31

بہاولپور میں غیرت کے نام پر لرزہ خیز قتل — باپ اور بیٹے نے شادی کے روز ہی بیٹی کی جان لے لی

رپورٹ۔۔۔ فضہ حسین
بہاولپور میں غیرت کے نام پر لرزہ خیز قتل — باپ اور بیٹے نے شادی کے روز ہی بیٹی کی جان لے لی
بہاولپور میں غیرت کے نام پر ایک اور سفاک اور دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جس نے پورے علاقے کو سوگوار کردیا ہے۔ یہ افسوسناک واردات بستی سکھیل میں پیش آئی، جہاں ایک باپ اور اس کے بیٹے نے اپنی ہی جوان بیٹی کو شادی کے روز موت کے گھاٹ اتار دیا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ نہ صرف ظلم اور جبر کی ایک واضح مثال ہے بلکہ اس سوچ کی بھی عکاسی کرتا ہے جو آج کے دور میں بھی بیٹیوں کی زندگیاں چھین رہی ہے۔

ابتدائی معلومات کے مطابق مقتولہ کی شادی چند دن بعد ہونے والی تھی، مگر باپ اور بیٹا اس رشتے سے خوش نہیں تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لڑکی نے اس رشتے پر رضامندی ظاہر کی تھی، جبکہ اس کی پھوپھی، جس نے اسے بچپن سے گود لے کر پالا تھا، اس شادی کے حق میں تھی۔ لیکن لڑکی کا حقیقی باپ، جو کئی سال تک اس کے معاملات سے دور رہا، اچانک منظر میں آیا اور شادی سے پہلے اسے واپس گھر لے جانے کا فیصلہ کیا۔ خاندان کے مطابق والد نے یہ کہہ کر لڑکی کو گھر بلایا کہ شادی کی ضروری تیاریاں کرنی ہیں، مگر حقیقت کچھ اور ہی تھی۔

پولیس کے مطابق جیسے ہی لڑکی باپ کے گھر پہنچی، گھر کے ماحول میں کشیدگی محسوس ہوئی۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ باپ اور بیٹا دونوں اس رشتے کے سخت خلاف تھے اور لڑکی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے رہے کہ وہ یہ شادی نہ کرے۔ جب لڑکی نے انکار کیا اور اپنی مرضی پر قائم رہی تو دونوں ملزمان کا غصہ شدت اختیار کر گیا۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق لڑکی کو نہایت بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی فرانزک شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ تشدد کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔

واقعے کے بعد باپ اور بیٹے نے قتل کو چھپانے کی کوشش کی اور مقتولہ کی لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ شاید لڑکی راستے میں کسی حادثے یا جرم کا نشانہ بنی ہو۔ مگر بروقت ملنے والی اطلاع اور اہلِ علاقہ کی نشاندہی نے پولیس کو فوری ایکشن لینے کا موقع دیا۔ پولیس ٹیم نے چند گھنٹوں کے اندر لاش برآمد کرکے اسے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لاش پر واضح تشدد کے نشانات موجود ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ مزید حقائق سامنے لائے گی۔

مقتولہ کی پھوپھی، جو اسے سالوں سے اپنی بیٹی کی طرح پال رہی تھی، نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ لڑکی نہایت محنتی، شریف اور خاموش طبیعت کی تھی۔ پھوپھی کا کہنا ہے کہ لڑکی کی شادی اس کی رضامندی سے کی جا رہی تھی اور گھر والے اس خوشی کے موقع کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ لیکن والد کی اچانک مداخلت نے حالات یکسر بدل دیے۔ پھوپھی نے الزام لگایا ہے کہ باپ ہمیشہ سے سخت مزاج اور غصے والا تھا اور اس نے کبھی بیٹی کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور دونوں نامزد ملزمان، باپ اور بیٹے، کی تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان گھر چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں اور انہیں پکڑنے کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ڈی پی او بہاولپور نے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے۔

اس واقعے نے نہ صرف بستی سکھیل بلکہ پورے بہاولپور میں خوف، غم اور غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ لڑکی نہایت شریف اور باپردہ تھی اور کسی کے ساتھ اس کی کوئی دشمنی نہیں تھی۔ لوگوں نے اس غیر انسانی سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل جیسے جرائم میں سخت ترین سزائیں دی جائیں تاکہ مستقبل میں ایسی ذہنیت رکھنے والوں کو روکا جا سکے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کے کیسز میں اکثر قاتل خاندان ہی کے فرد ہوتے ہیں اور کئی بار قانونی پیچیدگیاں انصاف کے راستے میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ لیکن اس کیس میں چونکہ لڑکی کا حقیقی والد اور بھائی ملوث ہیں، اس لیے ریاست مدعی بن سکتی ہے، جو مقدمے کو مضبوط بنائے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں تمام شواہد جمع کیے جا رہے ہیں، موبائل ریکارڈ، لوکیشن ڈیٹا، گھر کے اندر ہونے والی ممکنہ جھگڑے کی ریکارڈنگ، کپڑوں کے نمونے اور جائے وقوعہ سے ملنے والے ثبوت تیزی سے فرانزک لیب کو بھجوائے جا رہے ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے اور انہیں کسی صورت فرار ہونے نہیں دیا جائے گا۔

یہ سانحہ ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ غیرت کے نام پر قتل ایک ایسا جرم ہے جس میں اکثر بیٹی، بہن یا عورت ہی قربانی بنتی ہے۔ معاشرے میں اس ذہنیت کے خاتمے کے لیے سخت قانون، موثر عمل درآمد اور مسلسل آگاہی مہم وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں