: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نوبل امن انعام 2025ء کے معیار پر پورے نہ اتر سکے اور وینزویلا کی ماریہ کورینا میچادو رواں برس کیلئے نوبل امن ایوارڈ کی حقدار قرار دے دی گئیں۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو سے اعلان ہوا کہ اس سال کا نوبل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا میچادو کو دیا گیا ہے۔
نوبل لیڈی ماریا کورینا میچادوکو نے “بندوق نہیں عزم “کا بیانیہ نہ صرف متعارف کروایا بلکہ اسے اپنے عمل سے درست بھی ثابت کر دکھایا٬ انہوں نے آمریت کے مقابلے میں پُرامن جمہوری جدوجہد سے دنیا کو اپنے عمل سے بتایا کہ آزادی بندوق نہیں، عزم مانگتی ہے۔
نوبل کمیٹی کے مطابق، میچادو نے “وینزویلا میں انسانی حقوق، شفاف انتخابات، اور شہری آزادیوں کے دفاع میں غیر معمولی ثابت قدمی دکھائی۔”
دوسری جانب دوسری بار امریکہ کی صدارتی کرسی پر براجمان ڈونلڈ ٹرمپ کی نوبل امن انعام کی خواہش ایک بار پھر اوسلو کی ٹھنڈی ہوا میں تحلیل ہو گئیں٬ امن کے ایوارڈ کے لیے ٹویٹس نہیں، قربانیاں گنی جاتی ہیں۔ ٹرمپ کے موجودہ دوسرے دور اقتدار میں بھارت کی پاکستان میں مسلط کردہ جنگ کے علاوہ اسرائیل کی ایران پر جارحیت اور غزہ و فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑنا جیسے ظالمانہ اقدامات میں ٹرمپ کا پہلے پہل ظالم کے حق میں جانبدارانہ رویہ اور بعد میں صلح صفائی و جنگ بندی کی ظاہری کوشش نوبل امن ایوارڈ کی نامزدگی کرنے والی کمیٹی کے دل کو نہ بھا سکی اور ٹرمپ ایک بار پھر نوبل امن ایوارڈ کیلئے نااہل قرار دے دیئے گئے اور وینزویلا کی ماریہ کی جمہوریت اور امن کیلئے جہد تسلسل نے انہیں نوبل امن ایوارڈ 2025 کا حقدار قرار دلوا دیا۔