
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
انیس برس بعد پاکستان کی سرزمین پر کھیلی جانیوالی ٹیسٹ سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے پہلے یوں اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ 17 تا 21 جنوری ٹیسٹ میچ میں کم سے کم گیندوں پر دونوں اننگز میں آؤٹ ہونے کا پانچواں ریکارڈ بن گیا تھا۔
ملتان سٹیڈیم پر صدی پرانے ٹیسٹ ریکارڈ کون سے ٹوٹے ؟
یہ 1910ء کے بعد سے کسی بھی ٹیم نے مینز کے ٹیسٹ میں بیٹنگ کی پانچویں سب سے کم گیندیں ہیں کہ جس میں کسی بھی ٹیم نے کم سے کم گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی دونوں اننگز میں 20 وکٹیں گنوا دی ہوں اور مجموعی طور پر 9ویں کم ترین گیندیں ہیں جو کسی بھی ملک کی ٹیم نے ایک ٹیسٹ میچ میں کھیلی ہیں۔
ایشیاء کپ میں647 رنز کے بدلے 40 وکٹیں گرنے کا تیسرا ریکارڈ ۔
ملتان کے فیصلہ کن ٹیسٹ میچ (17تا 21 جنوری 2025ء) میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مجموعی 647 رنز ایشیاء میں مردوں کے فیصلہ کن ٹیسٹ میچز کے تیسرے کم ترین مجموعی رنز ہیں، جس کے عوض تمام 40 وکٹیں گریں۔ یہ 647 رنز 1980ء کے بعد مینز ٹیسٹ ہسٹری میں چوتھے سب سے کم ہیں، جس کے بدلے دونوں ٹیموں کی تمام 40 وکٹیں گریں۔
کم سے کم گیندوں میں ٹیسٹ میچ کی چار اننگز مکمل ہونے کا ریکارڈ
ملتان میں 17 جنوری تا 21 جنوری 2025ء کو شیڈولڈ ٹیسٹ میں چار اننگز میں مجموعی طور پر 1064گیندیں کی گئیں، جو پاکستان کی میزبانی میں مردوں کے ٹیسٹ میچ میں سب سے کم گیندوں میں نتیجہ خیز ٹیسٹ میچ بن گیا ۔یہ نیا ریکارڈ 34 برس بعد بنا ہے۔ اس سے قبل پاکستان میں کم ترین گیندوں میں فیصلہ کن میچ بھی پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ میچ ہی تھا۔ جو 1990ء میں فیصل آباد میں 1080 گیندوں میں نتیجہ خیز قرار پایا تھا۔یہ ٹیسٹ میچ ویسٹ انڈیز نے جیتا تھا۔
ملتان ٹیسٹ کی 4 اننگز میں 647 رنز کے عوض 4 وکٹیں گرنا ۔ ایک نیا ریکارڈ
پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کے مابین 17تا 21 جنوری 2025ء کھیلا گیا ٹیسٹ میچ جس کا کھیل کے تیسرے دن کھانے کے وقفہ کے ایک گھنٹے بعد ہی فیصلہ ہو گیا تھا اس ملتان ٹیسٹ میچ کی چاروں اننگز میں دونوں ٹیموں کی 40 وکٹیں 647 رنز کے عوض گر گئیں۔ دو ٹیموں کی چار اننگز میں کم ترین بننے والے یہ مجموعی رنز ایشیا میں مردوں کے ٹیسٹ کے لیے تیسرا کم ترین سکور کا مجموعہ ہے، جس میں تمام 40 وکٹیں گریں۔ ملتان ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے 230 رنز بنائے۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 137 رنز بنا سکی۔ پاکستان کی دوسری اننگز 157 رنز پر تمام ہوئی اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 123 رنز جوڑ پایا۔ اس طرح دونوں ٹیمیں اپنی چاروں اننگز کی بیٹنگ میں 40 وکٹوں کے بدلے میں 1047 رنز جوڑ پائیں ۔
چوبیس سال بعد ویسٹ انڈیز کا دونوں اننگز میں کم از کم گیندوں پر آؤٹ ہونے کا نیا ریکارڈ
پاکستان کے ہاتھوں ملتان ٹیسٹ میں شکست کھانے والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم میچ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 371 گیندیں کھیل پائی۔اور یہ ویسٹ انڈیز ٹیم کا کم سے کم گیندیں کھیل کر دونوں اننگز میں آؤٹ ہونے کا نیا ریکارڈ بن گیا۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے 24 سال پہلے 2000ء کے لیڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف دونوں اننگز میں سب سے کم 450 گیندوں کا سامنا کیا تھا ۔
پاکستان کا 23 برس بعد کم ترین گیندوں میں آؤٹ کرنے کا نیا ریکارڈ
پاکستان نے ملتان ٹیسٹ جنوری 2025ء کی دونوں اننگز میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 371 گیندوں میں آل آؤٹ کیا اور شکست سے بھی دوچار کیا تو یہ کسی بھی ملک کی ٹیم کو ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں آؤٹ کرنے کا پاکستان ٹیم کا نیا ریکارڈ بن گیا اس سے قبل پاکستان نے ملتان سٹیڈیم میں ہی 2001ء میں بنگلہ دیش کی ٹیم کو دونوں اننگز میں 494 گیندیں کھیلنے کا موقع دیا تھا اور میچ میں کامیابی بھی حاصل کی تھی۔
پاکستانی سپنرز کا 20 وکٹیں لے کر ٹیسٹ میچ جیتنے کا تیسرا کارنامہ
ملتان ٹیسٹ جنوری 2025ء میں پاکستان کے سپنرز ساجد خان (9وکٹیں)۔ نعمان علی (6 وکٹیں ) اور ابرار احمد (5وکٹیں ) نے ویسٹ انڈیز کی دونوں اننگز میں 20 بیٹسمینوں کو آؤٹ کرکے۔ پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کیا تو یہ پاکستان کی ہوم سیریز کا تیسرا اہم ریکارڈ بن گیا کہ جب صرف پاکستان کے سپنرز نے ہی مدمقابل ممالک ٹیموں کو دونوں اننگز میں آؤٹ کیا ہو۔ پاکستان کے سپنرز نے 44 سال پہلے 1980ء میں فیصل آباد سٹیڈیم پر کھیلے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کی دونوں اننگز میں 20 بیٹسمینوں کو آؤٹ کرنے کا کارنامہ انجام دیا تھا، اور دوسری مرتبہ 1987ء میں کھیلے گئے لاہور ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستان کے سپنرز نے کی انگلینڈ کی دونوں اننگز میں 20 کے 20 بیٹسمینوں کو ٹھکانے لگایا تھا۔