
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
رمضان المبارک میں مہنگائی کا طوفان حکومت اور سرکاری اداروں کے دعوؤں کو شش و خاشاک کی طرح بہا کر لے گیا ۔ چھاپے ۔جرمانے ۔ مقدمات گرفتاریاں بھی دھری کی دھری رہ گئیں اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخنامہ کے مطابق خریدوفروخت کو یقینی بنانے بارے حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کو گرانفروشوں کے گٹھ جوڑ نے عملی طور پر زیرو کرکے رکھ دیا۔
رمضان المبارک سے قبل سرکاری نرخنامہ کے مقابلے میں سبزی پھلوں اور اجناس کے آڑھتیوں کے حلف نامہ کی صدائے بازگشت کی یوں بھی عملی طور تصدیق ہو رہی ہے کہ یومیہ بنیاد پر مارکیٹ کمیٹی کی طرف سے جاری کیے جانے والے نرخ نامہ کا عملدرآمد تو پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی جانچ پڑتال کے دوران بھی مکمل طور پر نظر نہیں آتا کیونکہ جیسے ہی سرکاری کمیٹی کے ممبران بازاروں سے دورہ کرکے باہر نکلتے ہیں تو دکاندار سرکاری ریٹ لسٹ کو لپیٹ کر رکھ دیتے ہیں اور من مانے نرخ پر مہنگائی کا بازار گرم کردیا جاتا ہے ۔
رمضان المبارک کے دوران سبزی پھلوں اجناس خاص کر فروٹ چاٹ دھی بھلہ سموسہ پکوڑا آئٹمز کے نرخ 50 فیصد سے زائد بڑھا دیئے گئے ہیں ماہ صیام کا پہلا عشرہ گذرنے تک سبزی پھلوں اجناس پھلوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں اور متوسط طبقہ کیا خوشحال خاندانوں رسائی میں بھی نہیں رہ گئی ہیں ۔
رمضان المبارک کے پہلے عشرہ مبارک میں سبزی پھلوں اجناس کے نرخ شعبان المعظم کے آخری ہفتہ کے مقابلے میں دوگنا۔
رمضان المبارک کے پہلے عشرہ میں کھجور کی قیمت 600 سے 800روپے فی کلو’ کیلا 250سے 300 روپے فی درجن’ سیب 280روپے سے 400 روپے فی کلو’ چیری 600 روپے فی کلو،خربوزہ 220روپے فی کلو،سٹرابری 650روپے فی کلو،انار 700روپے اور انگور 800روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے ، حالانکہ اسلامی مہینہ شعبان المعظم کے آخری ہفتہ کے دوران پھلوں کے نرخ موجودہ نرخ کے مقابلے میں نصف سے بھی کم تھے۔
حکومتی اداروں کا ماہ رمضان المبارک میں گرانفروشی کے خلاف اقدامات کا خلاصہ۔
ایک سرکاری رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے ماہ رمضان المبارک میں مہنگائی کی روک تھام کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کی گئی ہے جس کے تحت ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گراں فروشوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔
پہلے عشرے کے آخری روز گراں فروشوں کو ہونے دو لاکھ (1 لاکھ 71 ہزار روپے جرمانہ )عائد کیا گیا۔10 رمضان المبارک کو 85 گراں فروش گرفتار کرکے 3 مقدمات درج کرلئے گئے۔
پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی کارروائی ، ذخیرہ اندوزوں کے 12 گودام بھی سربمہر کئے گئے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک نبھانے والے سرکاری اداروں کی طرف سے یہ وارننگ بھی دی گئی کہ ماہ مقدس میں مہنگائی کا موجب بننے والے عناصرکسی صورت بھی معافی کے لائق نہیں ہیں۔