رپورٹ۔۔۔۔۔ فضہ حسین
شبمن گل کی انجری مزید سنگین، 2025 کے بقیہ سیزن سے باہر — بھارتی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا
بھارتی کرکٹ ٹیم کے نوجوان کپتان اور ٹاپ آرڈر بیٹر شبمن گل کی انجری توقعات سے زیادہ پیچیدہ اور سنگین ثابت ہوئی ہے، جس کے باعث بھارت کی ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیموں کو سال 2025 کے بقیہ میچز میں ان کی خدمات سے محروم رہنا پڑے گا۔ بھارتی شائقین کرکٹ کے لیے یہ خبر یقیناً پریشان کن ہے، کیونکہ گل نے گزشتہ دو برسوں میں اپنی بیٹنگ اور قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت ٹیم انڈیا کا اہم ترین ستون بن کر شہرت حاصل کی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شبمن گل کو گردن اور اعصاب کے شدید مسئلے کا سامنا ہے، جس نے نہ صرف ان کی موجودہ کارکردگی پر اثر ڈالا ہے بلکہ ریکوری کے عرصے کو بھی طویل بنا دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ چوٹ ابتدائی اندازوں کے برعکس کہیں زیادہ سنگین ثابت ہوئی ہے اور اسی وجہ سے وہ نہ صرف جنوبی افریقہ کے خلاف چل رہی سیریز سے باہر ہوئے، بلکہ 2025 کے دوران کسی بھی فارمیٹ میں ان کی واپسی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
کولکتہ ٹیسٹ میں چوٹ نے معاملہ بگاڑا
شبمن گل کی انجری کا سلسلہ کولکتہ ٹیسٹ سے شروع ہوا، جہاں وہ بیٹنگ کے دوران اچانک تکلیف محسوس کرنے کے بعد ریٹائر ہرٹ ہوگئے تھے۔ ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے ان کی تکلیف کو سنجیدگی سے لیا گیا، تاہم دوسری اننگز میں وہ فیلڈ میں واپس نہ آ سکے۔ اس وقت یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ چوٹ معمولی نوعیت کی ہے، مگر کچھ ہی دنوں میں ان کی علامات بڑھتی گئیں، جس کے بعد طبی معائنے نے صورتحال کی سنگینی واضح کر دی۔
گوہاٹی میں جاری ٹیسٹ میچ میں گل کی غیر موجودگی کے باعث بھارت کی قیادت رشبھ پنت کر رہے ہیں۔ یہ تبدیلی خود اس بات کی بڑی علامت ہے کہ معاملہ معمولی نہیں رہا۔
انجری کی نوعیت—اعصاب متاثر، انجکشن اور ری ہیب کا عمل شامل
میڈیکل رپورٹس کے مطابق شبمن گل کی گردن میں ہونے والی تکلیف دراصل نرو انجری (Nerve Injury) کا نتیجہ ہے۔ ایسی چوٹیں بیٹر کی گریپ، قوت اور ردعمل پر براہ راست اثر ڈالتی ہیں، جس سے بیٹنگ تو دور کی بات، عام فٹنس بھی برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرز انہیں اسپائن اور اعصاب کے درد کو کم کرنے کے لیے انجیکشن لگا رہے ہیں، جبکہ چند دنوں میں باقاعدہ ری ہیبیلیٹیشن پروگرام کا آغاز بھی کر دیا جائے گا۔
میڈیکل ٹیم اور بھارتی کرکٹ بورڈ اس مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، کیونکہ اگر گل کو جلدی میدان میں واپس لایا گیا تو معاملہ مزید بگڑنے کا خطرہ موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیم مینجمنٹ کسی بھی قسم کی عجلت کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔
2025 کی پوری کرکٹ سے باہر ہونے کا امکان
معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شبمن گل کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے اس بات کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں کہ وہ 2025 میں کسی فارمیٹ— نہ ون ڈے، نہ ٹی ٹوئنٹی اور نہ ہی ٹیسٹ— میں واپسی کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت نے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی دونوں سیریز کے لیے ان کے متبادل کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
بھارتی ٹیم جنوری 2025 میں تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل ایک اہم سیریز کھیلے گی جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 سے قبل تیاریوں کا آخری مرحلہ سمجھا جا رہا ہے۔ لیکن ان اہم میچز میں بھی شبمن گل دستیاب نہیں ہوں گے، جسے بھارتی شائقین ایک بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔
ٹیم انڈیا کی حکمت عملی— طویل المدتی پلاننگ پر فوکس
ذرائع کے مطابق ٹیم مینجمنٹ 2026 کے ورلڈ کپ کو سامنے رکھتے ہوئے شبمن گل کی فٹنس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ بھارتی بورڈ کسی بھی ایسی غلطی سے بچنا چاہتا ہے جو مستقبل میں کھلاڑی کے کیریئر کو نقصان پہنچا سکے۔ اسی لیے فٹنس رپورٹ کے باوجود، گل کو میدان میں جلد واپس لانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جا رہا۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اگر سب کچھ درست سمت میں چلا تو شبمن گل ممکنہ طور پر 2026 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں دوبارہ ایکشن میں نظر آ سکتے ہیں۔ تاہم یہ سب ان کی فٹنس ریکوری پر منحصر ہے، جو فی الحال غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔
بھارتی کرکٹ کے لیے تشویش کی لہر
شبمن گل نہ صرف بہترین ٹاپ آرڈر بیٹر ہیں بلکہ اب بھارتی کرکٹ کا مستقل قائدانہ چہرہ بھی بن کر ابھر رہے تھے۔ ایسے میں ان کی طویل غیر موجودگی ٹیم کی بیٹنگ لائن، قیادت اور ٹیم کمبینیشن تینوں پر اثر ڈال سکتی ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر کی ٹیمیں ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مصروف ہیں، بھارت کے لیے اپنے کپتان کا پورے سال باہر ہونا یقیناً تشویشناک ہے۔