
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
فاٹا کے آصف آفریدی کو جب ٹیسٹ سکواڈ میں شمولیت کی کال موصول ہوئی تو انہوں نے اسے پرینک کال خیال کیا اور کہا کہ کیوں مذاق کرتے ہوئے٬ کالر نے جب ہنگامی طور پر لاہور پہنچنے اور جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے قومی سکواڈ کو جوائن کرنے کا بولا تو پھر انہوں نے سب سے پہلے یہ خوشخبری ٹیلیفون پر اپنی والدہ محترمہ کو سنائی کیونکہ اس وقت گھر سے باہر تھے جب گھر پہنچے تو والدہ سجدہ شکر ادا کر چکی تھیں اور انہوں نے گلے لگایا٬ ماتھے پر بوسہ دیا اور فرسٹ کلاس کی طرح شاندار ٹیسٹ ڈیبیو کیلئے بھی ڈھیروں دعائیں دیں ۔آصف آفریدی لیفٹ آرم سپنر بننے کیلئے ملتان ریجن کے ضلع اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے لیفٹ آرم سپنر ذوالفقار بابر کی رہنمائی کو اپنے لیے اہم ترین قرار دیتے ہیں۔
آصف آفریدی جنہیں لاہور ٹیسٹ میں آرام اور سیریز کے دوسرے پاک جنوبی افریقہ پنڈی ٹیسٹ میں ڈیبیو کروایا گیا تو وہ پاکستان کے دوسرے عمر رسیدہ کرکٹر بن گئے کہ جن کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ انہیں ریٹائرمنٹ کی عمر میں ٹیسٹ ڈیبیو کروایا گیا٬ لیکن اگر پاکستان کے پہلے ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے ٹیسٹ کرکٹر میراں بخش کی عمر دیکھی جائے تو انہوں نے 47 برس کی عمر میں ٹیسٹ کیریئر کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا لیکن یہ یہ 70 برس پرانی کہانی ہے اور وہ سال 1955 تھا ۔اور اب آصف آفریدی نے سال 2025ء میں 38 برس 299 دن کی عمر میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا ہے اور پاکستان کے علاوہ 21ویں سنچری میں بھی ڈیبیو کرنے والے دوسرے ٹیسٹ کرکٹر ہیں ٬ ان سے زیادہ بڑی عمر کے کرکٹر آئرلینڈ کے ایڈ جوئیس ہیں کہ جنہوں نے 39 برس 231 دن کی عمر میں کیریئر کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا ہے۔
آصف آفریدی پشاور سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس سپنر ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں سال 2009ء سے اپنی شاندار پرفارمنس کا سکہ جمائے ہوئے ہیں٬ یہی وہ سال تھا کہ جب انہوں نے ڈومیسٹک کیریئر کا پہلا فرسٹ کلاس میچ کھیلا تھا۔آفریدی نے 2009 میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا، اس سیزن میں ایک طویل وقفے سے پہلے تین میچ کھیلے۔ وہ 2015 ءمیں واپس آیا اور آہستہ آہستہ خود کو ایک قابل اعتماد سپن آپشن کے طور پر قائم کیا۔ اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کے دوران، انہوں نے 57 میچ کھیلے، 95 اننگز میں 25.49 کی اوسط اور 2.92 کی اکانومی ریٹ سے 198 وکٹیں حاصل کیں۔بیٹسمین کی حیثیت سےانہوں نے 94 اننگز میں 1,630 رنز بنائے ہیں جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے، اس لیے ان سے نچلے درجے پر کارآمد بیٹنگ کی توقع رکھی جا سکتی ہے۔
آصف آفریدی پاکستان سپر لیگ میں تین بار کی پی ایس ایل ٹائٹل چیمپئن فرنچائز لاہور قلندر کی نمائندگی کرتے ہیں ۔اپنی زندگی کی آزمائش ایک حادثہ میں بینائی متاثر ہونا سمجھتے ہیں اور اس عرصہ میں لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کے تعاون کے احسان مند بھی ہیں ۔