
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
چیمپئنز ٹرافی2025ء ۔ میزبان پاکستان یا بھارت ۔ فائنل فور مرحلے تک پہنچتے پہنچتے مدمقابل ٹیموں کو بھی بھارت کی ” کاریگری ” سمجھ میں آ گئی۔
پاکستان کیلئے چیمپئن ز ٹرافی تو شروع ہوتے ہی ختم ہوگئی تھی لیکن میزبانی کی ذمہ داری بہر حال باقی ہے۔ گروپ اے اور گروپ بی کا لیگ راؤنڈ مکمل ہوا ۔فائنل فور کیلئے چاروں ٹیموں اور ان کے سیمی فائنل میچز میں مدمقابل ٹیموں کا انتخاب بھی طے کرلیا گیا ہے۔
کل پہلے سیمی فائنل میں بھارت اور آسٹریلیا دوبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم پر مدمقابل ہوں گے تو دوسرے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ قذافی سٹیڈیم لاہور پر 5مارچ کو شیڈول ہے۔
سینی فائنل راؤنڈ سے قبل بھارت واحد ایسی ٹیم ہے کہ جس کے دونوں گروپوں کی 8 ٹیموں میں سے سب سے زیادہ 6 پوائنٹس ہیں اگرچہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا نے بھی کوئی میچ نہیں ہارا لیکن ان دونوں ٹیموں کے درمیان ایک ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا اس لیے دونوں کو ایک ایک پوائنٹ کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے اور پانچ پانچ پوائنٹس کے ساتھ دونوں ٹیموں نے سیمی فائنل راؤنڈ میں جگہ بنائی ہے ۔ آسٹریلیا کو بہتر رن ریٹ کے باعث گروپ بی کے پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن ملی ہے۔
گروپ اے میں بھارت نے میزبان پاکستان۔ بنگلہ دیش اور انگلینڈ تینوں کو لیگ راؤنڈ میں بآسانی شکست دے کر گروپ چیمپئن بننے ۔ ناقابل شکست رہنے کا اعزاز پایا ہے۔
چیمپئن۔ز ٹرافی 2025ء کی میزبان پاکستان کی کرکٹ منیجمنٹ کیلئے لمحہ فکریہ اور کرکٹ فینز کیلئے صدمہ کا باعث ہے کہ پاکستان میگا ایونٹ کی کرکٹ تاریخ میں پہلی بار نہ صرف ایک میچ بھی نہیں جیت سکا بلکہ رن ریٹ بھی اس قدر بیچارگی والا کہ بنگلہ دیش سے بھی کم اور بنگلہ دیش پاکستان کی طرح اپنے دونوں میچز میں شکست کھانے کے باوجود پوائنٹس ٹیبل رینکنگ میں میزبان پاکستان سے ایک نمبر پلس یعنی تیسرے اور پاکستان اپنے ہوم گراؤنڈز پر 29 برسوں بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے میگا ایونٹ کی میزبانی کرتے ہوئے گروپ میں سب سے آخری چوتھے نمبر پر ہے۔ پاکستان کی میزبانی میں چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کا آغاز 19 فروری کو ہوا اور افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کو بھارت نے بھی صرف تین روز بعد ہرا دیا تھا اس طرح 21 روز تک جاری رہنے والی چیمپئن ز ٹرافی میں پاکستان کا سفر چوتھے روز ہی تمام ہو گیا تھا۔۔ اور ۔۔ اب چیمپئن ز ٹرافی میں صرف میزبانی کے فول پروف انتظامات کرنے کا ٹاسک باقی رہ گیا ہے۔
چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کے شیڈول اور ٹیموں کیلئے کمفرٹ زون کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان میں میچ کھیلنے سے انکاری روائتی حریف بھارت ہی سب سے زیادہ کمفرٹ لگتا ہے کیونکہ بھارت کو نیوٹرل مقام ایڈوانٹیج کی خصوصی سہولت کے باعث اپنے تینوں لیگ میچز اور ایونٹ کا سیمی فائنل میچ بھی ایک ہی میدان دوبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم پر کھیلنا ہے۔ اور ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کی دشواری بھی نہیں اٹھانا پڑی ہے جب کہ مدمقابل ٹیموں میں شامل میزبان پاکستان سمیت دیگر تینوں ٹیموں نیوزی لینڈ۔ بنگلہ دیش اور اب آسٹریلیا کو بھی ہزاروں کلومیٹر دور دوبئی کس سفر درپیش ہے پاکستان میں رہتے ہوئے بھی آسٹریلیا کو میچز کھیلنے کیلئے لاہور۔ راولپنڈی اور لاہور کا سفر کرنا پڑا تھا۔
کرکٹ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئی سی سی ایونٹ کے مستقبل میگا ایونٹ کی بھارت کی میزبانی کے دوران پاکستان بھی نیوٹرل سٹی أہشن کو انجوائے کرے گا لیکن اس وقت سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ چیمپئن ز ٹرافی 2025ء میں شریک ٹیموں کو بھی بھارت کی ایک چالاکی سمجھ میں آگئی ہے اور اس کا اظہار ڈھکے چھپے الفاظ میں ۔دبے الفاظ میں کر بھی رہے ہیں کہ صرف بھارت کو ہی ایک مقام پر میچز کھیلنے کا حق کیوں دیا گیا حالانکہ جب بھارت پاکستان میں آ کر کھیلنے سے انکاری تھا تو اس وقت ان تمام ممالک نے پس پردہ رہتے ہوئے بھارت کو نیوٹرل ایونیو حاصل کرنے کی غیر سفارتی مہم کی حمایت کی تھی اور اب انہیں خود بھی بھگتنا پڑ رہا ہے پاکستان کو میزبانی کا ایڈوانٹیج تو بھارت کی اس ہٹ دھرمی سے اس حد تک متاثر ہوا کہ پاکستان کی ٹیم کو بھی بھارت سے کھیلے کیلئے اپنے ہوم گراؤنڈ کی بجائے دیار غیر میں جا کر دوبئی سٹیڈیم پر کھیلنا پڑا تھا اور بھارت میزبان نہ ہونے کے باوجود بالواسطہ طور پر یہاں تک میزبانی کے ایڈوانٹیج سے لطف اندوز ہو رہا ہے کہ اگر فائنل میں بھی پہنچ گیا تو فائنل بھی دوبئی کے انٹرنیشنل سٹیڈیم ہر ہی کھیلے گا اور لیگ راؤنڈ سے ڈینی فائنل اور پھر فائنل کھیلنے والی ٹیمیں منہ دیکھتی رہ جائیں گی ۔۔