
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
ملک بھر میں 3فروری سے شروع ہونیوالی پولیو سے بچاؤ کی مہم 9 فروری کو اختتام پذیر ہورہی ہے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے اگرچہ حکومت کی طرف سے بھرپور مہم کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں تاہم بعض علاقوں میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی سرکاری ٹیموں کو غیر قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انسداد پولیو مہم میں روکاوٹ بننے والے افراد کے خلاف سرکاری طور پر کارروائی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت شہر کوئٹہ میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کرنیوالوں کے واقعات رپورٹ کیے گئے ہیں جس کے مطابق کوئٹہ میں 90 افراد نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا جن کے خلاف کارروائی کرتےہوئے 5 افرادگرفتار کرلیے گئے۔
کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ نے یہ تصدیق بھی کی ہے کہ انسداد پولیو کے قطروں پلانے سے انکاری والدین سے رابطہ کیا گیا ان کے تحفظات کو دور کیا گیا اور انسداد پولیو کے قطرے پلانے کی افادیت سے آگاہ کیا تو 60 انکاری والدین اپنے بچوں کوپولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے پر راضی ہو گئے۔
پاکستان میں پولیو کے 68 مریضوں کی تصدیق
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (ای او سی) کے مطابق پاکستان میں پولیو کے مثبت کیسز کی تعداد 68 ہے آخری کیس خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں رپورٹ کیا گیا ہے۔ یہ نیا پولیو ڈیرہ اسماعیل کا 10 واں کیس ہے ۔نیشنل ای او سی کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ پولیو کے 24 مریضوں کا تعلق بلوچستان سے ہے خیبرپختونخوا سے 20، سندھ سے 19۔ پنجاب اور اسلام آباد سے پولیو کا ایک ایک مریض رپورٹ کیا گیا ہے۔