بزنس طبقہ کو درپیش مسائل کا احساس۔ ملکی معیشت میں بہتری آرہی ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے استقبالیہ سے خطاب

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ بزنس طبقہ کو درپیش مسائل کا احساس ہے ۔جس کے حل کیلئے پالیسی بنائی جارہی ہے کورونا کے مشکل دور میں مشکل معاشی فیصلہ کرنا پڑے ۔اب حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔ وہ ملتان آمد پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر ملتان چیمبر بختاور تنویر شیخ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ استقبالیہ ٹیبل پر ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک سلیم اللہ چیف منیجر سٹیٹ بینک ملتان جاوید اقبال مارتھ سینئر نائب صدر محسن مسعود خواجہ اور نائب صدر اظہر جاوید بلوچ بھی موجود تھے۔گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ ماضی میں شرح زر خسارہ 38 فیصد تک پہنچ گیا تھا اس وقت یہ فیصلہ نہ کرتے تو اقتصادی حالات مزید بگڑ جاتے انہوں نے کہا کہ اب افراط زر کی شرح میں کمی کا رجحان ہے۔ اب شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد تک نیچے ہے ۔ایکسپورٹر کو مزید ریلیف دیا جارہا ہے۔ ایکسپورٹرز 9 شرح سود پر بینکوں سے قرضہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنانسنگ ریلیف سے فائدہ اٹھائیں کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری آئے گی ۔ قلیل اور طویل المیعاد پالیسی بنائی گئی ہے۔

ملکی معیشت میں بہتری اور کاروبار کی رفتار میں تیزی لانے کیلئے ایس ایم ای پالیسی بارے گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ایس ایم ای فنانسنگ سکیم سمال بزنس کیلئے سو ملین اور پانچ سو ملین میڈیم بزنس کیلیے فنانسنگ کا آپشن دے دیا گیا جس سے کاروباری حجم میں اضافہ ہو گا اور کاروباری ماحول تقویت پائے گا۔

گورنر سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ ایس ایم ایز کا حجم دسمبر 2023ء میں 553 بلین تھا جو اب 638 بلین تک پہنچ گیا ہے۔ یہ صرف کاغذی سکیم نہیں ہے بلکہ عملی طور پر نافذ کی گئی ہے اور مؤثر مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

پرائم منسٹر یوتھ سکیم کا حجم ایس ایم ای سے الگ کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ حکومت کی پالیسی کے باعث بینکوں کی طرف سے عوام مثبت رسپانس مل رہا ہے۔ آئی ٹی۔ سوشل میڈیا پروموشن میں بھی فنانسنگ سہولیات دی جارہی ہیں۔ فارماسیوٹیکل ایکسپورٹرز کو 15 فیصد تک ریلیف دیا گیا۔

گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے سال 2022ء میں ایکسپورٹرز کیلئے ایل سی اکاؤنٹ کھولنے میں درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت 11ہزار ایل سی اوپن کرنے کی درخواستیں زیر التواء پڑی ہوئی تھیں اب یہ مشکل دور گذر چکا ہے ۔ اقتصادی ماحول بہت بہتر ہو چکا ہے۔ ہمارے ریزرو 3 بلین ڈالر سے نیچے تھے صرف 15 روز کے ریزرو رہ گئے تھے۔اب 11 ہزار بلین ڈالر سے پلس ہو چکے ہیں ۔

گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے رقوم کی ترسیل میں سروس سٹینڈرڈ میں بہتری کے حوالے سے بتایا کہ تین سیکنڈ میں بزنس ٹرانزیکشن ہورہی ہے۔ زیادہ سے زیادہ 17 سیکنڈ ٹرانزیکشن وقت مقرر ہے۔ اکاؤنٹ اوپننگ کو مزید آسان کیا گیا ہے۔ 87 فیصد ڈیجیٹل ایپ کے ذریعے فنانس ٹرانزیکشن کا معمول بن چکا ہے۔

ایکسپورٹ بڑھانے پر فوکس کیا گیا ہے جس ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل سے ہٹ کر نان ٹریڈیشنل ایکسپورٹ کا ٹرینڈ تقویت پارہا ہے۔نئی سکیم متعارف کروائی جارہی ہے کہ جس نئی مصنوعات کو ایکسپورٹ کرنے کی حوصلہ آفزائی کی جائے گی۔ انہوں نے ایگریکلچرل کریڈٹ ایڈوائزری کمیٹی کسانوں کی مشاورت سے پالیسی بنائی جائے گی۔ امپورٹ ایل سی اوپننگ کا اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے۔ مشکل ترین حالات میں بھی ریزرو کم ہونے کے باوجود حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر لون کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا گیا اب تو حالات بہتر ہو چکے ہیں۔

سوالات کے سیشن میں چیمبر کے موجودہ نائب صدر اظہر بلوچ ۔سابق صدر خواجہ محمد یوسف اور کنوینئر آئی ٹی انڈسٹری عاصم سعید سوالات کیے۔گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی کے بارے میں پالیسی بنائی جا رہی ہے۔

آئی ٹی انڈسٹری اور فری لانسرز کیلئے اکاؤنٹ اوپننگ میں مشکلات بارے کہا کہ انفرادی سطح پر ایک ہی دن میں رکاوٹ دور کر دی جائے گی۔میڈیسن ٹریڈرز کیلئے ہفتہ کے روز بینکنگ اوقات میں اضافہ اور دیگر چیک ایشوز بارے گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے سٹیٹ بینک ملتان کی انتظامیہ کو ہدایت کی ۔

  • Related Posts

    پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ء میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزاء شرکت سے حکومت کے حوصلے بلند۔

    :محمد ندیم قیصر…

    عید کے بعد بجلی بل میں ریلیف ملتے ہی سٹاک ایکس چینج بھی مثبت راہ پر چل پڑی۔ ایک ہی دن میں 18سو پوائنٹس کا اضافہ۔ ایک لاکھ پلس کی نئی بلندترین سطح تک رسائی ۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *