نئے مالی سال 26ـ2025ء میں محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کے حصول کیلئے تمام اداروں کومکمل جانفشانی سے کام کرنے کی ہدایت ۔

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس میں زور دیا گیا ہے کہ نئے مالی سال میں محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کو حاصل کرنے بھی اسی مستعدی کا مظاہرہ کیا جائے اور اس میں کسی قسم کی سستی مبینہ غفلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سال25ـ2024ء میں وفاقی ٹیکس محصولات میں گزشتہ 10 برس کی نسبت 42 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔مالی سال 25-2024ء میں اصلاحات اور ٹیکس قوانین کے نفاذ کے ذریعے گزشتہ سال کی نسبت مجموعی طور پر 865 ارب روپے زائد محصولات وصول کی گئیں جو کہ مجموعی طور پر 8 گنا اضافہ ہے۔مالی سال 25ـ2024ء میں ٹیکس کا مجموعی پیداوار سے تناسب 11.3 فیصد رہا جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.5 فیصد زیادہ ہے، اجلاس میں نئے مالی سال 26ـ2025ء کے دوران محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام اداروں کو مکمل جانفشانی سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ پاکستان کے روشن معاشی مستقبل کے لیے معاشی اہداف کے حصول میں کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا محصولات کی وصولی اور معاشی اہداف کے تمام مراحل کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ایف بی آر حکام اور سٹاف کو ہدایت کی گئی کہ محصولات کی وصولی اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں ایف بی ار عوام سے عزت و تکریم سے پیش آنا چاہیئے ۔

ٹریک اینڈ ٹریس ڈیجیٹل پروڈکشن سسٹم، اشیاء کے پیداواری اور ترسیل کے مراحل میں شامل کرنے کی ہدایت ۔

ملکی معیشت کی ترقی کے لیے تمام سرکاری ادارے ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون کریں،ٹریک اینڈ ٹریس ڈیجیٹل پروڈکشن سسٹم، اشیاء کے پیداواری اور ترسیل کے مراحل میں شامل کیا جائے تاکہ تمام پیداوار کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ ٹیکس نادہندہ اور تمام صنعتوں کے پیداواری عمل کو ڈیجیٹائز کر کے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، وزیراعظم کی ریٹیل کے شعبے میں ایف بی آر کے پوئنٹ آف سیل سسٹم کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں وزیراعظم کو ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے اقدامات کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔کاروباری برادری اور ٹیکس دہندگان کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایف بی آر تمام دروازے کھلے رکھے، ٹریک اینڈ ٹریس ڈیجیٹل پروڈکشن سسٹم کو اب تک، چینی، تمباکو اور فرٹیلائزر میں مکمل طور پر نافذ کر دیا گیا ہے اور سیمنٹ اور دیگر صنعتوں میں جلد مکمل نافذ ہو جائے گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر و اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور چیئرمین ایف بی ار اور دیگر اعلی سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔

  • Related Posts

    مؤثر مالی اور مانیٹری پالیسیاں ۔معیشت میں نمایاں بہتری کے آثار: حکومت نے اعداد و شمار میڈیا کے روبرو پیش کر دیئے۔

    :محمد ندیم قیصر…

    گیس کے بعد حکومت نے پٹرولیم نرخ میں اضافہ کا بم ایک ماہ میں دوسری بار گرا دیا۔ اسرائیل ایران جنگ کے بعد عالمی منڈی میں نرخ بڑھنے کے اثرات سے پاکستان باہر نہ نکل سکا

    : محمد ندیم…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *