
: محمد ندیم قیصر (ملتان
: تفصیلات
سرائیکستان قومی کونسل کے چیئرمین ظہور دھریجہ، پاکستان سرائیکی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ اور سرائیکستان قومی اتحاد کے مرکزی رہنما شریف خان لاشاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملتان مینگو سٹی ہے، آم کے باغات کی بقاء کیلئے ارباب اختیار کی توجہ دلوانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ۔ ظہور دھریجہ نے بتایا کہ سرائیکستان قومی کونسل کی طرف سے سالانہ سرائیکستان مینگو کانفرنس 2اگست کو 3بجے دوپہر ملتان پریس کلب میں ہو گی، کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ملتان میں ہاؤسنگ سکیموں کے باعث ملتان کے باغات کو ختم ہونے سے بچانا، ملتان میں آم ایکسپورٹ کرنے کی سہولتیں فراہم کرنا، سرائیکی وسیب کے باغات کو بیماریوں سے بچانے کیلئے محکمہ زراعت کی توجہ مبذول کرانا و دیگر امور شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسیب کو ہر معاملے میں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، حکومت کی وسیب پر کوئی توجہ نہیں، قدم قدم پر وسیب کا استحصال کیا جا رہا ہے، گندم، کپاس اور گنے کے کاشتکاروں کو کھربوں کا نقصان دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سیلاب اور بارشوں کا موسم ہے جس سے فصلیں تباہ ہو رہی ہیں اگر حکومت نے فوری توجہ نہ کی تو کسانوں سے یکجہتی کرتے ہوئے بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔
آم کا ایکسپورٹر اربوں روپے کما رہا ہے۔
ملک جاوید چنڑ اور شریف خان لاشاری نے کہا کہ حکومت سرائیکی وسیب اور وسیب کے کاشتکاروں سے سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے، وسیب کی زمینیں سونا اُگل رہی ہیں، اناج سے گودام بھرے ہیں مگر وسیب کے لوگوں کے پیٹ خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آم کا ایکسپورٹر اربوں روپے کما رہا ہے جبکہ وسیب کا کاشتکار ہر آئے روز قرضوں میں جکڑا جا رہا ہے۔ ملک جاوید چنڑ نے مزید کہا کہ سرائیکستان رابطہ مہم کا مقصد وسیب کے لوگوں میں آگاہی اور شعور پیدا کرنا تھا اور سرائیکستان مینگو کانفرنس کا انعقاد کر کے سرائیکی رہنما ظہور دھریجہ نے بہت بڑا قدم اٹھایا ہے ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکستان رابطہ مہم کے دوسرے مرحلے کا اعلان بہت جلد ہو رہا ہے اس کے لیے بھی ہم ان کے شانہ بشانہ ہوں گے، جب تک سرائیکی صوبہ نہیں بنے گا خاموش نہیں رہیں گے۔
اس موقع پر اشرف خان لنگاہ، مجاہد وگن و دیگر رہنما و کارکنان بھی موجود تھے