: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
ہیڈ تریموں سے آنیوالے نئے ریلے کے باعث ملتان اگلے 48 گھٹنے تک ہائی رسک پر آ گیا٬ ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی عرفان کاٹھیا اور کمشنر ملتان عامر کریم خاں نے پریس کانفرنس میں سیلابی صورتحال اور مون سون سپیل کے حوالے سے مزید بتایا کہ ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ فلڈ بندوں پر 24 گھٹنے میں پانی کا دباؤ بڑھے گا٬ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع تھی کہ 4 ستمبرتک پنجند پر پانی اپنی انتہا کو پہنچ جائے گا اور 6 ستمبر تک سند ھ میں داخل ہوجائے گا٬لیکن پنجاب میں اتنی زیادہ سیلابی صورت حال ہو گئی کہ پانی آگے اُس رفتار سے نہیں گیا جس رفتار سے اُسے جانا چاہیے تھا٬انہوں نے مزید کہا کہ تریموں سے 5 لاکھ 40 ہزار کیوسک کا ریلا 2 روز تک ملتان کی حدود میں داخل ہوگا،
محکمہ انہار نے دریائے چناب میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر شیر شاہ بند میں شگاف ڈالنے کا فیصلہ کرلیا٬ محکمہ انہار کے مطابق شیر شاہ بند پر بیٹھے ہوئے افراد اور ملحقہ آبادی کو اطلاع دے دی گئی ہے، شگاف پڑنےکی صورت میں متاثرہ علاقےخالی کرنےکے اعلانات کیے جارہے ہیں۔
دریائےچناب کے بیٹ کے علاقے پہلے ہی پانی سے بھر چکے، بریچنگ کا فیصلہ
پنجاب میں مون سون بارشوں کا دسواں سپیل جاری٬ ملتان٬ لاہور اور فیصل آباد میں ریکارڈ بارشیں اور ریسکیو اعدادوشمارکے مطابق بتایا گیا ہے کہ
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے پنجاب اور کمشنر ملتان ڈویژن کے حکام کا مزید کہنا تھا کہ لاہور،ملتان اور فیصل آباد میں تاریخ کی سب سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔اگلے 24 سے 48 گھنٹے بارش اسی طرح وقفے وقفے سے جاری رہے گی.8 سے 10 گھنٹے میں ہم گجرات کو اربن فلڈنگ سے کلئیر کر لیں گے٬ ستلج میں 3 لاکھ19 ہزار کیوسک اور ہیڈ اسلام پر 1 لاکھ 20 ہزار پانی گزر رہا ہے۔ایک لاکھ 50 سے ایک لاکھ 70پر جانے سے ہم نے مائی صفورا بند کو بریج کیا٬
ریسکیو کشتیوں نے پنجاب بھر میں 27 ہزار سے زائد ٹرپ کئے۔پنجاب میں 26 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں٬ 43 سو سے زائد دیہاتوں میں پانی٬
ضلعی انتظامیہ خشک خوراک کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہے۔
بریچنگ میں ٹیکنکیل فیصلوں کو مدنظر رکھا گیا٬ریسکیو آپریشن میں پاک فوج کی بھی مدد لی گی٬74 ہزار 7 سو 86 لوگ 24 گھنٹے ہمارے فلڈ کیمپس میں م
سیلاب میں پھنسے ہوئے 15 لاکھ 78 ہزار 3 سو 85 مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئےسیلاب کی وجہ سے صوبے بھر میں 63 انسانی جانوں کا ضیاع ہوا٬حکومت پنجاب کے پاس خیموں اور وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔
سیلاب کے دباؤ کے پیش نظر شیر شاہ کو بریچ کرنے کا فیصلہ ٹیکنکل کمیٹی نے کرنا ہے٬جلالپور پیر والہ میں ایک روز میں 4 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا٬ بیشتر متاثرین فلڈ ریلیف کیمپوں کی بجائے عزیز و اقارب کے گھر رہنے کو ترجیح دیتی ہے٬پانی کی سطح اور صورتحال کو مکمل مانیٹر کررہے ہیں٬ستلج چناب اور راوی کا پانی اکٹھا ہونے سے جلالپور میں سیلابی مسائل میں اضافہ ہوا ہے،جس کے پیش نظراعلانات شہریوں کی حفاظت کیلئے کرائے گئے٬فلڈ بندوں میں 28 کیمپ لگے ہوئے ہیں جہاں لوگوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔