
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کی دوسرے ٹیسٹ سے قبل پریس کانفرنس میں پاکستانی باؤلرز کیلئے مدمقابل ٹیم کے ٹیل اینڈرز کو آؤٹ کرنا ایک چیلنج ہونے کے حوالے سے سوال ہوا تو اس موقع پر ملتان سٹیڈیم پر 140 سال پرانا ریکارڈ پاش پاش ہونے کہ صدائے بازگشت بھی گونجتی رہی۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات یوں ہیں کہ
دنیا کے دلکش کرکٹ میدان ملتان سٹیڈیم پر جہاں کل 25 جنوری سے دو ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کا دوسرا ٹیسٹ شروع ہو رہا ہے اس سٹیڈیم پر سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں ایک سو 40 برس پرانا منفرد ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا یہ ٹیسٹ میچ اگرچہ پاکستان نے بآسانی جیت لیا تھا لیکن ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں آخری چار بیٹسمینوں کو آؤٹ کرنا میزبان سپنرز کیلئے چیلنج بن گیا تھااور آخری چاروں مہمان بیٹرز نے کسی بھی ملک کے اوپنرز اور مڈل آرڈر بیٹسمینوں کے مقابلے زیادہ انفرادی سکور بنانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ 19 برس بعد پاکستان میں پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کے مابین کھیلی جانیوالی دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا کا دوسرا ٹیسٹ میچ کل 25 جنوری سے شروع ہو رہا ہے۔ سیریز میں پاکستان کو 0ـ1 کی برتری حاصل ہے۔
!پہلے ملتان ٹیسٹ میں ڈیڑھ صدی پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور ٹیسٹ کرکٹ ہسٹری کے متعدد طویل عرصہ کے پرانے ریکارڈز بھی نئے منفرد ریکارڈز میں تبدیل ہو گئے۔ان ریکارڈز میں آخری نمبر کے تین ٹیل اینڈر بیٹسمینوں کا اپنی ٹیم کیلئے بہترین اننگز کھیلنا اور 1885ء کے ڈیڑھ صدی پرانے ریکارڈ کو توڑا تھا۔1885ء میں ٹیل اینڈرز کا بہترین بیٹنگ کا ریکارڈ کیا تھا!۔۔ اور اب کیسے ٹوٹا
پاکستان کی کامیابی پر اختتام پذیر ہونیوالے ملتان ٹیسٹ میں 18جنوری 2025ء کو ویسٹ انڈیز کے 3ٹیل اینڈرز نے کرکٹ ہسٹری کا ڈیڑھ صدی پرانا ریکارڈ توڑا تھا ۔ اس منفرد ریکارڈ کے اعدادوشمار کے مطابق ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں ایک اور منفرد ریکارڈ ٹیل اینڈرز بیٹسمینوں نے قائم کردیا ۔مردوں کے ٹیسٹ میں پہلی مثال تھی جہاں نمبر 9، 10 اور 11 کے بلے بازوں نے اننگز میں سب سے زیادہ ٹاپ تھری بیسٹ اننگز کھیلیں ۔ ان ٹیل اینڈرز ویسٹ انڈین بیٹرش میں واریکن (31* نمبر 10 پر)، جےڈن سیلز (22 نمبر پر 11)، اور گڈاکیش موتی (19 نمبر 9 پر) شامل ہیں۔
اس سے پہلے صرف دو مرتبہ، نمبر 10 اور 11 مردوں کی ٹیسٹ اننگز میں سب سے زیادہ سکور کرنے والے تھے – آسٹریلیا کے ٹام گیریٹ اور ایڈون ایونز 1885 میں انگلینڈ کے خلاف اور انگلینڈ کے جیک لیچ اور ثاقب محمود 2022ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تھا۔