ڈرگ کورٹ فیصل آباد سرگودھا نے ایک ماہ میں 137 کیسز کا فیصلہ سنادیا ۔ کیسز نمٹانے کا ریکارڈ ۔ ڈرگ ایکٹ 1976ء کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے مؤثر ترامیم ناگزیر۔ چیئرمین خالد جاوید بخاری

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

ڈرگ کورٹ فیصل آباد ۔سرگودھا ڈویژن کے چیئرمین خالد جاوید بخاری نے صرف ایک ماہ کے دوران 137 کیسز نمٹانے کا ریکارڈ قائم کردیا فروری 2025ء میں نمٹائے گئے مختلف نوعیت کے 137کیسز میں ملزمان کو مجموعی طور پر8 کروڑ 91 لاکھ 75 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا اور ان مجرمان کو مجموعی طور پر 32 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔

ڈرگ کورٹ کے چیئرمین خالد جاوید بخاری کا تعلق ملتان سے ہے ملتان آمد پر ایک ملاقات میں انہوں نے جعلی ۔ زائدالمیعاد ادویات کی روک تھام کیلئے ڈرگ انسپکٹرز سے ڈرگ کورٹ تک سرکاری میکنزم کی اہمیت اور کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے بارے ایس جی نیوز ویب سائٹ کے قارئین کیلئے رہنمائی فراہم کی انہوں نے پاکستان اور دیگر ممالک خاص کر امریکہ میں ادویات سازی اور نرخ کے تعین میں سرکار کے اختیارات اور عوام کے مفادات بارے بھی تفصیل سے آگاہ کیا اس گفتگو کی تفصیلات کو مختلف عنوانات کے تحت پیش کیا جا رہا ہے ۔

ڈرگ ایکٹ1976ء کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے نئی مؤثر ترامیم کی ضرورت

چیئرمین ڈرگ کورٹ فیصل آباد سرگودھا خالد جاوید بخاری کہنا تھا کہ ڈرگ ایکٹ 1976ء کو حالات حاضرہ کے مطابق ڈھالنے کیلئے نئی مؤثر ترامیم کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے تاکہ آج کے دور میں عوام کی صحت اور ادویات کے معیار کو مزید بہتر بنایا جاسکے ۔

خالد جاوید بخاری کے مطابق جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف قوانین کو مزید سخت بنایا جائے۔جعلی، غیر معیاری، اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی تیاری اور فروخت پر سخت سزائیں اور بھاری جرمانے مقرر کیے جائیں۔

جدید لیبارٹری سسٹمز متعارف کروائے جائیں تاکہ ہر دوا کا معیار جانچا جا سکے۔

فارماسیوٹیکل انڈسٹری کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ غیر معیاری اجزاء کا استعمال روکا جا سکے۔

ادویات کی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے شفاف پالیسی کی ضرورت

ادویات کی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک آزاد ریگولیٹری ادارہ بنایا جائے۔ادویات کی قیمت میں غیر ضروری اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔غریب طبقے کے لیے ضروری ادویات پر سبسڈی دی جائے۔

ای ڈاکٹری نسخہ نظام متعارف کروانے کی ضرورت آن لائن اور غیر قانونی فروخت کے خلاف مؤثر سائبر قانون سازی ناگزیر۔

چیئرمین ڈرگ کورٹ خالد جاوید بخاری نے کہا کہ بغیر لائسنس کے آن لائن ادویات فروخت کرنے والے پلیٹ فارمز کے خلاف سخت کارروائی کی جائےفارمیسیز کو رجسٹر کرنے کا جدید اور ڈیجیٹل نظام متعارف کروایا جائے۔ای- ڈاکٹری نسخہ نظام نافذ کیا جائے تاکہ ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر مخصوص ادویات فروخت نہ کی جا سکیں۔فارمیسیز اور میڈیکل سٹورز کے لیے سخت ضابطے بنائے جائیں صرف مستند اور تربیت یافتہ افراد کو فارمیسیز اور میڈیکل سٹورز چلانے کی اجازت ہو۔فارمیسی سٹاف کی سالانہ تربیت اور لائسنس کی تجدید کا نظام متعارف کروایا جائے۔

ہر فارمیسی پر ادویات کی جانچ کے لیے کم از کم ایک فارماسسٹ کی موجودگی لازمی ہو۔ نئی اور جدید دواؤں کی رجسٹریشن کا مؤثر نظام نافذ کیا جائے۔

جدید تحقیق پر مبنی نئی ادویات کی فوری رجسٹریشن کے لیے فاسٹ ٹریک میکانزم متعارف کروایا جائے۔ادویات کی جانچ کے لیے جدید سائنسی اصولوں کو اپنایا جائے۔بائیو ٹیکنالوجی اور جینیٹک ادویات کے لیے الگ سے ریگولیٹری فریم ورک بنایا جائے۔ادویات کی جانچ اور معیار کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔

ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کو جدید سائنسی آلات سے لیس کرنے کی ضرورت

ڈرگ کورٹ چیئرمین خالد جاوید بخاری نے کہا کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کو جدید سائنسی آلات سے لیس کرنے کی ضرورت ہے۔

ہر دوا کی پیداوار کے بعد اس کے معیار کو جانچنے کا خودکار نظام متعارف کروایا جائے۔

ادویات کی ٹریکنگ کے لیے بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے تاکہ ان کی اصلیت اور معیار کو مانیٹر کیا جا سکے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی خودمختاری اور استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (سریہ) کو مکمل خود مختاری دی جائے تاکہ وہ بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کر سکے۔کرپشن اور سیاسی مداخلت ختم کرنے کے لیے شفافیت اور احتساب کے اصول اپنائے جائیں۔نشہ آور ادویات کی فروخت کو سختی سے کنٹرول کیا جائے۔ نارکوٹکس اور سائیکوٹرپک ڈرگز کی فروخت کو محدود کیا جائے اور صرف مستند ڈاکٹروں کے نسخہ پر ہی فراہم کیا جائے۔نشہ آور ادویات کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

جعلی ۔زائدالمعیاد ادویات کی روک تھام میں عوامی کردار کو مؤثر بنانے کی آگاہی مہم کی ضرورت

خالد جاوید بخآری کا کہنا تھا کہ عوام کو غیر معیاری اور جعلی ادویات کے نقصانات سے آگاہ کرنے کے لیے قومی سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

ڈاکٹرز، فارماسسٹ اور طبی ماہرین کے لیے مسلسل تعلیمی پروگرام شروع کیے جائیں تاکہ وہ جدید دواؤں کے بارے میں اپ ڈیٹ رہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ترامیم ڈرگ ایکٹ 1976ء کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں مدد دے سکتی ہیں اور عوام کو معیاری اور محفوظ ادویات فراہم کرنے کی راہ ہموار کر سکتی ہیں۔

پاکستان کے ڈرگ ایکٹ 1976ء کا امریکہ کے فیڈرل فوڈ ڈرگ اینڈ کاسمیٹک ایکٹ 1938ء سے موازنہ اور استفادہ کی ضرورت

چیئرمین ڈرگ کورٹ فیصل آباد سرگودھا ڈویژن خالد جاوید بخاری نے پاکستان اور امریکہ کے فیڈرل فوڈ ڈرگ اینڈ کاسمیٹک ایکٹ کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے ڈرگ ایکٹ 1976 اور امریکہ کا فیڈرل فوڈ، ڈرگ، اینڈ کاسمیٹک ایکٹ 1938 دونوں ہی ادویات کی رجسٹریشن، تیاری، تقسیم، اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے قوانین ہیں، مگر ان کے دائرہ کار اور نفاذ کے طریقہ کار میں نمایاں فرق ہے۔

انہوں نے پاک امریکی ڈرگ ایکٹ کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ ڈرگ ایکٹ 1976ء پاکستان اور فیڈرل فوڈ ڈرگ اینڈ کاسمیٹک ایکٹ 1938ء امریکہ میں نمایاں فرق کو واضح کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادویات کی قیمت کو حکومت کنٹرول کرتی ہے لیکن امریکہ میں دوائیوں کی قیمت مارکیٹ کے مطابق طے کی جاتی ہے۔

امریکہ میں منظوری کا عمل زیادہ سخت ہے، جس میں تفصیلی کلینیکل ٹرائلز شامل ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں کچھ معاملات میں نفاذ کمزور ہو سکتا ہے۔امریکہ میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری زیادہ خودمختار اور ترقی یافتہ ہے،لیکن پاکستان میں ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایف ڈی اے کی پابندیاں سخت ہیں، جس کی وجہ سے دوائیوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا، لیکن پاکستان میں عملدرآمد کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے تقابلی جائزہ کا یہ نتیجہ پیش کیا کہ امریکہ کا فارماسیوٹیکل قانون زیادہ سخت، تفصیلی اور موثر ہے، جبکہ پاکستان کا ڈرگ ایکٹ 1976 بنیادی طور پر دوائیوں کے معیار کو ریگولیٹ کرتا ہے مگر عملدرآمد میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ اگر پاکستان میں ایف ایف ڈی سی اے جیسے سخت قوانین اور مؤثر عملدرآمد ہو، تو ادویات کی کوالٹی مزید بہتر ہو سکتی ہے۔

  • Related Posts

    حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس پر محفل سماع کا انعقاد۔ زہد و تقویٰ کی راہ مل جائے تو مائل بہ توبہ انسان کو گوہر نایاب کا درجہ مل جاتا ہے: پیر سید یاسین گیلانی

    :محمد ندیم قیصر…

    وزیراعلیٰ پنجاب گندم پیکج کا اعلان ۔گندم کے ساڑھے پانچ لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15ارب روپے کے فنڈز کی منظوری

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *