
رہنما تحریک انصاف ممبر مذاکراتی کمیٹی اسد قیصر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بغیر مذاکرات کی کامیابی پر سوالات اٹھا دیے
(گوہر رحمان شیخ (ڈیجیٹل ہیڈ
:تفصیلات
اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ممبر مذاکراتی کمیٹی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا عمل اس وقت جاری ہے اور بانی پی ٹی آئی سے کسی قسم کی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی اس کا مطلب یہی ہے کہ حکومت مذاکرات کو لے کر ابھی تک سنجیدہ نہیں ہے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم سنجیدگی سے اگے بڑھنا چاہتے ہیں جو رویہ نظر ارہا ہے وہ سنجیدہ نہیں ہے طے شدہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے بغیر کوئی فیصلہ مذاکراتی کمیٹی نہیں کر سکتی۔
اسد قیصد کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو خدشہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی حکومت میں ائے تو انتقام لیں گے بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے پاکستان کے لیے کسی صورت کسی سے انتقام نہیں لوں گا سب کو معاف کر دوں گا ہمارا دو ٹوک موقف ہے کہ ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے۔
اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے 2 سال میں جو کچھ ملک میں ہوا وہ سب کے سامنے ہے کسی نے جرم کیا ہے تو وہ اس کا جواب دہ ہوگا کسی نے کرپشن کی ہے یا جو کچھ کیا ہے تو عدالت اس کا فیصلہ کرے گی اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیں کہا تھا کہ واضح کر دیں انتقام کوئی نہیں ہوگا جو انتقام کا نظام چل رہا ہے یہ بالکل نہیں ہوگا اندازہ لگا لیں ملک کس طرف جا رہا ہے 8 فروری کو کسی کو ووٹ پڑا اور 9 فروری کو کسی کو جتوایا گیا۔
رکن قومی اسمبلی اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ بانی سے ملاقات کرائیں ورنہ مذاکرات کو بھول جائے حکومت ابھی بھی ہوش کے ناخن لے اور مذاکراتی عمل کو سنجیدہ لیں۔