
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا، صدارت ڈائریکٹر سی سی آر ملتان مس صباحت حسین نے کی۔اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین نے شرکت کی اور ملکی سطح پر کپاس کی مجموعی صورتحال، کپاس کی نگہداشت اور خاص کر رواں ہفتے بارشوں کے نئے سپیل کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 31جولائی تک کی سفارشات پیش کی گئیں۔ فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات میں بتایا گیا کہ کپاس کے کاشتکار متوقع بارش کی صورت میں کھیت سے بارش کے پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کر لیں اور24 گھنٹے کے اندر بارش کا پانی کھیت سے لازمی باہرنکالیں۔کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے وتر آنے پر گوڈی کریں۔اگر کپاس کا قد3 فٹ یا اس سے زائد ہے تو کاشتکار ٹریکٹر کے ذریعے گوڈی سے اجتناب کریں یا ایسے آلات جیسا کہ کسولا وغیرہ کا استعمال کریں جس سے فصل ٹوٹنے کا احتمال نہ ہو۔بارشوں کے بعد جڑی بوٹیاں زیادہ تعداد میں اگ آتی ہیں اس لئے افرادی قوت کے ذریعے پودوں کے درمیان موجود جڑی بوٹیوں کو تلف کیا جائے۔ کاشتکار حضرات جڑی بوٹیوں کی تلفی بیج بننے سے پہلے لازمی کریں۔متوقع بارش کی صورت میں آبپاشی سے اجتناب کیا جائے ۔ کپاس کی صورتحال کے مطابق ہلکی آبپاشی شام کے وقت کی جائے۔
کاشتکار آدھی بوری یوریا یا آدھی بوری کین گوارا بذریعہ آبپاشی فی ایکڑ کے حساب سے استعمال کریں۔
فارمز ایڈوائزری کمیٹی کےاجلاس کو بتایا گیا کہ کپاس کی فصل اس وقت پھول اور پھل بننے کے مرحلہ سے گزر رہی ہے،لہذا اس وقت فصل کو پانی و کھاد کی کمی نہ آنے دیں۔ فصل کی بڑھوتری کے لئے کاشتکارآدھی بوری یوریا یا آدھی بوری کین گوارا بذریعہ آبپاشی فی ایکڑ کے حساب سے استعمال کریں۔ کاشتکاروں کو چاہیئے کہ وہ پودوں میں مائیکرو نیوٹرئینٹس کی کمی کو پورا کرنے، کیرے کو کم کرنے اور ٹینڈوں کے سائز اور تعداد میں اضافے کے لئے 500گرام پوٹاشیم نائٹریٹ یا سلفیٹ،350گرام میگنیشیم سلفیٹ،300گرام زنک سلفیٹ،250گرام بورک ایسڈ،150گرام آئرن سلفیٹ اور2کلوگرام یوریا کا علیحدہ محلول بنا لیں اور پھر سب کو100لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔ کپاس کے کاشتکار بیج بنانے والی فصل میں سلفر کا استعمال کریں۔ بیج کو صحتمند بنانے کے لئے5تا 8کلوگرام حل پذیر سلفر بذریعہ آبپاشی ڈالیں۔ کہیں کہیں پر کپاس کی فصل پر پیراولٹ یعنی پودوں کے مرجھاؤ کا مشاہدہ بھی آ رہا تو اس صورت میں کاشتکار پوٹاشیم نائٹریٹ یا پوٹاشیم سلفیٹ500گرام بذریعہ فولیئر سپرے کریں یا10تا 15 کلوگرام پوٹاشیم سلفیٹ بذریعہ آبپاشی کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آجکل بارشوں کی وجہ سے کپا س کی فصل پر کیڑے مکوڑوں کے حملہ کی شدت میں کمی ہوگئی ہے۔ بارشوں کے بعد موسمی اور اگیتی کاشتہ کپاس پر سفید مکھی اور سبز تیلے کا حملہ ہوسکتا ہے۔
سفید مکھی سے بچاؤ کے لیے پیلے لیس دار چپکنے والے پھندے بحساب 10عدد فی ایکڑ کے استعمال کی سفارش۔
اجلاس میں سفید مکھی سے بچاؤ کے لیے پیلے لیس دار چپکنے والے پھندے بحساب 10عدد فی ایکڑ کے استعمال کی سفارشات پیش کی گئیں۔ سفید مکھی کے شدید حملہ کی صورت میں کاشتکار فلونیکا مڈ 80گرام یا پائریپرو کسیفن400تا500ملی لٹر یا سینٹرنیلی پرول +ڈائیا فینتھرون کا مکسچر بحساب 300ملی لٹر، 100لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے کھیت میں سپرے کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسی فصل جہاں ڈوڈی بننے کا عمل شروع ہوچکا ہے وہاں گلابی سنڈی کا حملہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کپاس کے کاشتکار گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لئے ایک جنسی پھندہ فی پانچ ایکڑلگائیں جبکہ مینجمنٹ کے لئے8جنسی پھندے فی ایکڑ کے حساب سے لگائے جائیں۔ اور پہلے سے لگائے گئے پھندے جو کھیت میں گر گئے ہیں یا گردآلود ہوگئے ہیں ان کو بحفاظت دوبارہ سے لگائیں۔سبز تیلے کے معاشی نقصان کی حد پر کاشتکار ڈائی نوٹیفرون 100گرام یافلونیکا مڈ 60گرام بحساب 100لٹر پانی فی ایکڑ اسپرے کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسے کاشتکار جنہوں نے بیج بنانے کے لئے موسمی کپاس لگائی ہے وہ روگنگ کا عمل جلد از جلد مکمل کریں اور اگیتی کاشتہ کپاس کی چنائی بارش کے موسم میں ہرگز نہ کریں۔ بیج بنانے کے لئے وہ کپاس رکھیں جس کی جرمینیشن اچھی یا80فیصد سے اوپر ہو۔اجلاس میں سی سی آر آئی ملتان کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان ڈاکٹر محمد نوید افضل، ساجد محمود، ڈاکٹر محمد اکبر،ڈاکٹر نور محمد، ڈاکٹر فرزانہ اکبر،ڈاکٹر رابعہ سعید اور جنید احمد خان ڈاہا سائنٹفک آفیسرنے شرکت کی۔ فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا اگلا چوتھا اجلاس یکم اگست کو طلب کیا گیا ہے۔