پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کہانی 66برس پرانی!! ملتان میں 19ویں ٹیسٹ سیریز شروع

محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

نئے سال کی دلچسپ اور اہم ترین پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز آخری آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ سیریز۔

ویسٹ انڈیز کو 25 برس ٹیسٹ سیریز جیتنے کا انتظار۔ یاسر شاہ کی میجک بال کا کمال! پاکستان۔

جب لارا نے ملتان سٹیڈیم پر کھانے کے وقفہ سے پہلے سنچری بنا ڈالی۔تماشائی کو اینٹ مارنے ۔ٹوٹی بازو سے ٹیسٹ میچ بچانے کا سنسنی خیز احوال! پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز کہانی نصف صدی پرانی۔

تماشائی کو اینٹ مارنے ۔ٹوٹی بازو سے ٹیسٹ میچ بچانے کا سنسنی خیز احوال! پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز کہانی نصف صدی پرانی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین 19 ویں ٹیسٹ سیریز کا آغاز آج 17 جنوری سے ملتان کرکٹ سٹیڈیم پر ہو چکا ہے۔ سیریز کے دونوں ٹیسٹ میچز ملتان سٹیڈیم پر ہی کھیلے جائیں گے ملتان سٹیڈیم پر جاری 19ویں ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ دونوں ممالک کے درمیان 55واں ٹیسٹ میچ ہے اور دونوں ٹیمیں موجودہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ سیریز میں آخری بار مدمقابل ہو رہی ہیں۔

پاکستان نے اب تک کھیلی گئی 18 سیریز میں سے 6جیتی ہیں اور ویسٹ انڈیز نے 5 سیریز اپنے نام کی ہیں اور 7 باہمی ٹیسٹ سیریز ڈرا رہی ہیں ویسٹ انڈیز کو پاکستان کے خلاف اور اوے بنیاد پر آخری ٹیسٹ سیریز جیتے ہوئے 25 برس گذر گئے ہیں۔ اب تک کھیلے گئے 54 ٹیسٹ میچز میں سے پاکستان نے 21 ٹیسٹ میچز میں فتح اپنے نام درج کی ہے اور 18 ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز فتح یاب رہا ۔ دونوں ممالک کے مابین 18 ٹیسٹ میچز ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوئے۔

!ویسٹ انڈیز کو 25 برس ٹیسٹ سیریز جیتنے کا انتظار۔۔۔اور یاسر شاہ کی میجک بال کا کمالپاکستان کو فتح دلوائی

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف آخری ٹیسٹ سیریز مئی 2000ء میں اپنے ملک میں جیتی تھی ۔یہ ٹیسٹ سیریز 3 میچز پر مشتمل تھی ۔ ایک ویسٹ انڈیز جیتا اور 2 ٹیسٹ ڈرا ہو گئے تھے۔ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ویسٹ انڈیز میں صرف ایک ٹیسٹ سیریز میں ہرایا ہے اور یہ ٹیسٹ سیریز پاکستان نے 2017ء میں مصباح الحق کی قیادت میں جیتی تھی۔اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو یادگار فتح سپن باؤلر یاسر شاہ نے سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ کے آخری روز میچ کی آخری بال پر دلوائی تھی۔

جب لارا نے ملتان سٹیڈیم پر کھانے کے وقفہ سے پہلے سنچری بنا ڈالیبرائن لارا نے

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین دلکش کرکٹ میدانوں میں شمار کیے جانے والے ملتان سٹیڈیم پر ان دونوں ممالک کے مابین آخری ٹیسٹ میچ 2006ء کے سرد موسم میں کھیلا گیا تھا جو ڈرا ہوا ٹیسٹ میچ میں برائن لارا کے ڈینش کنیریا کو بلندوبالا چھکوں نے سنسنی پھیلا دی تھی لارا نے ڈبل سنچری سکور کی اس ڈبل سنچری میں سے ایک سنچری کھانے کے وقفہ سے پہلے مکمل کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔

پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کرکٹ کہانی 66 برس پرانی

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے ٹیسٹ کرکٹ کی کہانی 66 برس پرانی ہے ان دونوں ممالک کے درمیان پہلی ٹیسٹ سیریز 1958ء میں اور آخری ٹیسٹ سیریز 4 سال قبل 2021ء میں کھیلی گئی تھی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین ویسٹ انڈیز میں 1958ء میں کھیلی گئی پہلی ٹیسٹ سیریز کو پاکستان کے حنیف محمد نے اور ویسٹ انڈیز کے سر گیری سوبرز کی یادگار بیٹنگ نے یادگار بنادیا تھا۔ پاکستان کے لٹل ماسٹر حنیف محمد(337رنز اور ویسٹ انڈیز کے سر گیری سوبر (365 رنز ناٹ آؤٹ) نے اپنے کیریئر کی بیسٹ ٹرپل سنچریاں اسی سیریز میں ہی سکور کی تھیں۔

پاک ویسٹ انڈیز ممالک کے درمیان 1958ء میں پہلی ٹیسٹ سیریز اور آخری ٹیسٹ سیریز 2021ء میں کھیلے گئے 54 ٹیسٹ میچز میں پاکستان نے21 جیتے ہیں اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم 18 ٹیسٹ میچز میں کامیاب ہوئی ہے۔ 15 ٹیسٹ ڈرا ہوئے ہیں۔پاکستان کے ٹیم کا ہائی سکور 657 اور کم سکور 77رہا۔

متحدہ عرب امارات کے۔ صحرائی کرکٹ میدان بھی پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز کے میزبان رہے

مارچ 2009ء میں لاہور ٹیسٹ میچ کے دوران سری لنکا کی ٹیم پر حملہ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تو سیکیورٹی ایشوز کو لے کر پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند کر دیئے گئے تو وطن عزیز میں بین الاقوامی کرکٹ کی مکمل بحالی میں ایک عشرہ لگ گیا اس دوران پاکستان نے ویسٹ انڈیز سمیت دیگر ممالک کے خلاف اپنی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات کے صحرائی کرکٹ میدانوں پر کھیلی ۔متحدہ عرب امارات میں دونوں ممالک کے درمیان اکتوبر 2016 میں جو ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی ۔پاکستان نے تین میچز کی سیریز 1ـ2 کی برتری سے جیتی تھی۔

مئی 2000ءکے بعد پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان7 ٹیسٹ سیریز کھیلی گئیں ۔ پاکستان نے چار جیتی ہیں لیکن ویسٹ انڈیز ایک بھی نہ جیت سکا۔ تین سیریز ڈرا ہوئی ہیں۔آخری بار دونوں ممالک کے درمیان 2021 ءمیں جو ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی ۔ وہ ویسٹ انڈیز میں تھی۔ ایک ایک سے ڈرا رہی۔

پاکستان کی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز کے کسی بھی ٹیسٹ میچ ایک اننگز میں بھی 500 یا زائد رنز نہیں بنا پائی ہوم ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کا زیادہ سے زیادہ مجموعی سکور485 رنز اور کم سے کم سکور 77 رہا۔

ویسٹ انڈیز کو 44 برسوں سے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہ جیت سکا

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے کے خلاف تک اب تک سات ہوم ٹیسٹ سیریز کھیلی ہیں۔ تین میں پاکستان فتحیاب رہا۔ ایک ویسٹ انڈیز نے جیتی ہے۔80ـ1979ء میں پاکستان کے دورے پر آئی ویسٹ انڈیز ٹیم نے اس ٹور میں چار ٹیسٹ میچ کھیلے۔ ایک جیتااور 3 ڈرا ہوگئے تھے۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی ٹیسٹ کامیابی 1959ء میں حاصل کی تھی پاکستان نے اپنے ملک میں 1975 کی سیریز ڈرا کھیلی ۔1986 کی سیریز بھی ڈرا کھیلی۔ 1990 کی ٹیسٹ سیریز بھی ڈرا ہوئی۔ پھر اس کے بعد 1997ء کی ٹیسٹ سیریز پاکستان نے ویسٹ 0ـ3 کی برتری سے کلین سویپ کیا ۔ 2006ء کی آٓخری سیریز جو تین میچز پر مشتمل تھی پاکستان 0ـ2 سے جیت لی۔

پاکستان نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر 19 برس پہلے کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں ویسٹ انڈیز کو 0ـ2سے شکست دی تھی۔ آخری ٹیسٹ میچ ڈرا ہوا تھا۔ پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف آخری ٹیسٹ نومبر 2006 میں نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا اور پاکستان نے 199 رنزسے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس سے قبل 19 نومبر سے شروع ہونے والا ملتان کے کاٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں آخری بار پاکستان کے کسی بھی سٹیڈیم میں آخری کامیابی 90ـ1988ء کی سیریز میں حاصل کی تھی تاہم تین ٹیسٹ میچز کی سیریز 1ـ1 کی فتح سے برابر رہی تھی۔

پاک ویسٹ انڈیز سیریز کی 66 برسوں کے دلچسپ سیریز واقعات کی صدائے بازگشت

جب ویسٹ انڈیز کے فاسٹ باؤلر نے میچ کے دوران تماشائی کو اینٹ دے ماری تھی۔

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم 80ـ1979ء کی ٹیسٹ سیریز کا چوتھا اور آخری ٹیسٹ میچ ملتان میں قاسم باغ سٹیڈیم پر کھیل رہی تھی ۔ ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز چائے کے وقفہ کے بعد میچ شروع ہوا ہی تھا کہ سٹیڈیم میں حسین اگاہی بازار کی جانب مڈ وکٹ پوزیشن پر باؤنڈری لائن پر کھڑے ہوئے فیلڈر سلویسٹر کلارک نے اچانک باؤنڈری لائن کے رسہ پر رکھی ہوئی اینٹ اکھیڑ کے تماشائیوں کے انکلوژر میں تھرو کردی ۔ جس سے ایک تماشائی اینٹ لگنے سے زخمی ہوا جسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا۔ پورے سٹیڈیم میں خوف و ہراس پھیلا گیا۔ میچ روکنا پڑا ۔ ویسٹ انڈیز کے بیٹسمین کالی چرن نے وقوعہ کے مقام پر پہنچے انہوں نے گھٹنے ٹیک کر ۔ہاتھ جوڑ کر تماشائیوں سے معافی معافی مانگی اور یوں ٹیسٹ میچ کے کھیل دوبارہ شروع ہو سکا۔

پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیموں کے مابین یہ ٹیسٹ میچ دلچسپ مراحل سے گزرتا ہوا بالآخر ڈرا ہو گیا تھا۔80ء کی دہائی کا یادگار ٹیسٹ میچ ۔۔جب سلیم ملک ٹوٹی ہوئی بازو پر پلستر چڑھا کر بیٹنگ کیلئے پہنچ گئے۔ 80ء کی دہائی کے وسط میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی تھی۔ فیصل آباد ٹیسٹ میں مایہ ناز کرکٹر سلیم ملک میلکم مارشل کے خطرناک بال کو کھیلنے کی کوشش میں اپنا بایاں بازو تڑوا بیٹھے ۔ لیکن یہ ٹیسٹ میچ سلیم ملک کی دلیرانہ بیٹنگ اور ہمت کی منفرد مثال یوں بن گیا کہ میچ کی تیسری اور اپنی دوسری اننگز میں جب پاکستان شکست کے دہانے پر پہنچ چکا تھا تو ایسے وقت میں جب پاکستان کی 9ویں وکٹ گری اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم اور سٹیڈیم میں موجود ہزاروں شائقین کرکٹ حیران و ششدر رہ گئے کہ سلیم ملک اپنی ٹوٹی ہوئی بازو پر پلستر چڑھائے ہوئے بیٹنگ کیلیے میدان پر اتر رہے تھے اور انہوں نے کالی آندھی سے مشہور ویسٹ انڈیز کے فاسٹ باؤلنگ اٹیک کا جوانمردی سے سامنا کیا اور آخری وکٹ پر کریز پر موجود وسیم اکرم کا بھرپور ساتھ دیا۔ اپنی وکٹ بچائے رکھی اور وسیم اکرم نے دوسرے اینڈ سے چوکے پر چوکا لگاتے رہے اور پاکستان کے مجموعے کو دفاعی مقام تک پہنچا دیا۔ پاکستان یہ ہارا ہوا ٹیسٹ میچ یوں جیت گیا کہ ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن دوسری اننگز میں ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم صرف 52 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔

جب خانیوال کے مسعود انوار نے عمران خان کے ساتھ مل کر پاکستان کو لاہور ٹیسٹ میں شکست سے بچا لیاعمران خان اور مسعود انوار

پاکستان کی آج کی سیاست کا قیدی نمبر 804 عمران خان کبھی مایہ ناز ٹیسٹ کرکٹر بھی تھا ۔۔ عمران خان کے ساتھ مل کر ملتان ڈویژن کے ڈسٹرکٹ خانیوال سے تعلق رکھنے والے سپنر مسعود انوار نے 90ـ1989ء کی ٹیسٹ سیریز میں ویسٹ انڈیز کے لاہور ٹیسٹ میں پاکستان کو یقینی شکست سے بچا لیا تھا۔ پاکستان کی فرسٹ کلاس کرکٹ کا بڑا نام مسعود انوار نے صرف ایک ٹیسٹ میچ کھیلا اور اس میچ میں آؤٹ تو تین کیے تھے لیکن نائٹ واچ مین بیٹر کی حیثیت سے نازک صورتحال میں عمران خان کے ساتھ مل کر پاکستان کو یقینی شکست سے بچا لیا تھا اور عمران خان نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسعود آج آپ نے پاکستان کو ٹیسٹ اور سیریز دونوں میں شکست سے بچا لیا اور آخری ٹیسٹ میچ کی کوریج کرنیوالے انگلش سپورٹس رپورٹرز کو پاکستان کی ممکنہ شکست بارے ٹائپ کی ہوئی خبر پھاڑنا پڑے گی۔ تین ٹیسٹ میچز کی اس سے سیریز کے آخری لاہور ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستان اور ویسٹ انڈیز دونوں نے ایک ایک ٹیسٹ میچ جیتا ہوا تھا۔

جب یاسر شاہ کے میجک بال نے پاکستان کو ویسٹ انڈیز کی سرزمین پر اکلوتی ٹیسٹ سیریز جیتا دی تھی۔ 2017ء میں بطور کپتان اور کرکٹر مصباح الحق اپنے ٹیسٹ کیریئر کا الوداعی ٹیسٹ میچ ویسٹ انڈیز کی سرزمین پر کھیل رہے تھے اور تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز برابر تھی اور یہ ٹیسٹ میچ سیریز کا آخری ٹیسٹ میچ تھا جسے پاکستان کے باصلاحیت گگلی ماسٹر یاسر شاہ نے اپنی ایک اور سیریز کی سب سے آخری ٹیسٹ بال پر ویسٹ انڈین بیٹر کو آؤٹ کرکے یادگار بنادیا تھا۔ اور مصباح الحق کو بھی یہ اعزاز حاصل ہوا کہ وہ ویسٹ انڈیز کو ویسٹ انڈیز کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دینے والے پہلے پاکستان کپتان بن گئے کیونکہ پاکستان اس سے پہلے 57 سالہ پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ میچز ہسٹری میں کوئی بھی سیریز نہیں جیت سکا تھا۔

اس یادگار تاریخی ٹیسٹ میچ کی دلچسپ کہانی یوں ہے کہ پانچ روزہ ٹیسٹ میچ کے آخری روز کی آخری گیند پر پاکستان کو میچ میں کامیابی کیلئے ویسٹ انڈیز کی آخری وکٹ درکار تھی لیگ بریک گگلی ماسٹر یاسر شاہ باؤلر تھے انہوں نے اس آخری بال پر ویسٹ انڈیز کے آخری بیٹر کو مکمل طور پر کنفیوژ کرتے ہوئے بال کو ایسا گھمایا کہ گیند کہاں گری کیسے ٹرن ہوئی ۔ بیٹر دیکھتا رہ گیا گیند نے خفیہ راستہ بناتے ہوئے بیٹر کے پیچھے چھپی ہوئی وکٹیں بکھیر دیں اس آخری گیند سے قبل سلپ میں کھڑے ہوئے فیلڈر لیجنڈ یونس خان کا یاسر شاہ کو مخصوص انداز میں اشارہ سے سمجھانا کہ اخری بال کو کیسے گھمانا ہے ۔۔ 8 برس گزرنے کے بعد آج بھی کرکٹ ہسٹری کے بیسٹ وائرل ویڈیو میں شمار کیا جاتا ہے۔

  • Related Posts

    آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر ۔ پاکستان نے بنگلہ دیش کو بھی زیر کر لیا۔ ناقابل شکست ٹیم کی حیثیت سے ورلڈ کپ کیلئے رسائی

    محمد ندیم قیصر…

    کراچی کنگز نے جیمز ونس اور حسن علی کی شاندار پرفارمنس کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 56 رنز سے شکست دے دی۔وہاب ریاض کی ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *