
:محمد ندیم قیصر(ملتان)
:تفصیلات
پاکستان کےچار صوبوں میں اظہار یکجہتی کی علامت جعفر ایکسپریس کا روٹ بحال۔ 16 روز بعد پشاور سے کوئٹہ کی جانب چل پڑی ۔ رنگ برنگے غباروں سے انجن کو سجایا گیا۔ مسافر بھی خوشی سے نہال دکھائی دیئے اور وہ الوداع کیلئے سٹیشن پر آنے والے اپنے عزیز واقارب کو ہاتھ ہلا کر خوشی کا اظہار کرتے رہے۔اہلیان پشاور نے دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا ۔ وفاقی وزیر امیر مقام بھی جعفر ایکسپریس کی کوئٹہ روانگی کے وقت پشاور کینٹ ریلوے سٹیشن پر موجود تھے۔ جعفر ایکسپریس 34 گھنٹوں کے بعد منزل مقصود پر پہنچی ۔
جعفر ایکسپریس کو 11 مارچ کو بلوچستان کی حدود میں دہشت گردوں کے حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد ٹرین سروس معطل کر دی گئی تھی اب 16 دن بعد یہ دوبارہ کینٹ ریلوے سٹیشن پشاور سے اپنے سفر پر روانہ ہو چکی ہے۔جعفر ایکسپریس میں سفر کیلیے 280 مسافروں نے ریزرویشن حاصل کی ہے، پشاور سے 28 مسافر روانہ ہوئے۔
جعفر ایکسپریس کا پشاور تا کوئٹہ روٹ میں چاروں صوبوں کا سفر شامل ۔ 34 گھنٹوں بعد منزل مقصود پر پہنچی۔
جعفر ایکسپریس کا پشاور تا کوئٹہ روٹ میں چاروں صوبوں کا سفر شامل ۔ 34 گھنٹوں بعد منزل مقصود پر پہنچے گی جعفر ایکسپریس پشاور سے روانہ ہوکر پہلے مرحلہ میں پنجاب میں داخل ہوئی اگلے مرحلے میں سندھ اورپھرمیں بلوچستان سے ہوتی ہوئی 34 گھنٹے کے سفر کے بعد پانچ بجے کوئٹہ پہنچ گئی تھی۔
ٹرین پشاور سے پنجاب اور پھر سندھ کے بعدبلوچستان میں داخل ہوئی، جعفر ایکسپریس واحد ریل گاڑی ہے جو چاروں صوبوں سے گزرتی ہے۔ اس لیے جعفر ایکسپریس کو چاروں صوبوں کے مسافروں کے درمیان اظہار یکجہتی کی علامت بھی کہا جاتا ہے۔
دہشت گرد ناکام۔ بلوچستان کی ترقی کا عمل جاری۔ وفاقی وزیر امیر مقام۔
ٹرین کی روانگی کے موقع پر وفاقی وزیر امیر مقام نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خواہش تھی کہ جعفر ایکسپریس کی سروس کوئٹہ کے لیے بحال کی جائے اور اب یہ ٹرین پشاور سے روانہ ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے عزائم ناکام ہوں گے اور پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کا عمل جاری رہے گا۔انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ جعفر ایکسپریس دوبارہ چل پڑی ہے اور یہ ملک کی ترقی کا نشان ہے۔امیر مقام نے دہشت گردی کے خلاف خیبر پختونخوا کی عوام کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کا مقابلہ جاری رکھا جائے گا۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ پورے ملک کا ہے اور ہم سب نے اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ تمام ریل گاڑیوں کی سیکیورٹی کو بہتر بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی قیادت غیر مستحکم افغانی باشندوں کا انخلاء بارے فیصلہ اٹل۔
وفاقی وزیر امیرمقام نے اپوزیشن جماعتوں کی جعفر ایکسپریس واقعہ کے پس منظر میں نکتہ چینی اور تحریک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تحریک انصاف کی اس ریشہ دوانی کا مقصد ملک اور صوبے کی ترقی نہیں بلکہ اسلام آباد پر قبضہ کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت غیر مستحکم ہے اور ان کی پالیسیوں میں کوئی تسلسل نہیں ہے۔
امیر مقام نے غیر قانونی افغان مہاجرین کے حوالے سے فیصلہ کیا کہ ان کی واپسی کا عمل اٹل ہے اور حالات کے مطابق اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی عوام کے ساتھ بھائی چارہ رواداری کے تعلق کو مضبوط بنانے کی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔
شہریوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اقوام متحدہ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ کی شدید مذمت کی ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفان دوجارک کے مطابق گوتریس نے واضح کیا کہ شہریوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔