63

پاک افغان دوحہ معاہدہ : تحریک انصاف بھی پاکستانی حکومت کی ہم زباں ٬ سرحدوں کی کڑی نگرانی کیلئے حالیہ برسوں میں ریٹائرڈ عسکری افسران اور جوانوں کی خدمات حاصل کرنے کی عوامی تجویز

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

پاکستان اور افغانستان کے مابین جنگ بندی کا معاہدہ طے پاجانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف لاکھ اختلاف کے باوجود پاکستانی حکومت کے سرکاری بیانیہ کے ہم زباں ہوگئی ٬ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کروانے میں معاونت نہ کرنے پروزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے گلہ شکوہ کرنیوالے خیبر پختونخوا کے نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے بعد سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی واضح الفاظ میں اپنی جماعت کا مؤقف بیان کر دیا کہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں وفاقی حکومت اور پاک فوج کے ساتھ ہوں گے ٬ پی ٹی آئی کے اس بیانیہ کو عوام میں پذیرائی ملی ہے۔

دوسری جانب اسلامی برادر ملک ترکیہ کی ثالثی میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کامیاب مذاکرات کے نتیجہ میں طے پانے والے معاہدہ میں افغانستان نے یقین دلایا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پر افغانستان سے دہشتگردی کا سلسلہ فی الفور بند ھوگا، دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے۔
دریں اثناء پاک افغان دوحہ مذاکرات کی کامیابی کے بعد پاکستان کے عوامی حلقوں کی جانب سے یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان کو افغان سرزمین سے آنیوالے خوارج کی کڑی نگرانی کیلئے خصوصی بارڈر فورس تشکیل دینا چاہیئے جو کہ پچھلے تین سے پانچ سال کے عرصہ میں ریٹائر ہونے والے فوجی افسران اور نان کمیشنڈ پرسنز پر مشتمل ہو٬ انہیں پنشن کے علاوہ خصوصی ماہانہ پیکیج کے ساتھ تنخواہ دی جائے٬ غازی شہداء کے اعزازات بھی حاضر سروس پاک آرمی کی طرح برقرار رکھے جائیں٬ اس طرح پاک آرمی کی حاضر سروس کے شانہ بشانہ سپیشل بارڈر فورس دفاع وطن کیلئے ہائی الرٹ پیشہ وارانہ خدمات انجام دے سکے گی اور پاکستان مخالف عناصر کی حوصلہ شکنی کیلئے ہمہ وقت سرحد پر مؤثر نگرانی کو یقینی بنانے کیلئے حالیہ برسوں میں ریٹائرڈ فوجی افسران و جوان پیش پیش رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں