
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں، گلیشیئر پگھلنے، بھارتی آبی جارحیت اور جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی وجہ سے دریائے چناب اور ستلج کا سنگم جلالپور پیر والہ میں بڑی تباہ کاریوں کا منظر پیش کررہا ہے۔ 24 اضلاع میں سیلاب سے براہِ راست اثرات مرتب ہوئے ہیں جبکہ 8 بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ سے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ وہ سیلاب زدہ علاقوں کا وزٹ کرنے کے بعد ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے ٬اس موقع پر صہیب عمار صدیقی امیر جماعت اسلامی ملتان، سید عبدالقادر شاہ صدر الخدمت فاؤنڈیشن ملتان، خواجہ عاصم ریاض سیکرٹری جنرل ملتان اور حافظ محمد اسلم نائب امیر ضلع ملتان بھی موجود تھے
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ پانی کی بڑی مقدار نے کچے کے علاقوں، بستیوں، سکولوں، ڈسپنسریوں، باغات اور کھیتوں کو ڈبو دیا ہے۔ مکانات منہدم ہوگئے اور بنیادی ڈھانچے کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے۔ یہ سب صرف قدرتی آفات نہیں بلکہ انسانی کوتاہیوں اور مجرمانہ افعال کا نتیجہ ہے۔ دریاؤں اور ندی نالوں کے راستوں پر ناجائز تجاوزات اور کرپشن نے تباہی کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور سرکاری ادارے ہر سال بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں لیکن آفات کے وقت یہ ادارے مکمل طور پر ناکام ہوجاتے ہیں۔ نقصانات کا حقیقی اور شفاف جائزہ صرف تھرڈ پارٹی اور سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن ہی لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے فوری طور پر بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن شروع کیا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے اب تک دو ارب روپے سے زائد مالیت کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن کیا ہے جس میں کھانا، راشن، میڈیکل کیمپس اور ٹینٹ سکول شامل ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ فوج، پولیس اور حکومتی ادارے بھی اپنی سطح پر کام کررہے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بڑے صنعتی ممالک اور وہ عناصر جو ماحول میں خطرناک گیسیز خارج کرتے ہیں، انہیں بھی ان نقصانات کا ازالہ کرنا چاہیے۔ وفاقی وزارتِ موسمیاتی تبدیلی ناجائز تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے، اور جن اداروں نے دریاؤں پر ناجائز تعمیرات کی اجازت دی ان کے خلاف بھی کارروائی ہو۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں نقصانات سے بچنے کے لیے تمام اداروں کو ساتھ ملا کر ایک جامع نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے تاکہ عوام کو بار بار انہی مصیبتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جماعت اسلامی عوام کی بحالی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ان کے نگہبان کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو اسلام آباد اور صوبائی ہیڈ کوارٹرز کا رخ بھی کیا جائے گا۔