
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
چیمپئنز ٹرافی 2025ء کیلئے افغانستان کے سکواڈ کا اعلان ایسی چیلنجنگ صورت حال میں کیا گیا ہے کہ جب افغان لیگ پول میں شامل جنوبی افریقہ ۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ممالک میں افغانستان کے ساتھ کھیلنے کا بائیکاٹ کرنے کی مہم زوروں پر ہے تاہم ان تینوں ممالک کے کرکٹ بورڈز نے بائیکاٹ کی بجائے کھیلنے کو ترجیح دی ہے ۔سپورٹس حلقوں میں سابقہ کرکٹ عالمی مقابلوں میں بائیکاٹ کیے گئے میچوں کے نتائج کے پس منظر میں اب ان تینوں ممالک کے فیصلہ کو دانشمندانہ قرار دیا گیا ہے۔
ابراہیم زدران کی واپسی۔ غضنفر کو مجیب پر ترجیح ۔زمبابوے ٹور کے ہیرو صدیق بھی شامل
فروری۔مارچ 2025ء میں پاکستان میں شیڈولڈ میگا ایونٹ کیلئے افغانستان کے 15 رکنی سکواڈ کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کو سونپی گئی ہے۔
انجریز سے صحت یاب ہونے والے ابتدائی نمبروں کے بیٹر ٹاپ آرڈر بلے باز ابراہیم زدران کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔انہیں ٹخنے کی انجری کا سامنا تھا۔ افغان سکواڈ میں حیران کن شمولیت سپن باؤلر غضنفر کی ہے جنہیں تجربہ کار مجیب الرحمان پر ترجیح دی گئی ہے۔زمبابوے کی حالیہ دورہ میں کے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ جیتنے والے صدیق اللہ اتل کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے افغان 15 رکنی سکواڈ میں سلیکٹرز نے ہنسی خوشی شامل کیا ہے صدیق اللّٰہ اتل نے زمبابوے ٹور میں کھیلی گئی بیسٹ آف تھری ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں ایک سنچری اور ففٹی اننگز کھیلی انہیں سیریز کے دو ہی میچوں میں شرکت کا موقع دیا گیا تھا اور انہوں نے مجموعی طور پر 156 رنز بنائے۔
ورلڈ کپ 2023ء اور ٹی20 ورلڈ کپ 2024ء میں شاندار کارکردگی نے افغان صدیق اللہ اتل کی جگہ چیمپئنز ٹرافی 2025ء کیلئے بھی افغان سکواڈ میں برقرار رکھی ہے۔
افغان ٹیم کی قیادت کا تاج حشمت اللہ شاہدی کے سر سج گیا۔
افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کی قومی سلیکشن کمیٹی نے 19 فروری سے 9مارچ 2025ء تک پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جانیوالی چیمپئنز ٹرافی کیلئے جس 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ہے اس کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کو سونپی گئی ہے رحمت شاہ نائب کپتان ہوں گے۔سکواڈ میں شامل دیگر 13 کھلاڑیوں میں دو وکٹ کیپرز رحمان اللہ گرباز (وکٹ کیپر)، اکرام علی خیل (وکٹ کیپر)، ابراہیم زدران، صدیق اللہ اتل، عظمت اللہ عمرزئی، محمد نبی، گلبدین نائب، راشد خان، اے ایم غضنفر، نور احمد، فضل حق۔ فاروقی، نوید زدران اور فرید احمد ملک شامل ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے افغان ریزرو کھلاڑیوں درویش رسولی، ننگیال خروٹی اور بلال سمیع کو کسی بھی ہنگامی تبدیلی کی صورت میں تیار رہنے کا کہا گیا ہے۔
افغان ٹیم کیلئے بڑا چیلنج ۔افریقہ۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کی بائیکاٹ مہم کا منہ توڑ جواب۔
افغانستان میں طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد خواتین کی کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں اور ثقافتی پروگراموں میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی چاردیواری سے باہر آتے ہوئے خواتین چادر اوڑھنے چہرے کے پردہ کا پابند بنایا گیا اگرچہ یہ ایک اسلامی ریاست کا اپنی جغرافیائی حدود کو اسلامی تہذیب و تمدن کے مطابق ڈھالنے کیلئے ایک شرعی اقدام تھا لیکن اوپن سوسائٹی کے دلدادہ ممالک کو اس افغان فیصلہ سے گھٹن محسوس ہوئی اور اس کے خلاف شور شرابہ اب چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے آغاز پر بھی سنائی دے رہا ہے افغانستان کے چیمپئنز ٹرافی لیگ پول میں شامل جنوبی افریقہ۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کی عوام نے تو اپنی ٹیموں کو افغانستان کے خلاف میچ کا بائیکاٹ کرنے تک اکسایا ہے لیکن انگلینڈ ۔آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے انگلش بورڈز نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا اور بائیکاٹ کی جگہ افغانستان کے ساتھ چیمپئنز ٹرافی میچز کھیلنے کو ترجیح دی ہے۔ ان بورڈز کا یہ فیصلہ اس لحاظ سے دانشمندانہ ہے کہ ان تینوں ممالک کو ورلڈ کپ 1996ء اور ورلڈکپ 2003ء میں بائیکاٹ کرنیوالے ممالک کا پوائنٹس ٹیبل پر نقصان یاد ہے کہ بائیکاٹ ممالک کو لیگ راؤنڈ کے بائیکاٹ میچز کے قیمتی پوائنٹس سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔
دوسری جانب اب افغانستان کی جارح مزاج اور کسی بھی مدمقابل کی ٹیم کے ناک میں دم کر دینے کی صلاحیت رکھنے والی افغان ٹیم کے پاس سنہری موقع ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اپنے ملک کی پردہ داری روایات کے خلاف چلنے والی اوپن مائنڈڈ ممالک کی مہم کا کرکث میدان پر اپنے بیٹ اور بال سے منہ توڑ جواب دیں۔