
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
الحمد للہ پاکستان کی میزبانی میں چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کے ہنگامہ خیز آغاز کے بعد سنسنی خیز اختتام ہوا پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے 29 برسوں بعد سرزمین پاکستان پر ہونیوالے آئی سی سی کے اس میگا ایونٹ کے کامیابی پر خوشی سے سرشار ہیں تو انہیں دیگر پاکستانی شائقین کی طرح یہ افسردگی بھی ہے کہ پاکستان ٹیم کی بدترین کارکردگی کے باعث یہ ایونٹ ہمارے لیے ایک ڈراؤنا خواب ثابت۔ ہوا ہے تاہم ان تمام غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کہ جنہوں نے پاکستان کا سفر کیا اور وہ تمام حساس اور قومی ادارے کہ جنہوں نے میگا ایونٹ کے کامیاب انعقاد میں مثالی کردار ادا کیا ہے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے تشکر بھرے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کا انعقاد دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کیلئے ایک تاریخی واقعہ،محسن نقوی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیئرمین محسن نقوی نے ملک میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی کامیابی کے ساتھ میزبانی پر اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور اسے دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے ایک تاریخی واقعہ قرار دیا۔ محسن نقوی نے “ایکس” پر لکھا کہ میں پی سی بی کی مستعد ٹیم، ہمہ وقت پیشہ وارانہ سوچ کے ساتھ تیار قانون نافذ کرنے والے اداروں، معاون صوبائی حکومتوں، معزز آئی سی سی حکام، اور چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے پاکستان کا سفر کرنے والی غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔
آپ کے عزم اور اجتماعی کوششوں نے اس کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دہی میں بدلنے کو یقینی بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس عالمی میگ ایونٹ کی میزبانی کرنے پر بے حد فخر ہے، اور آپ کی شراکت نے اسے دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے واقعی ایک تاریخی ایونٹ بنا دیا ہے۔
پاکستان کیلئے چیمپئن ٹرافی 2025ء کا انعقاد باعث اعزاز لیکن قومی ٹیم کی بدترین کارکردگی نے ڈراؤنا خواب بنا دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کے کامیاب انعقاد پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں تو دوسری طرف سال 2017ء کی چیمپیئن اور میزبان پاکستان ٹیم اور شائقین کیلئے یہ میگا ایونٹ ایک ڈراؤنا خواب بن کے رہ گیا کیونکہ پاکستانی ٹیم اس 1996ء کے بعد ہونیوالے اس میگا ایونٹ میں ایک بھی جیت درج کرنے میں ناکام رہے۔پاکستان نے بھارت اور سری لنکا کے ساتھ آخری مرتبہ 1996 کے ون ڈے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کے بعد یہ پاکستان کا پہلا بڑا آئی سی سی ٹورنامنٹ تھا۔
چیمپئن ز ٹرافی 2025ء ایک ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی گئی کیونکہ حکومت نے کھلاڑیوں کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے روہت شرما کی قیادت والی ٹیم کو پڑوسی ملک بھیجنے سے انکار کردیا۔سیمی فائنل میچوں میں سے ایک جس کی میزبانی بھارت نے دبئی میں کی تھی اور باقی ٹورنامنٹ پاکستان کے لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے گئے تھے۔ مارکی ایونٹ کے فائنل کی میزبانی بھی دوبئی نے کی کیونکہ بھارت نے ٹائٹل کے فیصلہ کن فائنل میچ کے لیے کوالیفائی کیا تھا بصورت دیگر فائنل میچ لاہور میں شیڈولڈ تھا ۔
روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو فائنل میچ میں 5 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ روہت شرما کو فائنل میں 76 رنز بنانے پر پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔