
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
فروری 2024ء کو عام انتخابات کے نتیجہ میں پنجاب میں نواز شریف کی مسلم لیگ کو حکومت سازی کا موقع ملا تو پارٹی قیادت نے مشکل دور میں پارٹی کو سنبھالنے والی خاتون لیڈر مریم نواز کی صلاحیت پر وزیر اعلیٰ شپ کیلئے اعتماد کیا اور 23 فروری 2024ء مریم نواز شریف نے پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے چارج سنبھال لیا ۔ سال 2025ء کو فروری کے مہینہ میں ایک سال مکمل ہونے پر مریم نواز شریف کے اس دعویٰ کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ جس میں صوبہ کی پہلی خاتوں وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے عوامی خدمت کیلئے ایک سال کی مدت میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے نہ صرف متعارف کروانے ہیں بلکہ منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار بھی مثالی ہے مریم نواز کی پنجاب حکومت کی طرف سے جو رپورٹ جاری کی گئی ہے اس رپورٹ کو ٹائٹل “مریم نواز کی حکومت کے پہلے 365دن ” کا دیا گیا ہے۔
پنجاب کی عوام کیلئے مریم نواز دور حکمرانی میں صحت کی سہولیات کا جائزہ
پنجاب حکومت کا دعویٰ ہے کہ اِس ایک سال میں صحت کے شعبے میں عوام کی سہولت کو ترجیح دی،اس نے شہروں سے دور دراز دیہی علاقوں میں رہنے والے علاج معالجہ سے محروم عام لوگوں کے لئے کلینکس آن ویلز اور فیلڈ ہسپتالوں کا نظام قائم کیا جس کے تحت لاکھوں مریضوں کو اپنے ہی علاقے میں اپنے گھر کی دہلیز پر ہی علاج معالجہ کی بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں، اُن میں مفت ادویات بھی شامل ہیں ، فیلڈ ہسپتال سسٹم کے تحت 60 ہزار ایکسرے اور35 ہزار میڈیکل لیبارٹری ٹیسٹ ہوئے، ماں اور بچوں کی صحت کے حوالے سے دور دراز مقامات پر ہزاروں خواتین کے مفت الٹرا ساؤنڈ بھی کیے گئے۔ اِس کے ساتھ ساتھ کینسر اور دِل کے مریضوں کو ادویات بلامعاوضہ اُن کے گھر پر فراہم کی جا رہی ہیں مریم نواز حکومت کی صحت سہولیات کی رپورٹ میں ان کے والد محترم میاں محمد نواز شریف کے تین بار وزارتِ عظمیٰ اور 80ء کی دہائی میں وزارت اعلیٰ کے ادوار حکومت کا حوالہ بھی دیا گیا ہے رپورٹ ن میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم ۔ سابق وزیر اعلی میاں محمد نواز شریف کے دور حکومت میں گردوں کے فری ڈائیلائسز کا پروگرام شروع کیا گیا تھا لیکن ان کی حکومت ختم ہوئی تو پروگرام بھی بند ہو گیا، جس کا مریم نواز نے ازسر نو آغاز کر دیا ہے بلکہ مستحق مریضوں کی گردوں اور جگر کی پیوند کاری کے اخراجات بھی پنجاب حکومت اُٹھا رہی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے صوبے میں سماعت سے محروم بچوں کے لئے ”کوکلیئر امپلانٹ“ کا بھی آغاز کیا گیا، اِس پروگرام کے تحت غریبوں اور مستحق بچوں کی سماعت بحال کرنے کے لئے خطیر اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ ”کوکلیر امپلانٹ“ ایک جدید میڈیکل ٹیکنالوجی ہے جس کے تحت چھوٹا سا نہایت حساس اور مہنگا آلہ سرجری کے ذریعے کان میں لگا دیا جاتا ہے، اِس پر لگ بھگ 30 لاکھ روپے خرچ آتا ہے۔ بچوں کے امراضِ قلب کے علاج کے تحت چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت ایک سال کے دوران 18سو بچوں کی ہارٹ سرجری کی جا چکی ہے، سرگودھا اور لاہور میں امراضِ قلب کے دو نئے ہسپتالوں کے قیام کے علاوہ لاہور میں بنایا جانے والا نواز شریف کینسر ہسپتال کا منصوبہ بھی سرفہرست ہے۔
صاف ستھرا پنجاب اور ایک لاکھ ابادی والے شہروں کیلئے سیوریج منصوبے
پنجاب میں صوبے کے ایک لاکھ سے زائد آبادی والے تمام شہروں میں نکاسی آب کے لئے سیوریج کا نیا نظام متعارف کروانے کی منظوری بھی دی گئی ہے،استعمال شدہ پانی کی نکاسی کیلئے ڈرینج سسٹم کے مجوزہ پلان کے مطابق طوفانی بارشوں کے پانی کے فوری نکاس کے لئے تمام شہروں میں واٹر سٹوریج ٹینک بنائے جائیں گے جن میں ذخیرہ کیا گیا پانی آبپاشی کے علاوہ دیگر مقاصد کے لیے بھی استعمال میں لایا جاسکے گا۔ اس ڈرینج منصوبے کے تحت سیوریج بائی پاس اور ڈسپوزل سٹیشن بنانے کے ساتھ ساتھ تمام شہروں کی گلیوں کی پختہ فرش بندی بھی کی جائے گی۔ لاہور میں اِس کے کامیاب پائلٹ پراجیکٹ کا تجربہ ہو چکا ہے، حال ہی میں قذافی سٹیڈیم کے قریب ایک بڑا زیر زمین ٹینکر بنایا گیا ہے۔
سڑکیں بحال منصوبہ میں پنجاب کے تمام انتخابی حلقوں میں سڑکات کی تعمیر نو بھی شامل۔
ڈرینج منصوبے کے علاوہ ہر صوبائی حلقے میں 30 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے دیہی علاقوں میں ماڈل ویلجز کے قیام کا منصوبہ بھی پنجاب کے ترقیاتی پلان کا حصہ ہے۔ مجوزہ ماڈل ویلجز میں تمام بنیادی شہری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ عوام کو آمدورفت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے سڑکوں کی تعمیر کی طرف خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، 7سو نئی سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے زیر تکمیل ہیں۔
تجاوزات کا خاتمہ ۔ صوبہ کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں آپریشن کلین اپ اور اپنی چھت پروگرام کی دھوم
پنجاب میں تجاوزات کے خلاف سرکاری آپریشن بھی جاری ہے،اب مختلف شہروں میں متعدد بازاروں کے راستے، سڑکیں، گزر گاہیں اور فٹ پاتھ عوام کی آمدورفت کے لئے بحال ہو گئے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے بے گھر افراد کو اپنی چھت دینے کے خواب کی تعبیر کے لئے ”اپنی چھت اپنا گھر“ پروگرام بھی شروع کیا ہے، اِس پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، امید ہے کہ ہر سالِ ایک لاکھ گھروں کی تعمیر مکمل ہو جایا کرے گی اور پانچ سالہ دورِ حکومت کے میں پنجاب کے پانچ لاکھ بے گھر خاندانوں کے گھر تعمیر ہو جائیں گے۔
خواتین کو روزگار کے لئے آسان قرضوں سکیم تحفظ کے لئے نئی ایپ کا اجراء ۔ دھی رانی پراجیکٹ کے تحت اجتماعی شادیاں۔
پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ نے صوبہ کی خواتین کے لیے بھی مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جن میں سرِفہرست خواتین کو روزگار کے لئے آسان قرضوں کی فراہمی کے منصوبے کے علاوہ اِن کے تحفظ کے لئے نئی ایپ اور ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن کا قیام شامل ہے ۔ مستحق بچیوں کی شادی کے لئے ”دھی رانی“ بھی پروگرام شروع کیا، جس کے تحت بچیوں کی شادی کا خرچ حکومت اُٹھاتی ہے۔ ذہین طلباء اور طالبات کو لیپ ٹاپ دینے کے علاوہ الیکٹرک بائیک دینے کا منصوبہ بنایا گیا اور ہونہار پروگرام کے تحت تعلیم میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سینکڑوں بچوں کو سکالر شپ دیئے جا رہے ہیں، اُن کی مکمل فیسوں کی ادائیگی کی ذمہ داری پنجاب حکومت نے خود اٹھائی ہے، اب دوسرے مرحلے کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔
پنجاب کے کاشتکاروں کیلئے زرعی کارڈ کا اجراء ”گرین اینڈ کلین پنجاب“ کا بھی آغاز
کاشتکاروں کیلئے زرعی کارڈ کا اجراء ”گرین اینڈ کلین پنجاب“ کا بھی اغاز کیا ہے، زرعی خوشحالی اور صاف ستھرا پنجاب مریم نواز کا خواب ہے جس پر موثر انداز سے عملدرآمد جاری ہے، زرعی کارڈ کے اجراء سے کاشتکاروں نے اربوں روپے کا فائدہ حاصل کیا ہے۔ لاہور کے شہریوں کو ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لئے گرین الیکٹرک بس سروس کا افتتاح ہو چکا ہے، معذور افراد، سینئر سٹیزن اور طلبہ کے لئے یہ سہولت مفت ہے۔گرین الیکٹرک بس سروس کے افتتاح کے موقع پر مریم نواز نے ٹھوکر نیاز بیگ تا ہربنس پورہ نہر کنارے ٹرام چلانے کے منصوبے کا اعلان کیا جس پر کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ پنجاب میں 30 سال بعد رواں مہینے ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد بھی کیا گیا، لاہور میں اس حوالے سے سرکس، صوفی نائٹ، ڈاگ شو اور مختلف قسم کی تفریحی تقریبات جاری ہیں، تین دہائیوں کے بعد یوں محسوس ہو رہا ہے کہ لاہور کی رونقیں بحال ہو گئی ہیں، اِس میں یقیناڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹی کلچرل اتھارٹی (پی ایچ اے) کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے۔ اِسی طرح پنجاب کے170 تاریخی مقامات کو سیاحتی مراکز میں تبدیل کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
مریم نواز کی پنجاب حکومت کا خوشحال مستقبل کا وعدہ
پنجاب حکومت کے ایک سال کی کارکردگی سب کے سامنے ہے،مریم نواز سے ملک کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہونے کے ناتے بہت سے اُمیدیں وابستہ تھیں جن میں وہ کافی حد تک پوری اُتری ہیں۔انہوں نے کام کر کے دکھانے کا عزم کیا تھا اور کر کے دکھایا بھی ہے۔مریم نواز کا دعویٰ ہے کہ اُنہوں نے اپنے چچا شہباز شریف کے وزیراعظم ہونے کے باوجود وفاق سے پنجاب کے کسی منصوبے کے لئے اضافی پیسے نہیں مانگے، تمام منصوبے پنجاب کے وسائل سے شروع کیے گئے ہیں اور پایہ تکمیل تک بھی پہنچیں گے۔ اِن تمام تر اقدمات سے ایک بات تو واضح ہے کہ اگر لیڈر کا ویژن ہو اور وہ اپنی ٹیم کو ساتھ لے کر چلنا جانتا ہو تو کامیابی ضرور حاصل ہوتی ہے۔اِس میں کوئی شبہ نہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے خاصا کام کیا ہے لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، اصل کامیابی تب حاصل ہو گی جب عام آدمی کی حالت تبدیل ہو گی، اسے بنیادی حقوق بلاتفریق حاصل ہوں گے اور اس کی زندگی میں سکون ہو گا۔