
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کےانسٹی ٹیوٹ آف ایگرو نومی میں 35 برس کے دوران فارغ التحصیل طلبہ کے اعزاز میں یادگار عشائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا عشائیہ تقریب میں1989ء سے 2024ء تک کے فارغ التحصیل طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔ ملک بھر سے سول سروس، بیوروکریسی، وکالت، جامعات، تحقیق، تعلیم، سیڈ، فرٹیلائزر، ایگرو کیمیکل انڈسٹری اور نجی شعبے میں نمایاں خدمات
انجام دینے والے سابق طلبہ کی شرکت نے اس تقریب کو یادگار بنا دیا۔تقریب میں روایتی اور ثقافتی رنگ بھی شامل کیے گئے، جن میں قوالی نائٹ اور طلبہ کے بھنگڑے نمایاں رہے، جبکہ شرکاء نے پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ایک دوسرے سے ملاقاتوں کو خوب انجوائے کیا۔
پروفیسر ڈاکٹر زاہد عطا چیمہ، جو کہ ایگری کالج کے پہلے پرنسپل تھے، کو ان کی خدمات پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔پروفیسر ڈاکٹر زاہد عطا چیمہ نے اپنے خطاب میں انسٹیٹیوٹ آف ایگرونومی کو پاکستان کا پہلا انسٹیٹیوٹ آف ایگرونومی کا درجہ ملنے پر پروفیسر ڈاکٹر ناظم حسین لابر، پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اور ان کی ٹیم کو خصوصی مبارکباد پیش کی۔ اور پاکستان ایگرونومی سوسائٹی کو فعال کرنے پر زور دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر ناظم حسین لابر نے اپنے خطاب میں سابق طلبہ کی تنظیم کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کا مقصد فارغ التحصیل طلبہ کے درمیان پیشہ ورانہ روابط کو مضبوط کرنا، زراعت کے میدان میں جدید تحقیق اور تجربات کا تبادلہ کرنا، اور موجودہ طلبہ کی رہنمائی اور سرپرستی کے ذریعے ان کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی میں معاونت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سابق طلبہ کی مشترکہ کاوشوں سے زراعت کے شعبے میں جدت اور ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف ایگرونومی، نے اپنے خطاب میں تمام سابق طلبہ کی شرکت پر گہری مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “آپ کی تشریف آوری ہمارے لیے باعث فخر ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ سابق طلبہ کی موجودگی سے ادارے اور موجودہ طلبہ کے حوصلے بلند ہوتے ہیں، اور یہ تعلق تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی تقریبات سے سابق اور موجودہ طلبہ کے درمیان روابط مضبوط ہوتے ہیں، جو تعلیمی اور پیشہ ورانہ میدان میں ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی تقریبات کا انعقاد جاری رہے گا، تاکہ ادارے اور طلبہ کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں۔
پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد نے پروفیسر ڈاکٹر عذرا یاسمین، پروفیسر ڈاکٹر مبشر حسین، ڈاکٹر حسیب کھر، ڈاکٹر اعجاز، ڈاکٹر توقیر یاسر، ڈاکٹر عبد الستار اور ڈاکٹر عرفان سمیت تمام اساتذہ کو شاندار انتظامات پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی محنت اور لگن سے یہ تقریب کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
سابق طلبہ کی تنظیم کے ممبران کی متفقہ رائے سے پروفیسر ڈاکٹر ناظم حسین لابر کو تنظیم کا پہلا چیئرمین منتخب کیا گیا، جس پر شرکاء نے بھرپور مبارکباد دی۔
تقریب کے اختتام پر شیلڈز تقسیم کی گئیں اور عشائیے کا اہتمام کیا گیا، جہاں شرکاء نے خوشگوار لمحات گزارے اور ایک دوسرے کے ساتھ مستقبل میں روابط برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔