پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری ۔برآمدی چارجز میں کمی سے برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈکا اجلاس ہوا ،اجلاس میں شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے درآمد کا فیصلہ ناگزیر ہو گیا ہے،ملک  بھر میں چینی کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کے شوگر مل مالکان کی من مانی قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ سے چینی کی رسد متاثر ہوئی ہے ،چینی کی قلت پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کے چینی کی فراہمی اور قیمتوں پر قابو پانے کے لیے سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درآمدی چینی کو جلد مارکیٹ میں لایا جائے گا تاکہ صارفین کو ریلیف مل سکے ،چند روز میں درآمدی چینی سے متعلق رسمی کارروائیاں مکمل کرلی جائیں گی۔

بندرگاہوں پر برآمدی چارجز میں کمی سے برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع

وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری نے کہا ہے کہ بندرگاہوں کو تاجر دوست اور لاگت میں موثر بنایا جا رہا ہے، برآمدی چارجز میں کمی سے برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، بحری شعبے میں اصلاحات سمندری وسائل کے موثر استعمال کے لیے ضروری ہیں۔ وزارت بحری امور کے سٹریٹجک روڈ میپ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں معاشی ترقی کے لیے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے پورٹ قاسم پر برآمدکنندگان کے چارجز میں 50 فیصد کمی کا اعلان کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چارجز میں کمی سے تجارتی سہولتوں کو فروغ ملے گا،مقامی کاروبار کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے،ماہی گیری اور بندرگاہی تجارت کے لیے ایکو کلچر زون کا قیام ہوگا،پہلی قومی میرین و ایکوکلچر پالیسی جلد متعارف کرائی جائے گی،میرین فشریز نے 410 ملین ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کرلیا ہے،شپ ری سائیکلنگ سے 6 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوئی،ماحول دوست شپنگ پالیسیوں پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے،بندرگاہی انفراسٹرکچر اور کسٹمز نظام کی جدید کاری پر کام جاری۔بندرگاہوں کو تاجر دوست اور لاگت میں موثر بنایا جا رہا ہے۔برآمدی چارجز میں کمی سے برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔بحری شعبے میں اصلاحات سمندری وسائل کے موثر استعمال کے لیے ضروری ہیں۔میرین معیشت کے فروغ کے لیے مربوط اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

  • Related Posts

    محرم الحرام کی آمد ۔ وفاقی وزارت مذہبی امور کا اہم اجلاس ۔ بین المسالک ہم آہنگی، امن قائم رکھنے کے لئے لائحہ عمل طے۔

    :محمد ندیم قیصر…

    سینیٹ آف پاکستان میں سمر انٹرن شپ پروگرام کا 16 جون سے آغاز۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *