
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
چیئرمین ڈرگ کورٹ ملتان محمد سلیم اللہ کی سربراہی میں 12 اضلاع کے سی ایی اوز کی اہم میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری ادویات کسی صورت پرائیویٹ سٹورز پر فروخت ہوتی نہ پائی جائیں ۔
اجلاس میں لاء آفیسر رانا لیئق الرحمان اور سرفراز جوئیہ سمیت ممبران ڈرگ کورٹ ملتان محمد جاوید اقبال وینس اور ڈاکٹر محمد نبیل سلیم اور سی او ہیلتھ ملتان ڈاکٹر ریاض مستوئی ،سی او ہیلتھ مظفر گڑھ ڈاکٹر ظفر عباس ، سی او ہیلتھ لیہ ڈاکٹر شاہد ریاض ، ڈاکٹر غضنفر علی ڈی ایچ او خانیوال ، سی ایی او ہیلتھ ڈیرہ ڈاکٹر الیاس لغاری نے بھی شرکت کی۔
جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی مانیٹرنگ سمیت ڈرگ انسپکٹرز کے مسائل بارے اجلاس کو آگاہ کیا گیا ۔
اجلاس میں ناقص تفتیش اور ڈرگ انسپکٹرز کی مجموعی کارکردگی پر خیال کا اظہار کیا گیا ، چیئرمین ڈرگ کورٹ ملتان محمد سلیم اللہ نے سختی سے تمام شرکاء کو ڈرگ ایکٹ 1976ء اور ڈریپ ایکٹ 2012ء کے مطابق تفتیش اور ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ کی میٹنگ سی او ز کو جانچنے کا ٹاسک دے دیا ، سی اوز نے پرائیویٹ میڈیکل سٹورز کی مانیٹرنگ اپنی نگرانی میں کرانے پر رضامندی ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا سرکاری ادویات کا پرائیویٹ میڈیکل سٹورز پر ملنا ایک سنگین جرم ہے مگر جس ہسپتال سے معالومات لیں وہ اس سرکاری سٹاک کو اپنا نہیں سمجھتے ۔ اس پر بار کوڈ یا مطالقہ ہسپتال کے نام کی مہر لگی ہونی چاہیئے ۔
اس جرم میں ملوث میڈیکل سٹورز کو ڈرگ کورٹ سے فوری ریلیف پہلے ہی نہیں دیا جا رہا مگر اس پر سرکاری میڈیسن سٹاک کی سیکورٹی تمام ہسپتالوں کے ایم ایس اور سی ایی اوز کی ذمہ داری ہے ۔
چیئرمین ڈرگ کورٹ ملتان محمد سلیم اللہ نے وارننگ دی کہ جس ضلع سے سرکاری ادویات برآمد ہوں گی اس اضلاع کے ہسپتالوں کے ایم ایس کورٹ طلبی کی جائے گی اور وہ اس کا تحریری جواب جمع کروائے گا۔ ۔