MyStake Casino stands out in the online gaming landscape, offering players generous welcome bonuses that enhance the excitement from the very start. New users can explore a plethora of games with enticing promotions designed to maximize their bankroll and gaming experience. To learn more about these fantastic offers, visit mystake casino today!
22

بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب، سڈنی فائرنگ کا حملہ آور افغان شہری نکلا

رپورٹ۔۔۔۔۔۔ فضہ حسین
بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب، سڈنی فائرنگ کا حملہ آور افغان شہری نکلا
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے فائرنگ کے افسوسناک واقعے کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے پھیلایا گیا پاکستان مخالف پروپیگنڈہ بالآخر جھوٹ ثابت ہو گیا۔ ابتدائی طور پر بھارتی میڈیا نے بغیر کسی مستند ثبوت کے حملہ آور کو پاکستانی قرار دے کر گمراہ کن خبریں نشر کیں، تاہم اب تصدیق ہو چکی ہے کہ اس حملے میں ملوث شخص کا تعلق پاکستان سے نہیں بلکہ افغانستان سے تھا۔ یوں بھارتی میڈیا کی جانب سے پھیلائی گئی بے بنیاد اطلاعات خود انہی کے لیے شرمندگی کا باعث بن گئیں۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے معروف شہر سڈنی میں ایک پروگرام کے دوران اچانک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ سڈنی کے مشہور بونڈی بیچ کے قریب پیش آیا، جہاں یہودی تہوار کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی جا رہی تھی۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے نے نہ صرف آسٹریلیا بلکہ دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی، اور عالمی میڈیا کی توجہ اس سانحے پر مرکوز ہو گئی۔

واقعے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا نے حسبِ روایت حقائق کی تصدیق کیے بغیر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کر دیا۔ چند بھارتی ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کرنے والا شخص پاکستانی ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک پاکستانی شہری کی سوشل میڈیا پروفائل تصویر کو بنیاد بنا کر اسے حملہ آور قرار دیا گیا، جس سے نہ صرف متعلقہ شخص کی ساکھ کو نقصان پہنچا بلکہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔

تاہم بعد ازاں تحقیقات اور مستند ذرائع سے یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور افغان شہری تھا اور اس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ جب یہ حقیقت آشکار ہوئی تو بھارتی میڈیا کے دعوے جھوٹ ثابت ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی وہ پاکستانی شہری، جسے غلط طور پر اس واقعے سے جوڑا جا رہا تھا، خود منظرِ عام پر آ گیا۔

متاثرہ پاکستانی شہری شیخ نوید نے سوشل میڈیا پر ایک واضح اور دوٹوک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سڈنی میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی میڈیا ان کی تصویر اور پروفائل کو غلط استعمال کر کے انہیں اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے، جو سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔ شیخ نوید نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ان کے خلاف پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت ہیں اور ان کا مقصد صرف پاکستان کے خلاف نفرت کو ہوا دینا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی واقعے کے بعد بغیر تحقیق کے کسی ملک یا فرد کو موردِ الزام ٹھہرانا غیر ذمہ دارانہ صحافت کی بدترین مثال ہے۔ شیخ نوید کے مطابق اس طرح کی جھوٹی خبروں سے نہ صرف افراد کی زندگیاں متاثر ہوتی ہیں بلکہ بین الاقوامی تعلقات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ سڈنی میں پیش آنے والا یہ واقعہ آسٹریلیا کی تاریخ کے سنگین واقعات میں شمار کیا جا رہا ہے۔ بونڈی بیچ، جو دنیا بھر میں سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام سمجھا جاتا ہے، اس سانحے کے بعد خوف اور سوگ کی علامت بن گیا۔ آسٹریلوی حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں اور سیکیورٹی کے سخت اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

ماہرین کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے اس قسم کا پروپیگنڈہ کوئی نیا نہیں۔ ماضی میں بھی کئی مواقع پر بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے گئے، جن کا مقصد عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا تھا۔ اس واقعے میں بھی یہی طرزِ عمل اختیار کیا گیا، مگر حقائق سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا کا بیانیہ دم توڑ گیا۔

عالمی سطح پر اس واقعے کے بعد یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ میڈیا کی ذمہ داری کہاں تک ہے اور جھوٹی خبروں کے پھیلاؤ کو کیسے روکا جائے۔ آزاد صحافت کا تقاضا یہی ہے کہ کسی بھی خبر کو نشر کرنے سے پہلے اس کی مکمل تصدیق کی جائے، تاکہ بے گناہ افراد اور ممالک کو نقصان نہ پہنچے۔

آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ سڈنی فائرنگ کے واقعے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ سچ کو زیادہ دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف گھڑا گیا یہ جھوٹ بے نقاب ہو گیا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حملہ آور افغان شہری تھا اور پاکستان کا اس سانحے سے کوئی تعلق نہیں۔ اس واقعے نے نہ صرف بھارتی پروپیگنڈے کو ناکام بنایا بلکہ ذمہ دار صحافت کی اہمیت کو بھی اجاگر کر دیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں