے ۔ وفاقی وزارت مذہبی امور کے اہم اجلاس میں بین المسالک ہم آہنگی، امن قائم رکھنے کے لئے لائحہ عمل طے کر لیا گیا ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے محرم الحرام کے دوران بین المسالک ہم آہنگی اور امن و امان کے حوالے سے وزارتِ مذہبی امور کوہسار بلاک کے کمیٹی روم میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں معروف علمائے کرام و مشائخ عظام نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نے کہا کہ گذشتہ سالوں کی طرح محرم الحرام 1447 ہجری کے دوران ملک میں امن و امان قائم رکھنے میں علمائے کرام کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام و مشائخ عظام کی مشاورت سے ملک میں یگانگت، بھائی چارے اور امن کی فضا قائم رکھنےاور مسلکی رواداری کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے مسلکی رواداری قائم کرنے کے لئے علمائے کرام کے ساتھ صوبائی و ضلعی سطح پر بھی اس طرح کے اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ بین المسالک ہم آہنگی کی فضا برقرار رکھنے کے لئے قومی، ملی اور ملکی حالات و معاملات میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے اتحاد و اتفاق کی سخت ضرورت ہے۔اجلاس میں شامل علمائے کرام اور مشائخ عظام کی آرا کی روشنی میں ایک جامع ضابطہ اخلاق مرتب کیا گیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے متفقہ ضابطہ اخلاق کا اعلان کیا جس کے مطابق تمام مکاتب فکر اپنے درمیان محبت، رواداری اور افہام و تفہیم کی فضا قائم کر نے کی خلوص دل سے کوشش کریں گے۔
دوسرے مسالک کے اکابرین کا احترام کریں گے۔ نیز ایک دوسرے کے مقدسات کی توہین اور تنقیص سے اجتناب کریں گے۔ علمائے کرام، خطبا اور مصنفین اپنی تقریروں اور تحریروں میں توازن و اعتدال پیدا کریں اور ایسے اشتعال انگیز بیانات اور تحریروں سے اجتناب کریں گے جن سے دوسروں کی دل آزاری ہو سکتی ہو۔مسلکی تنازعات کو باہم مشاورت، افہام و تفہیم اور سنجیدہ مکالمے کے اصولوں کی روشنی میں طے کریں گے۔عوامی پلیٹ فارم سے اپنے مخالفین کے خلاف طعن و تشنیع سے مکمل اجتناب کیا جائے گا۔ امہات المومنینؓ، صحابہ کرامؓ، اہل بیت اطہارؓ، اولیائے کرام، تا بعین و تبع تابعین اور تمام اکابرین امت کے ادب واحترام کو ملحوظ نظر رکھا جائے گا اور ان میں سے کسی کو بھی تنقید کا نشانہ نہیں بنا یا جائے گا۔ نیز، سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والوں، بین المذاہب، بین المسالک ہم آہنگی اور احترام کی فضا کو متاثر کرنے والے کسی بھی تحریری یا تقریری مواد کو اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف سرکاری لنکس پر اور 15 پر رپورٹ کریں۔ قومی، ملی اور ملکی حالات و معاملات میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام متفق و متحد رہیں گے۔ علمائے کرام اور خطبا واقعہ کربلا کے تناظر میں کشمیر ی اور فلسطینی عوام کی قربانیوں اور اسرائیلی جارحیت کا بھی ذکر کریں۔ ان سے اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ اور ان پر ہونے والے ظلم و جبر کو دنیا تک پہنچائیں۔ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اس طرح کے اجلاس صوبائی اور ضلعی سطح پر بھی منعقد کئے جائیں تاکہ پورے ملک میں محرم الحرام کے دوران بین المسالک ہم آہنگی کی فضا بر قرار رہے۔