
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
گرانفروشوں کی گردن ناپنے اور تجاوزات مافیا کی سرکوبی کیلئے پنجاب میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) قائم کردی گئی۔ پیرا کو صوبہ بھر میں ساڑھے آٹھ ہزار نوجوان اہلکاروں کی خدمات حاصل ہوں گی۔پیرا کا باقاعدہ افتتاح لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کیا اور 30 ستمبر تک صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سنٹرز فنکشنل کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیرا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) کے اہلکار ریاست کی آنکھیں اور کان ہوں گے، جو قانون شکنوں کے لیے خوف کی علامت بنیں گے۔ یہ فورس ہر ظالم کے لیے آہنی دیوار اور ہر مظلوم کے لیے امید بنے گی۔انہوں نے بتایا کہ چند ماہ پہلے پیرا صرف ایک تصور تھا، جو آج ایک عملی فورس کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جب وہ اقتدار میں آئیں تومصنوعی مہنگائی کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر نظام موجود نہیں تھا۔ عام طور پر جب مہنگائی بڑھتی ہے تو وزرائے اعلیٰ ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کو ٹاسک دے دیتے ہیں، جنہیں باقی سب کام چھوڑ کر اس طرف لگا دیا جاتا ہے۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نہ مہنگائی قابو میں آتی ہے، نہ باقی کام مکمل ہو پاتے ہیں۔مریم نواز نے انکشاف کیا کہ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ میں مجسٹریٹس نے اپنی ذمہ داریاں آگے آؤٹ سورس کر رکھی تھیں، اور جنہیں پرائس کنٹرول کے لیے تعینات کیا گیا تھا وہ دکانداروں سے رشوت لے کر ذاتی فائدہ اٹھا رہے تھے۔ اس پس منظر میں حکومت نے فیصلہ کیا کہ پرائس کنٹرول، تجاوزات کے خاتمے، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف ایک مخصوص اور تربیت یافتہ فورس بنائی جائے۔وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پیرا اگلے ہفتے سے لاہور ڈویژن میں باقاعدہ کام شروع کر دے گی، اور اس کے تحت ساڑھے آٹھ ہزار اہلکار پورے پنجاب میں خدمات انجام دیں گے۔
تجاوزات کے خلاف مؤثر مہم سے بازاروں میں ہراسانی کے واقعات میں کمی۔ خواتین کا مثبت ردعمل۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے تجاوزات کے خلاف حکومت کی صوبہ گیر مہم کے بارے میں کہا کہ صوبہ بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بعد بازاروں اور سڑکوں پر بہتری آئی ہے۔ خواتین کی جانب سے مثبت پیغامات مل رہے ہیں کہ بازاروں میں جگہ بننے سے ہراسانی کے مسائل کم ہوئے ہیں، جبکہ تاجروں کا کہنا ہے کہ ان کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ پیرا صرف ایک فورس نہیں بلکہ ایک تحریک ہے، جو نظام میں اصلاحات اور عوام کے تحفظ کی نئی علامت ہوگی۔ اس فورس کی موجودگی سے ہر جگہ قانون کی عملداری نظر آئے گی۔انہوں نے ڈی جی پیرا کیپٹن (ر) فرخ عتیق اور اپنی ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وہ نوجوانوں پراعتماد رکھتی ہیں، اس لیے پیرا میں بھی نوجوانوں کو ترجیح دی گئی ہے۔