
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025ء میںں وزارت تجارت کی پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 90 اقسام کی معدنیات کے ذخائر موجود ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کے معدنی ذخائر میں سرمایہ کاری کیلئے خواہشمند بھی ہیں اس نوعیت کی سرمایہ کاری کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے معدنیات کے فروغ اور بیرونی سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے اور انہیں کاروبار میں آسانی فراہم کرنے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، بہت سے ممالک پاکستانی معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کر چکے ہیں اور وہ بہت مطمئن ہیں۔
حکومت پاکستان کی جانب سے معدنیات کے فروغ اور بیرونی سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے اور سرمایہ کاروں کو کاروبار میں آسانی فراہم کرنے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بہت سے ممالک معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کر چکے اور وہ اپنی سرمایہ کاری کے حوالے سےمطمئن ہیں ، دیگر ملکوں کو بھی اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں اور وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ان کو بھرپور معاونت فراہم کریں گے۔ بلوچستان میں معدنیات اور دیگر شعبوں میں بہت سے ممالک سرمایہ کاری کرچکے اور حکومت ان کی بھرپور حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیاں اپنے آپریشنز کو وسعت دینے کی خواہشمند۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کہ بلوچستان اور پاکستان کے شمالی علاقوں سے مختلف قسم کی تقریباً 90 معدنیات حاصل کی جا رہی ہیں۔ اس شعبے کو مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے کیونکہ جیولوجیکل سروے کے مطابق پاکستان منرلز سے مالامال ہے اور اس میں بے شمار معدنیات موجود ہیں جو کوالٹی کے اعتبار سے بھی دیگر ممالک کی نسبت زیادہ بہتر ہیں۔ پاکستان جی خواہش ہے کہ مزید بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان کے اس شعبے میں سرمایہ کاری کرکے اس شعبے کی صلاحیتوں سے استفادہ کریں۔ پہلے سے پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیاں اپنے آپریشنز کو وسعت دینا چا ہ رہی ہیں اور اس میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں۔
پاکستان میں لیتھیئم ، کاپر ، سلور ، سونے ، چاندی ، ایلومینیئم اور دیگر دھات کے وسیع ذخائر موجود۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کے 95 فیصد معدنی وسائل ابھی تک دریافت نہیں کیے جا سکے ،ہم چاہتے ہیں کہ دنیا آئے اور ان وسائل کو دریافت کرنے کے ساتھ ساتھ موثر طور پر استعمال بھی کرے۔ پاکستان میں لیتھیئم ، کاپر ، سلور ، سونے ، چاندی ، ایلومینیئم اور دیگر دھات کے وسیع ذخائر موجود ہیں ،پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے محفوظ ملک ہے جس کا ثبوت یہاں موجود سینکڑوں بین الاقوامی کمپنیاں ہیں جو اپنے اپنے آپریشنز کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کو بڑھانا بھی چاہ رہی ہیں۔ ا ن کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے کے ان ممالک میں سے ہے جہاں کارپوریٹ سیکٹر سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے اور حکومت پاکستان بھی نجی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔