: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
گریڈ 17 سے 22 کےافسران کے اثاثے ڈکلیئرڈ٬ کیے عالمی مالیاتی ادارے کی اہم شرط تسلیم کر لی گئی٫اس شرط پر عملدرآمد کیلئے گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری افسران کے اثاثہ جات کو ظاہر کرنے کے لیے قواعد میں ترمیم کی جائے گی۔اس سلسلے میں ایف بی آر نے سول سرونٹس کے اثاثہ جات کے قواعد میں ترمیم کا مسودہ جاری کردیا ہے۔
آئی ایم ایف شرائط کے تحت گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کیے جائیں گے۔ ایف بی آر کے مطابق پبلک سرونٹ کی نئی تعریف گریڈ 17 اور اس سے بالا افسران پر مشتمل ہوگی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں، خودمختار اداروں اور کارپوریشنز کے افسران بھی شامل ہیں۔ایف بی آر کے مطابق نیب آرڈیننس 1999ء کے تحت مستثنیٰ افراد اس تعریف میں شامل نہیں ہوں گے۔ ایف بی آر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مجوزہ مسودے پر ایک ہفتہ (7 دن) میں آراء و تجاویز طلب کی ہیں۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہےکہ ترمیمی قواعد اب پبلک سرونٹس پر لاگو ہوں گے، ترامیم کا مقصد شفافیت اور انتظامی وضاحت بڑھانا ہے، اثاثہ جات کے گوشواروں کے تبادلے کا نظام مزید مؤثر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔