
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
افغانستان کے خلاف سی ملکی ٹی ٹوئینٹی سیریز کے فائنل میچ میں بیٹنگ میں ناکام محمد حارث کی شاندار وکٹ کیپنگ نے سہ ملکی چیمپئن ٹرافی جیتنے میں اہم ترین کردار ادا کیا٬ کپتان سلمان علی آغا نے بھی مکمل حمایت کردی٬ میچ کے بعد پریس کانفرنس میں سلمان علی آغا نے تمام حارث کے ناقدین کو ایک واضح پیغام دیا کہ کس طرح حارث اپنی قدرتی بیٹنگ پوزیشن کی قربانی دے کر ٹیم کے لئے کھیل رہا ہے۔ کسی ٹاپ آرڈر بیٹسمین کے لیے چھٹے یا ساتویں نمبر پر ایڈجسٹ ہونا آسان نہیں ہوتا۔ میں حارث کے ساتھ کھڑا ہوں اور میرا پختہ یقین ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو صرف ایک یا دو خراب سیریز کے بعد ڈراپ نہیں کیا جانا چاہیئے ۔
کپتان سلمان علی آغا کا مزید کہنا تھا کہ فائنل کا اصل روشن پہلو حارث کی وکٹ کیپنگ تھی۔ اس کی کارکردگی دستانوں کے ساتھ غیر معمولی تھی اور وہ کمال کا شاندار وکٹ کیپر ثابت ہوا۔
واضح رہے کہ وکٹ کیپر محمد حارث نے سپن باؤلر محمد نواز کی بال پر زردان کو پلک جھپکتے کلوز سٹمپ آؤٹ کرواکے ان کی ہیٹرک مکمل کروائی اور ایک دوسرے افغانی بیٹر عظمت اللہ عمر زئی کا مشکل کیچ تھاما٬ وکٹوں کے پیچھے محمد حارث کی کیچ آؤٹ اور سٹمپنگ کارکردگی ٹیم کی چیمپئنز بننے میں کام آئی جس کا اعتراف وننگ کپتان آغا نے میچ کے بعد اپنی پریس کانفرنس میں بھی کیا اور محمد حارث کی دل کھول کر تعریف کی اور ان کی وکٹ کیپنگ صلاحیت پر مکمل اعتماد اور بھروسہ کا اظہار کیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر پاکستان ٹی ٹوئینٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کی قائدانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ سچی قیادت کی مثال ہیں۔سرفراز احمد کے بعد اکتوبر 2019 سے آج تک چھ سال میں پہلی بار ہمیں ایک ایسا کپتان ملا ہے جو خود غرض نہیں ہے، جو اپنی بیٹنگ پوزیشن کی قربانی دیتا ہے، جو جانتا ہے کہ مخالف پر کیسے حملہ کرنا ہے، جو فیلڈ کیسے سیٹ کرنی ہے اور جو ٹیم میں جان ڈالنا جانتا ہے۔مزید کہا گیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے نوجوان کھلاڑی اب تک نسبتاً کمزور ٹیموں کے خلاف کھیلے ہیں، لیکن ہم ایک مضبوط کمبی نیشن بنانے کے عمل میں ہیں۔ اگرچہ ابھی ہم ایک باؤلر کی کمی محسوس کر رہے ہیں لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ آغا کی قیادت میں ہماری ٹیم ورلڈ کپ 2026ء کے لئے مکمل طور پر تیار ہوگی۔