
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
چیمپئنز ٹرافی 2025ء حقدار کے گھر بھارت پہنچ گئی۔ میزبان پاکستان کو ایورڈز تقریب کے آئی سی سی سٹیج سے بھی آؤٹ کردیا گیا۔
بھارت نے سیاسی طور پر حاصل کیے گئے ہائبرڈ فارمولہ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے دفاعی چیمپئن پاکستان ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا اور فائنلسٹ نیوزی لینڈ کو راؤنڈ میچ کے بعد فائنل میں بھی زیر کر لیا۔ چیمپئنز ٹرافی 2017ء کی چیمپئن پاکستان ٹیم تو اپنی بدترین کارکردگی کے سبب 19فروری سے شروع ہونیوالے ایونٹ کے چھٹے روز ہی آؤٹ کردی گئی تھی لیکن میزبان کی حیثیت سے پاکستان کی کرکٹ منیجمنٹ کی بے بسی کا جو تماشہ فائنل کے اختتام پر پوری دنیا نے دیکھا وہ یہ تھا کہ میزبان کے نمائندے کو سٹیج پر مدعو کیے بغیر ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پوری ایوارڈز تقریب نمٹا دی اور پاکستان کی طرف سے کسی ردعمل کا اظہار بھی نہیں کیا گیا۔ پی سی بی کے ایک سینئر میڈیا پرسن سمیع برنی جو خود بھی ماضی میں آئی سی سی کے میڈیا سیل کا حصہ رہے ہیں انہوں نے اپنے ردعمل میں صرف اتنا بولا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او سمیر احمد فائنل میچ کے موقع پر سٹیڈیم میں موجود رہے اور براہ راست خود انتظامات کی نگرانی کرتے رہے لیکن انہیں اختتامی تقریب کے موقع پر سٹیج پر کیوں نہیں مدعو کیا گیا سمیع برنی نے کسی بھی قسم کے ردعمل کے اظہار سے گریز کیا۔
چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں کیویز بیٹنگ کے شیر بھارتی سپنرز کے سامنے بھیگی بلی بن کے رہ گئے۔
فائنل میچ کی بریف نیوز یہ ہے کہ دوبئی سٹیڈیم پر بھارت نے ٹاس ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ کی بیٹنگ لائن کو اپنے سپنرز کے زور پر ایسا جکڑا کے کویز 50اوورز کی اننگز میں پھڑ پھڑائے ضرور لیکن ریشمی جال سے نکل نہ سکے اور کیویز کے ہاتھوں شامت فاسٹ باؤلرز کی آئی شامی اور پانڈیا کے 12اوورز میں نیوزی لینڈ کے بیٹر نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے مصداق 104 رنز بنائےاور صرف ایک وکٹ کا خسارہ اٹھانا پڑا لیکن دوسری طرف بھارتی سپنرز کے 38 اوورز میں کیویز بیٹرز صرف 144 رنز بنا پائے اور 5 وکٹوں کی بھینٹ بھی چڑھانا پڑی ۔ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرنیوالی نیوزی لینڈ کی ٹیم 50اوورز کے مقررہ کوٹہ میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز جوڑ پائی ساتویں نمبر کے بیٹسمین بریسول نے 40 گیندوں پر 53رنز (3چوکے ۔2 چھکے) کی جارحانہ ففٹی اننگز کھیلی۔مڈل آرڈر ڈیرل مچل کی 63 رنز کی نصف سنچری اننگز گیندوں کے حساب سے مہنگی پڑی انہوں نے صرف پچ پر قیام کا فریضہ انجام دینے کے چکر میں ہنڈدڈ پلس (104بالز) کھیل ڈالیں اور وہ صرف 3 چوکے لگا پائے۔ ناقابل یقین کیچز پکڑنے کی شہرت رکھنے والے فلپس بیٹنگ میں بھارتی سپنرز کے سامنے 52 گیندوں پر 34 رنز بنا پائے جس میں ایک چھکا 2 چوکے بھی شامل تھے۔ چیمپئن ز ٹرافی کے بہترین کھلاڑی کا انفرادی ایوارڈ اپنے نام کرنیوالے اوپننگ بیٹر روندرا نے 29 گیندوں پر 37 رنز کی اننگز کھیل کر عمدہ آغاز فراہم کرنے کی کوشش کی لیکن 1 چھکا اور 4 چوکوں سے مزین 37 رنز پر مشتمل اننگز کھیل کر جیسے ہی وہ پویلین واپس لوٹے کیویز بیٹرز مدمقابل سپنرز کے سامنے بھیگی بلی بن کے رہ گئے۔
بھارتی سپن فورس نے کیویز بیٹرز کو جکڑے رکھا۔ فاسٹ باؤلرز کو پھینٹی لگتی رہی۔
چیمپئن ز ٹرافی کے فائنل میں بھارتی سپن فورس نے کیویز بیٹرز کو جکڑے رکھا۔ فاسٹ باؤلرز کو پھینٹی لگتی رہی۔ بھارت کے سپن فورس کے سرخیل ورون چکرورتی نے 10اوورز میں 45 رنز دے کر 2 آؤٹ کیے اور ایونٹ میں سیکنڈ ٹاپ وکٹ ٹیکر قرار دیئے گئے۔ کلدیپ یادیو نے 10اوورز کے کوٹہ میں 40رنز کے بدلے 2 کیویز بیٹرز کو ٹھکانے لگایا۔رویندرا جدیجہ نے 10اوورز میں صرف 30 رنز کی کفایتی باؤلنگ کے ساتھ ایک آؤٹ بھی کیا۔چوتھے سپنر اکشر پٹیل نے 8اوورز میں 29 رنز دے کر کیویز رنز بنانے کی رفتار کو قابو میں رکھا۔فاسٹ باؤلر محمد شامی کو 9 اوورز میں 74 رنز کی پھینٹی پڑی اور وکٹ بھی ایک ہی ملی۔ پانڈیہ کو صرف 3اوورز میں 30 رنز کی مار پڑی اور وکٹ بھی کوئی نہ مل سکی۔
بھارتی کپتان روہیت شرما نے کیویز باؤلرز کو پہلے اوور سے ہی سینگوں پر اٹھا لیا۔مڈل آرڈر بیٹرز نے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
بھارتی کپتان روہیت شرما نے فتح کے تعاقب میں کیویز باؤلرز کو پہلے اوور سے ہی سینگوں پر اٹھا لیا ۔ساتھی اوپنر شبمن گل نے کپتان کے تیکھے تیور دیکھ کر سنبھل کر پھونک پھونک کر پچ پر قیام کو غنیمت جانا اور اوپننگ پارٹنر شپ میں بھارتی اننگز کو سنچری شراکت داری فراہم کردی لیکن شبمن گل کی صورت پہلی وکٹ 105کے مجموعے پر گرتے ہی بھارتی بیٹنگ کو نظر لگ گئی ۔ ون ڈاؤن ٹاپ بیٹر کوہلی ایک رنز کے اضافہ کے ساتھ اور کپتان روہیت شرما مزید 16 رنز کے اضافہ پر پویلین کو چلتے بنے ۔ شبمن گل50 گیندوں پر 31رنز(1چھکا۔چوکا کوئی نہیں). ویرات کوہلی صرف ایک رنز۔ روہیت شرما 83گیندوں پر 76رنز(3چھکے۔ 7چوکے) بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ صرف 17 رنز کے فرق سے 3 وکٹیں گنوانے کے باوجود بھارتی مڈل آرڈر نے کوئی پریشر نہ لیا اور درکار رنز کی رفتار کو برقرار رکھا اور 49 ویں اوور میں 6/254 کھلاڑی آؤٹ بنا کر چیمپئن ز ٹرافی 2025ء اپنے نام کر لی۔ مڈل آرڈر کی وننگ پارٹی میں 3 مزید بیٹرز بھی اپنی کارآمد اننگز کھیل کر پویلین کو واپس پہنچے ۔آؤٹ ہونیوالوں میں شیریاس آئیر نے 62 گیندوں پر 48 رنز(2چوکے۔ 2 ہی چھکے). اکشر پٹیل 40 گیندوں پر 29رنز (1چوکا۔1چھکا). پانڈیا 18 بالز کھیل کر 18 ہی رنز (1چھکا 1چوکا) بنا پائے۔ ناٹ آؤٹ بیٹر وکٹ کیپر راہول 33گیندوں پر 34رنز (1چوکا 1 چھکا) اور جڈیجا 6گیندوں پر 9رنز (1چوکا ) بنائے۔
نیوزی لینڈ کے 251 رنز کا دفاع کرنے میں ناکام کیویز باؤلنگ اٹیک کی کارکردگی یہ رہی کہ بریسویل سب سے کفایتی اور باؤلر رہے کہ 10اوورز میں 28 رنز دے کر 2 آؤٹ کیے کپتان سٹینئر نے 10اوورز میں 46رنز کے عوض 2 وکٹیں حاصل کیں ۔ رویندرا کو 10 اوورز میں 47 رنز کے عوض ایک وکٹ ملی۔ جیمسن نے 5اوورز میں 24 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی ۔ اٹیک باؤلر اورکے کو 7اوورز میں 56 رنز پڑ گئے۔ سمتھ نے صرف 2اوورز میں 22 رنز دے دیئے۔ فیلڈنگ خاص کر دلکش کیچنگ میں ناموری کمانے والے فلپس کو 5 اوورز میں 31 رنز دے کر کوئی آؤٹ نہ کر پائے۔
چیمپئن ز ٹرافی میں ہائبرڈ فارمولہ پر چپ سادھ لینے والے ممالک کس بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد تحفظات کا اظہار ۔
وہ کہتے ہیں نا کہ اگر وقت گذر جانے کے بعد یاد آئے تو وہ مکہ اپنے منہ پر مارنا چاہئیے ایسا کچھ چیمپئن ز ٹرافی 2025ء میں بنگلہ دیش آسٹریلیا ۔ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے ساتھ ہوا ہے کہ جب نومبر2024ء میں چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کا شیڈول طے ہونے کے وقت بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار اور نیوٹرل مقام کا مطالبہ کیا تھا تو اس وقت پاکستان کے میزبان ہونے کی حیثیت سے تحفظات پر ان ممالک نے چپ سادھ لی تھی یہاں تک کہ ووٹنگ کی صورت میں بھارت کا ساتھ دینے کا عندیہ بھی ظاہر کیا تھا پاکستان نے تو پھر بھی ہائبرڈ فارمولہ کو قبول کرتے ہوئے بھارت میں آئی سی سی شیڈولڈ آئی سی سی میگا ایونٹس میں نیوٹرل مقام پر کھیلنے کا اپنا مطالبہ تسلیم کروا لیا تھا مگر جن ممالک نے خاموش رہ کر بھارت کا ساتھ دیا تھا انہیں بالآخر خود بھگتنا پڑا اور پاکستان میں اپنے میچز کے علاوہ دوبئی میں بھارت کے ساتھ کھیلنے کیلئے ہزاروں کلومیٹر کا سفر بار بار طے کرنا پڑا دوسری طرف بھارت کیلئے ہائبرڈ فارمولہ یوں بھی سازگار ثابت ہوا کہ ایک ہی شہر ایک ہی میدان دوبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم پر لیگ سے سیمی اور فائنل پانچوں مییچز کھیلنے کا گولڈن ایڈوانٹیج خوب انجوائے کیا ۔
بھارت کرکٹ اعزازات کی ٹائٹل دوڑ میں سب سے آگے ۔ ایشیاء ۔ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد چیمپئن ز ٹرافی چیمپئن بھی بن گیا
بھارت کرکٹ اعزازات کی ٹائٹل دوڑ میں سب سے آگے آگے ہے ۔ ایشیاء کپ ۔ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد چیمپئن ز ٹرافی چیمپئن بھی بن گیا بھارت نے سال 2023ء میں ایشیاء کپ جیتا۔ ورلڈکپ کپ2023ء کا فائنل کھیلا رنر اپ ٹرافی اپنے نام کی ۔ ٹی20ورلڈ کپ 2024ء کے اب چیمپئن ز ٹرافی 2025 ء بھی جیت لی ہے ۔ بھارت کا کرکٹ ستارہ چمک رہا ہے۔ ان میگا ایونٹس میں بھارت کو صرف دو بار شکست کی ہزیمت اٹھانا پڑی ہے ۔ بھارت میں خوشی کے شادیانے بج رہے ہیں بھارتی وزیراعظم مودی نے مبارکباد کے پیغام میں کہا 2017ء کی چیمپئن ز ٹرافی کے فائنل میں شکست کا ذکر تو نہیں کیا لیکن یہ اشارہ ضرور دیا ہے کہ چیمپئن ز ٹرافی اپنے دیس میں واپس آگئی ہے ۔ چیمپئن ز ٹرافی کی بھارتی دیس میں واپسی میں 12 برس لگے ہیں۔ بھارت نے آخری بار چیمپئن ز ٹرافی 2013ء میں جیتی تھی۔ 2017ء میں فائنل میں پہنچنے کے بعد بھارت دفاع کرنے میں ناکام رہا تھا اور اب چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کا فائنل کھیلنے کی ہیٹرک کا جشن بھارت نے دوسری بار چیمپئن بن کے منایا ہے۔