: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
خیبر پختونخوا سیاسی صورتحال گمبھیر ہو چکی ٬ وزیر اعلیٰ کے استعفے پر اعتراض لگا گیا٬ گنڈا پور کی گورنر کے حضور طلبی ہوئی ہے٬ دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے نئے سربراہ کیلئے اجلاس آج 13 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا ہے٬
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے استعفیٰ اور نئے سربراہ کیلئے سہیل آفریدی کے انتخاب کیلئے صوبہ کی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا تو ماضی میں گنڈا پور کو وزیر اعلیٰ منتخب کرنے والے ارکان کے پی کے اسمبلی جو کہ پچھلے ہفتے آزاد قرار دیئے جا چکے ہیں ان کی وفاداری کو عمران ویژن کے ساتھ برقرار رکھنے اور شو آف پاور کیلئے اتوار کی شب کو ڈنر کا اہتمام کیا گیا اور تمام ممبران کی موجودگی کا دعویٰ بھی کیا گیا
اگرچہ تحریک انصاف کا وفد سہیل آفریدی کو نیا وزیر اعلیٰ منتخب کروانے کیلئے کے پی اسمبلی کی دوسری مضبوط ترین پارٹی جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ بالمشافہ رابطہ کر چکی ہے لیکن جے یو آئی نےآفریدی کے مقابلہ میں اپنا امیدوار لطف الرحمان کو نامزد کردیا ہے ٬ خیبر پختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے بھائی ہیں ۔
خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے آج طلب کیے گئے اجلاس میں کاغذات نامزدگی جمع ٬ جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا اس موقع پر تحریک انصاف ٬ اور ممبران کی تعداد کے حساب سے سب سے بڑی جماعت جمعیت اسلام کے علاوہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی طرف سے بھی اپنے اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ ہوا ہے یوں کے پی کے صوبہ کے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے 4 امیدوار میدان میں ہیں، سہیل آفریدی اور لطف الرحمان کے مقابلہ میں مسلم لیگ ن نے سردار شاہ جہاں یوسف کو اور پیپلز پارٹی نے ارباب زرک خان کو اپنا امیدوار برائے وزیر اعلیٰ نامزد کیا ہے۔ یہ خیال بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ حکومتی ارکان اگر “بغاوت”پر آمادہ ہوئے تو پھر جے یو آئی٬ ن لیگ اور پی پی پی اپنا مشترکہ امیدوار بھی کا سکتی ہیں اور یہ موزوں امیدوار کے طور پر قرعہ فال جمعیت کے مولانا لطف الرحمان کے نام نکل سکتا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کی عددی قوت کا جائزہ لیا جائے تو ارکان اسمبلی کی مجموعی تعداد 145 ہے سہیل آفریدی کی حمایت میں حکومتی ارکان کی تعداد 93 اور جمیعت علمائے اسلام کے 43 ممبران سمیت اپوزیشن کے مجموعی ارکان کی تعداد 52 ہے٬قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 73 ووٹ درکار ہوں گے.
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں سے حلف لے لیے ہیں اور گزشتہ روز صدر پی ٹی آئی کے پی جنید اکبر نے واضح طور پر کہا تھا کہ جو بھی بانی پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار سے غداری کرے گا صوبے کی عوام اس کا گھر سے نکلنا مشکل بنا دے گی اور اس پر زمین تنگ کر دی جائے گی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے نئے سربراہ کے انتخاب سے پہلے مستعفی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ منظور کیا جانا آئینی طور پر ضروری ہے یا نہیں اس سے بادی النظر خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے گنڈا پور استعفیٰ پر اعتراض لگا کر وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو واپس بھجوا دیا ہے اور استعفیٰ پر دستخط کی تصدیق کیلئے گنڈا پور کو ذاتی حیثیت میں 15 اکتوبر کو گورنر فیصل کریم کنڈی کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ گنڈا پور کا مؤقف ہے کہ استعفی پر دستخط انہوں نے اپنی خوشی اور مرضی سے کیے ہیں جس کی تصدیق وہ ہر فورم پر کرنے کیلئے تیار ہیں ۔