
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
ڈی جی آئی ایس پی آر، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے غیر ملکی ٹی وی چینل الجزیرہ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کو بھارت نے ایک پالیسی کے طور پر پاکستان کے خلاف اپنایا ہوا ہے۔بھارت کے یہ مذموم عزائم پاکستان کی سلامتی بالخصوص بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی منظم سازش ہے، الجزیرہ ٹی وی کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ ردِ عمل گزشتہ ماہ وزیرستان بم دھماکے بعد سامنے آیااور اس حملے کی ذمہ داری فتنہ الخوارج(طالبان) نے قبول کی تھی، دھماکے میں 16 فوجی جوان شہید جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ ان حملوں میں بھارت براہ راست ملوث ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کی حمایت اور مالی معاونت کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ خارجیوں کی اصطلاح حالیہ دنوں میں پاکستانی فوج اور میڈیا میں وسیع پیمانے پر استعمال ہو رہی ہے۔خوارج کی اصطلاح ان مسلح گروہوں کے لیے استعمال کی جا رہی ہے جو ریاست اور فوج پر حملے کرتے ہیں۔موجودہ فتنہ الخوارج اس گمراہ نظریہ کا تسلسل ہے، جو مسلمانوں کو اپنے گمراہ عقیدے کے تحت قتل کرتے آئے ہیں،
پاکستان کی ایٹمی صلاحیت محفوظ ۔ناقابل تسخیر ۔کوئی بھی نقصان پہنچانے کی جرات نہیں کر سکتا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے الجزیرہ ٹی وی چینل کو انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ اسلام میں جہاد یا قتال کا اختیار صر ف ریاست کے پاس ہے، کسی فرد تنظیم یا گروہ کو اختیار نہیں ہے۔فتنہ الخوارج کا اسلام، انسانیت ، پاکستان یا پاکستانی روایات سے کوئی تعلق نہیں، فتنہ الہندوستان کی اصطلاح پاکستان میں ان دہشتگردوں کے لیے استعمال ہوتی ہے جنہیں بھارت کی حمایت حاصل ہے، فتنہ الہندوستان خاص طور پر صوبہ بلوچستان میں ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے سرگرم ہیں،پاکستان نے اسلامی ریاست کے خلاف کسی بھی جارحیت کو علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے، بھارت سیاسی قیادت متعدد مواقع پر پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کا اعتراف کر چکی ہے، بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگرد ی کے نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ اجیت دوول ہے ، امریکہ اور کینیڈا سمیت کئی ممالک بھارتی ریاستی دہشتگردی کا اعتراف کر چکے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آرنے اسرائیل کی جارحیت کا نشانہ بننے والے ایران کے لیے پاکستان کی سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے، کوئی بھی ہمارے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کی جرات نہیں کر سکتا، پاکستان ایک ذمہ دار اور ڈکلئیرڈ ایٹمی طاقت ہے،پاکستان کی جوہری صلاحیت ناقابل تسخیر ہے، یہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور موجودہ علاقائی توازن پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔