: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے بہاولپور میں سیلاب سے متاثرہ ایک سو خاندانوں میں خشک راشن کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بارشوں، گلیشیئرز کے تیز رفتار پگھلاؤ، بھارتی آبی جارحیت اور جنگلات کی کٹائی نے دریائے چناب اور ستلج کے سنگم جلالپور پیر والہ میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے۔ ان کے مطابق اس وقت ملک کے 24 اضلاع براہِ راست متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 8 بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلوں نے کچے کے علاقے، دیہات، سکول، ڈسپنسریاں، باغات اور کھیتوں کو ڈبو دیا ہے۔ مکانات گر گئے اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ سب کچھ محض قدرتی آفت نہیں بلکہ انسانی کوتاہیوں اور کرپشن کی وجہ سے تباہی کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ دریاؤں کے قدرتی بہاؤ پر ناجائز تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات نے خطرے کو مزید شدید کیا ہے۔
سید ذیشان اختر نے کہا کہ ہر سال حکومت اور ادارے بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں لیکن عملی طور پر آفات کے وقت یہ نظام ناکام ہو جاتا ہے۔ اصل اور شفاف تخمینہ لگانے کے لئے ضروری ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز اور غیر جانبدار ماہرین پر مشتمل ایک تھرڈ پارٹی کمیشن بنایا جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں اور ذمہ داروں کا تعین ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کو چاہیے کہ فوری طور پر ناجائز تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات کرے اور وہ تمام ادارے جو دریاؤں اور ندی نالوں کے راستوں پر غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دیتے ہیں ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب نے عالمی سطح پر بڑے صنعتی ممالک اور آلودگی پھیلانے والے عناصر کو بھی متنبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ماحول دشمن اقدامات کے ازالے کے لئے متاثرہ ممالک کو مدد فراہم کریں۔
سید ذیشان اختر نے کہا کہ مستقبل میں اس تباہی سے بچنے کے لئے سب اداروں کو ساتھ ملا کر ایک جامع قومی ایکشن پلان ترتیب دینا ناگزیر ہے، جس میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات، دریاؤں کے بہاؤ کی بحالی اور متاثرہ خاندانوں کی مکمل بحالی شامل ہو۔ جماعت اسلامی عوام کے مسائل اور ان کی بحالی کے لئے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔