
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
چیمپئنز ٹرافی2025 ء کی دفاعی چیمپیئن پاکستان کی تیاریوں کا کچا چٹھہ کھل گیا۔ بھارت نے انگلش میدان اوول پر فائنل میں شکست کا بدلہ 7 برسوں بعد دوبئی سٹیڈیم پر لے لیا۔
چیمپینز ٹرافی2025ء میں دفاعی چیمپئن اور میزبان پاکستان کی نیوزی لینڈ کے بعد بھارت کے ہاتھوں مسلسل دوسری شکست نے اگلے مرحلے میں رسائی کو خواب بنا دیا۔ ڈاٹ بالز کی سنچری پلس انتہائی سست روی نے 2017ء کے چیمپئنز پاکستان کی 2025ءکی چیمپئنز ٹرافی پہلے دو میچز میں ہی دفاعی چیمپیئن کی پیشقدمی پر بھی ڈاٹ لگا دیا۔
مین آف دی میچ کوہلی کی پاکستان کے خلاف چوتھی ون ڈے انٹرنیشنل سنچری کیریئر کی 51 ویں سنچری کے دوران انہوں نے 14 ہزار رنز سب سے زیادہ تیز رفتاری سے بنانے کا عالمی ریکارڈ۔ بھی بنا ڈالا۔
روائتی حریف بھارت نے دوبئی کے نیوٹرل مقام پر پاکستان کی بیٹنگ ۔ باؤلنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں کارکردگی کو بھی “نیوٹرل گیئر ” میں ایسا پھنسا کے رکھ دیا کہ میزبان ٹیم پورے میچ میں کسی مرحلہ پر بھی جیتنے کا نہ سوچ سکی ۔۔ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ میں پاکستان کی اننگز میں پاور پلے کا مرحلہ پاکستانی ٹیم کیلئے ہارٹ فیل مرحلہ ثابت ہوا۔ بھارتی باؤلنگ اٹیک محمد شامی اور ہرشیت رانا نے پاکستانی اوپنرز کو پہلے 8 اوورز میں باندھ کے رکھا تو فرسٹ چینج میڈیم پیسر پانڈیا نے اوپننگ پارٹنر شپ توڑ ڈالی ۔ بابر اعظم 26 گیندوں پر 23رنز (5چوکے) بنا کر پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر راہول کا میچ بن گئے مجموعی سکور 41 تھا ۔ سست روی سے اور بغیر کسی چوکے چھکا کے 26 گیندوں پر 10 رنز بنانے والے دوسرے اوپنر امام الحق کو بھی پویلین واپسی کی ایسی جلدی لگ گئی کہ مسلسل بال بیٹ ہونے اور بلے کے انتہائی قریب سے گزرتی ہوئی گیندوں پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہونے سے تو بچتے رہے مگر ایک غیر ضروری رن لینے کے چکر میں رن آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کو امام الحق کی صورت دوسرا خسارہ 10اوور کی دوسری گیند پر مجموعی سکور 47 رنز پر اٹھانا پڑا۔
اگرچہ ون ڈاؤن سعود شکیل اور کپتان محمد رضوان وکٹیں گرانے کے بھارتی مشن کی راہ میں حائل ہوگئے لیکن رنز بنانے کی رفتار کو نہ بڑھا پائے اور اگلے 24اوورز میں صرف 104 رنز کا اضافہ کر پائے۔ محمد رضوان اور سعود شکیل ایک ایک چانس ملنے کے باوجود یکے بعد دیگرے قومی ٹیم کی اننگز کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کے واپس پویلین کو سدھار گئے۔محمد رضوان کو مجموعی سکور 151 رنز پر اکشر پٹیل نے کلین بولڈ کیا تو پانڈیا نے سعود شکیل کی لٹیا 159 کے ٹوٹل پر ڈبو دی کپتان صاحب 77گیندوں پر 46 رنز (5چوکے) بناپائے تو دوسری طرف اننگز کے اکلوتے ففٹی میکر سعود شکیل نے 76 گیندوں پر 62 رنز(5چوکے ) بنائے۔ سعود کا کیچ اکشر پٹیل نے پانڈیا کی گیند پر تھاما۔ رضوان اور سعود شکیل کی سست رو سنچری پارٹنرشپ کے دوران پاکستانی ٹیم نے 161 گیندوں پر پوری ایک سو (100) گیندیں ڈاٹ کھیلنے کا بدترین سنچری کریڈٹ بھی اپنے کھاتہ میں درج کروایا۔
پاکستانی اننگز کو آگے بڑھانے کے سفر میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنیوالے طیب طاہر صرف 6گیندوں تک پچ پر قیام کر پائے جڈیجا نے طیب کی اننگز(صرف 4 رنز ) کو 165 رنز پر تمام کیا تو اس وقت پاکستانی بیٹنگ کا 37واں اوور چل رہا تھا۔
نائب کپتان سلمان علی آغا اور ساتویں نمبر کے بیٹسمین خوشدل شاہ نے درمیان بھی چھٹی وکث کی شراکت میں بال ٹو بال رنز بنانے کی کوشش میں 39 گیندوں پر 35 رنز جوڑ پائے مجموعی سکور کی پوری ڈبل سنچری مکمل ہوتے ہی سلمان آغا کو کلدیپ یادیو نے جڈیجا کی مدد سے کیچ آؤٹ کروایا ۔اوراگلی ہی گیند پر 8ویں نمبر کے بیٹر شاہین کے بھی اڑنے سے پہلے ہی پر کاٹ دیئے شاہین آفریدی کو صفر پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرنیوالے کلیدیپ یادیو کو ہیٹرک کا چانس تو ملا لیکن وہ 9ویں نمبر کے بیٹر نسیم شاہ کو اپنی تیسری مسلسل گیند پر تیسرا شکار نہ بنا سکے۔لیکن 222 کے مجموعے پر کلدیپ یادیو نے نسیم شاہ (16 گیندوں پر 14 رنز 1چوکا) کو ویرات کوہلی کےہاتھوں کیچ آؤٹ کرواکے دم لیا۔یی کوہلی کا بھارت کیلئے ریکارڈ 157واں کیچ تھا۔
اس سے قبل آؤٹ ہونیوالے سلمان علی اغا 24 گیندوں پر 19رنز (بغیر چوکا چھکا) بنا پائے تھے
خوشدل شاہ نے دو چھکوں کی مدد سے 39 گیندوں پر 38 رنز بنا کر مجموعی سکور کو اڑھائی سو تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کی اگرچہ وہ آؤٹ ہونیوالے آخری بیٹسمین تھے مگر وہ 50 اوور میں یرشیت رانا کی پہلی تین گیندوں پر ایک رنز بھی نہ بنا پائے اور تینوں بالز ڈاٹ کھیل گئے اور ہرشیت کی چوتھی گیند پر کوہلی کا کیچ بن گئے ۔ کوہلی نے اسی میچ میں بھارت کی طرف سے سب سے زیادہ میچ پکڑنے کا ریکارڈ بھی بنایا ۔ خوشدل سے پہلے 49ویں اوور کی آخری گیند پر رن آؤٹ ہونیوالے حارث رؤف 8گیندوں پر ایک چھکا لگا کر بھی 7 رنز بنا پائے حارث رؤف کو اکشر نے رن اؤٹ کیا تھا 49.4اوورز میں پاکستان کی اننگز 241 رنز پر تمام ہوئی ایک گیند کا بھی سامنا نہ کر پانے والے ابرار احمد کے صفر پر ہی ناٹ آؤٹ تھے۔
پاکستانی بیٹسمینوں کو منہ زور بیٹنگ سے روکنے والی بھارتی باؤلنگ کا تجزیہ
پاکستانی بیٹسمینوں کو منہ زور بیٹنگ سے روکنے والی بھارتی باؤلنگ کے کامیاب ترین باؤلر سپنر کلدیپ یادیو رہے جنہوں نے 9اوور میں 40رنز کے عوض 3 آؤٹ کیے۔پانڈیہ نے8 اوورز میں 31 رنز دے کر 2. ہرشیت نے 7.4اوور میں 30 رنز ۔ اکشر پٹیل نے 10 اوور میں 49 رنز اور جڈیجا نے 7اوور میں 40 رنز دے کر ایک ایک آؤٹ کیا۔ محمد شامی نے بغیر وکٹ حاصل کیے 8اوور میں 40 رنز کا سپیل کروایا۔
ویرات کوہلی کی فتح گر سنچری ۔لیکن جیت مشن میں شبمن گل اور شیریاس لیئر بھی شریک سفر رہے۔
اگرچہ سنچری میکر ویرات کوہلی نے مختلف منفرد اعزازات سے سجی ہوئی سنچری اننگز کھیلی وننگ سٹروک کا چوکا بھی لگایا مگر ویرات کوہلی کی فتح گر ناقابل شکست سنچری کے ساتھ ساتھ اوپنر شبمن گل اور ٹو ڈاؤن بیٹسمین شیریاس لیئر بھی فتح مشن میں شریک سفر رہے۔ بھارت کی اوپننگ پارٹنرشپ 5ویں اوور کی آخری گیند پر 31 رنز پر ٹوٹی جب کپتان روہیت شرما 15 گیندوں پر 20 رنز(1چھکا 3چوکے) بنا کر شاہین آفریدی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے ۔ شبمن گل کو انفرادی اننگز 47 رنز (52 گیندیں 7 چوکے) پر تمام ہوئی تو بھارتی ٹیم 17.3اوورز میں مجموعی رنزوں کی سنچری مکمل کر چکی تھی۔ کوہلی اور شیریاس لیئر نے اگلے 20 اوورز میں رنز بنانے کی مطلوبہ رفتار کے مطابق 114رنز کی شراکت داری قائم کی شیریاس لیئر 67گیندوں پر 56 رنز (1چھکا 5چوکے) بنا کر خوشدل شاہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تو اس وقت 38.5اوورز میں بھارت کا مجموعی سکور 214 رنز تھا۔ 223 رنز پر تھری ڈاؤن بیٹسمین پانڈیا 8 گیندوں پر 7رنز (1چوکا) بنا کر شاہین کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے محمد رضوان کا کیچ بن گئے ۔43اوور میں جب کوہلی نے وننگ سٹروک کیلئے اپنے 7ویں چوکا مدد سے کیرئیر کی 51 ویں سنچری مکمل کی تو ان کے ساتھی بیٹسمین اکشر پٹیل 4 گیندوں پر 3 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ تھے۔
بھارتی بیٹسمینوں کے ہاتھوں بے بس پاکستانی باؤلرز کا باؤلنگ تجزیہ یوں رہا کہ شاہین آفریدی نے 8اوورز میں 74 رنز کی پھینٹی کھائی اور 2 آؤٹ کیے۔ ابرار احمد نے 10اوورز میں 28 رنز اور خوشدل شاہ نے 7.3 اوورز میں 43 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی ۔
پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف میچز جیتنے کی برتری بھی کھو دی
چیمپئنز ٹرافی 2017ء کے فائنل میچ میں جب پاکستان نے بھارت کو انگلش کرکٹ میدان اوول پر بدترین شکست سے دوچار کرتے ہوئے ٹرافی جیتی تھی تو یہ پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی ہسٹری میں کھیلے گئے باہمی پانچ میچز میں سے تیسری فتح تھی لیکن چیمپئنز ٹرافی کے دفاع میں اتوار نے روز دوبئی سٹیڈیم پر کھیلے گئے اہم ترین میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست سے یہ برتری بھی ختم ہو گئی اور اب دونوں ممالک چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں مساوی طور پر تین تین میچز جیت چکے ہیں۔
اب تک ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے مقابلوں میں دونوں ممالک کا 6 بار سامنا ہوا ہے جن میں پاکستان نے تین بار فتح حاصل کی ہے جب کہ بھارت دو بار فاتح رہا ہے ۔
چیمپئنز ٹرافی 2004ء میں انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں پاکستان نے بھارت کو تین وکٹوں سے شکست دی تھی۔2009ءمیں سنچورین میں پاکستان نے بھارت کو 54 رنز سے شکست دی تھی۔ 2013ء کی چیمپیئنز ٹرافی میں انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں بارش سے متاثرہ میچ میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
چیمپینز ٹرافی2025ء کے اہم میچ میں شکست کے باوجود پاکستان کی بھارت کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل تاریخ میں فتوحات کے صفحہ پر مجموعی برتری بدستور قائم ہے۔
ون ڈے انٹرنیشنل تاریخ کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان مجموعی طور پر 135 ون ڈے میچ ہوئے ہیں جن میں سے پاکستان نے 73 جب کہ بھارت نے 57 میں کامیابی اپنے نام کی ہے۔ پانچ میچ بے نتیجہ رہے ہیں۔
کوہلی کے تیز ترین 14 ہزار رنز ۔ سب سے زیادہ بھارت کیلئے کیچز بیوی انوشکا کا شکرانہ کا ایموجی
ویرات کوہلی ون ڈے انٹرنیشنل میں میں تیز ترین14 ہزار رنز بنانے والے پلیئر بن گئے انہوں نے یہ اعزاز چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں پاکستان کے خلاف اپنی یادگار میچ وننگ سنچری اننگز کے دوران حاصل کیا۔ کوہلی سے قبل سچن ٹنڈولکر اور کمار سنگا کارا بھی 14 ہزار ون ڈے رنز بنا چکے ہیں۔
لیکن تیسرے نمبر پر 14 ہزار رنز کا اعزاز حاصل کرتے ہی وہ پہلے نمبر کے سب سے زیادہ 14ہزار رنز سب سے کم 287میچز میں بنانے والے بیٹسمین بن گئے۔
کوہلی سے قبل بھارتی بیٹسمین ٹنڈولکر نے 350 ون ڈے انٹرنیشنل میں سری لنکا کے وکٹ کیپر بیٹسمین سنگاکارا نے 378 میچز میں 14ہزار ون ڈے انٹرنیشنل رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
دوسری طرف ویرات کوہلی کی اہلیہ انوشکا شرما نے ہاتھ جوڑ کر اپنے شوہر کی ریکارڈ ساز سنچری اننگز کا شکرانہ ادا کیا اور اپنی اس خاص تصویر کو اپنے سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیا ہے۔
بھارت کا مسلسل 12ویں بار ون ڈے انٹرنیشنل ٹاس ہارنے کا ریکارڈ
بھارت نے چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں پاکستان سے میچ تو جیت لیا مگر ٹاس ہارتے ہی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں مسلسل سب سے زیادہ ٹاس ہارنے والا ملک بھی بن گیا بھارتی ٹیم نے مسلسل 12ویں بار ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں ٹاس ہارا ہے ۔ بھارت سے پہلے نیدرلینڈ مسلسل 11 مرتبہ ٹاس ہار چکا ہے ۔ انگیلنڈ دو مرتبہ مسلسل 9 مرتبہ ٹاس ہارتا رہا ہے ویسٹ انڈیز ۔ آسٹریلیا ۔ امریکہ کی کرکٹ ٹیمیں ایک ایک بار ون ڈے انٹرنیشنل ہسٹری میں لگاتار 9 بار ٹاس ہارتی رہی ہیں۔