بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے باوجود باہمی کشیدگی کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں: پاکستان کا اعلیٰ سطحی سفارتی مشن لندن پہنچ گیا۔

 

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے باوجود باہمی کشیدگی کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں: پاکستان کا اعلیٰ سطحی سفارتی مشن لندن پہنچ گیا اس موقع پر اعلیٰ سطحی سفارتی مشن نے اپنے بیانیہ میں کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے بعد باہمی ایشوز کو مذاکرات کی میز پر حل کرنے کی دانشمندانہ حکمت عملی پر یقین رکھتا ہے ۔ سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جو کہ اعلیٰ سطحی سفارتی مشن پر پی ایم وفد کے ہمراہ لندن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کشیدگی کے درمیان بھارت کے ساتھ اہم مسائل کے حل میں عالمی طاقتوں سے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع پر اپنا نقطہ نظر دنیا کے سامنے پیش کرنے اور نئی دہلی کے غیر ثابت شدہ الزامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک وسیع البنیاد مصروفیت کی مہم کا آغاز کیا۔ اس کی عالمی رسائی کے حصے کے طور پر، ٹیم نے ریاستہائے متحدہ کا دورہ کیا ہے، اس وقت لندن میں ہے، اور برسلز بھی جائے گی۔وفد میں سابق وزرائے خارجہ بلاول بھٹو زرداری، حنا ربانی کھر اور خرم دستگیر شامل ہیں۔ سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری اور بشریٰ انجم بٹ؛ سینئر ایلچی جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیںبلاول نے لندن میں میڈیا بریفنگ میں مزید کہا کہ بھارت کی مسلط کردہ جارحیت کے دوران ہمارا ہاتھ اوپر تھا، اس اوپری ہاتھ کے باوجود، ہم نے اس شرط پر جنگ بندی پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں کسی غیر جانبدار مقام پر تمام رگڑ پوائنٹس پر مزید بات چیت ہوگی۔

پاکستان نے بھارتی جارحیت کے دوران چھ حملہ آورجیٹ طیارے گرا کر اپنی طاقت کو ثابت کیا۔
۔

صدر مملکت آصف علی زرداری و سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو نے زور دے کر کہا کہ پاکستان نے چھ بھارتی جیٹ طیارے گرا کر اپنی طاقت ثابت کی ہے اور اب امن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چھ جیٹ طیارے وہی تھے کہ جنہوں نے بھارتی جارحیت میں لوڈ گرایا۔ جس کے نتیجے میں عام شہری ہلاک ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام تنازعات کے دوران، پاکستان کو ایک عقلمند اور ذمہ دار ریاست کے طور پر دیکھا گیا۔دریں اثناء بلاول کی قیادت میں وفد جو کہ ایک روز قبل لندن پہنچا تھا، نے چیتھم ہاؤس میں ایک برطانوی تھنک ٹینک، اکیڈمیہ اور پالیسی ساز برادری کے نامور ارکان سے بھی ملاقات کی۔لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک بیان میں کہا گیا کہ بند کمرے کی بات چیت کے دوران ہماری سفارتی ٹیم نے حالیہ کشیدگی پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور ہندوستان کی بلااشتعال فوجی جارحیت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے اور علاقائی استحکام کے لیے بھی خطرہ سمجھے گئے۔اس سوال پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کے بعد مسئلہ کشمیر جلد حل ہو جائے گا، بلاول نے امید ظاہر کی کہ ٹرمپ حکومت اپنا وعدہ پورا کرے گی کیونکہ تنازع کے دوران پاکستان کی دفاعی پوزیشن بھارت سے بہتر تھی۔سابق وزیر خارجہ و سندھ سے ممبر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بین الاقوامی سطح پر، چاہے وہ امریکہ ہو یا برطانیہ، وہ سب اپنا کردار ادا کریں گے اور ہندوستان کو بات چیت کے ذریعے ہمارے مسائل حل کرنے پر راضی کریں گے۔

  • Related Posts

    سندھ طاس معاہدہ کی عملی خلاف ورزی۔بھارت نے چناب کے پانی کا رخ موڑنے کے لیے پری فزیبلٹی سٹڈی شروع کر دی۔

    : محمد ندیم…

    اللّٰہ کے مہمانوں کی راحت کیلئے کوشش جاری رکھیں گے:سعودی ولی عہد حج انتظامات پر اطمینان کا اظہار

    : محمد ندیم…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *