142

ڈی ویلیئرز کی برق رفتار سنچری ۔جنوبی افریقہ لیجنڈز چیمپئن۔ پاکستان نے متعصبانہ رویہ پر ڈبلیو سی ایل کو ٹاٹا بائے بائے کہہ دیا

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

ایبی ڈی ویلیئرز کی برق رفتار سنچری ۔جنوبی افریقہ لیجنڈز چیمپئن۔ پاکستان نے بھارتی منیجمنٹ کے متعصبانہ رویہ پر ڈبلیو سی ایل کو ٹاٹا بائے بائے کہہ دیا ۔ ایبی ڈی ویلیئرز کی 60 گیندوں پر سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے پاکستان کا 195 رنز کا ہدف 17 ویں اوور میں حاصل کیا۔ قبل ازیں پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں شرجیل خان کے جارحانہ 95 رنز کی بدولت 195 رنز بنائے تھے۔
دریں اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کو ہمیشہ کیلئے چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کا دوہرا معیار٬ متعصبانہ رویہ٬پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹاٹا بائے بائے کہہ دیا۔یہ فیصلہ پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس میں کیا گیا۔ پی سی بی میڈیا سرکلر کے مطابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس ہوا۔اجلاس میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوہرے معیار اور متعصبانہ رویئے پر شدید مایوسی اور سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستانی کھلاڑیوں پر آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔بورڈ آف گورنرز پی سی بی کے اجلاس میں واضح کیا گیا کہ ڈبلیو سی ایل نےجان بوجھ کر میچز نہ کھیلنے والی ٹیم کو پوائنٹس دینے کا یکطرفہ فیصلہ کیا جو کھیل کی روح کے منافی ہے۔ بھارت پاکستان لیجنڈز میچز کی منسوخی کے حوالے سے ڈبلیو سی ایل کے جاری کردہ پریس ریلیز دوہرے معیار اور تعصب کا پلندہ تھی۔ اس پریس ریلیز میں کھیلوں کو سیاسی مفادات اور محدود کمرشل ترجیحات کے تابع کر کے چیمپئن شپ کے بڑے مقصد کو روندا گیا۔

پی سی بی ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کا علمبردار

بورڈ آف گورنرز اجلاس میں پی سی بی کی واضح سپورٹس پالیسی کا اعادہ کیا کہ پی سی بی ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کا علمبردار رہا ہے۔ ٹورنامنٹ کے بنیادی اصولوں کو کسی بھی غیر مرئی دباؤ کے تحت پامال کرنا افسوسناک ہے۔منتظمین کا یہ جانبدارانہ رویہ مستقبل کیلئےخطرناک اور تشویشناک ہے۔ ڈبلیو سی ایل کی جانب سے معذرت بالواسطہ اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کھیلوں کے اصولوں پر نہیں بلکہ مخصوص قوم پرستی کے بیانیے کے دباؤ پر ہوئی۔بین الاقوامی کھیلوں کی دنیا میں یہ دوغلا اور متعصبانہ رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔بیرونی دباؤ پر کھیلوں کے غیر جانبدارانہ اصولوں کی خلاف ورزی سے انتہائی افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی۔پی سی بی آئندہ اپنی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے نہیں بھیج سکتا۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسے مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے جسے سیاست کی تنگ نظری نے داغدار کر دیا ہو۔

بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ممبران ظہیر عباس۔ زاہد اختر زمان۔ سجاد علی کھوکھر۔ظفر اللہ۔ تنویر احمد۔ محمد اسماعیل قریشی۔ انوار احمد خان۔ طارق سرور٬ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایس ایل سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضی اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے بھی  شرکت کی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں